’اقتدار ملاتو اقلیتوں کے ساتھ انصاف کریں گے‘ پنجابی کو سرکاری زبان کا درجہ دینا اپنی پارٹی کے ایجنڈے میں شامل

اُڑان نیوز نیٹ ورک
جموں//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ اُن کی پارٹی جموں و کشمیر میں اقتدار میں آنے کی صورت میں اقلیتوں کے ساتھ انصاف کرے گی۔الطاف بخاری نے پارٹی اقلیتی سیل ضلع صدر دلبیر سنگھ کی قیادت میں جمعرات کو ملاقی ایک وفد کو یقین دلایا کہ وہ جموں و کشمیر میں اقلیتوں کی سماجی، سیاسی اور تعلیمی ترقی کے لیے ان کے ساتھ انصاف کریں گے۔اس موقع پراپنی پارٹی سینئر نائب صدر غلام حسن میر اور صوبائی صدر جموں ایس منجیت سنگھ بھی اپنی پارٹی کے اقلیتی سیل کے وفد کے ساتھ ملاقات میں موجود تھے۔اس ملاقات میں وفد نے سکھ برادری اور جموں و کشمیر میں اقلیتوں کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے حوالے سے اہم بات چیت کی۔انہوں نے بتایا کہ پنجابی زبان جموں و کشمیر کے لوگوں کا ایک بڑا حصہ علاقائی یا مذہبی شناخت سے قطع نظر بول رہا ہے۔وفد نے اپنی پارٹی کے صدر کو اپنی میٹنگ کے دوران بتایا کہ “زبان کمیونٹیز کے لیے ایک پابند قوت ہے اور اس لیے اسے جموں و کشمیر میں سرکاری زبانوں میں سے ایک کے طور پر فروغ اور تسلیم کیا جانا چاہیے۔انہوں نے قانون ساز اسمبلی کی دو نشستیں یعنی جموں ریجن اور کشمیر ریجن میں ایک ایک سیٹ ریزرو کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔انہیں سننے کے بعد الطاف بخاری نے جموں و کشمیر میں اقلیتوں کی بہتری کے لیے اپنی پارٹی کے عزم کا یقین دلایا۔جہاں تک پنجابی زبان کے مطالبے کا تعلق ہے تو انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ پنجابی زبان پر غور کیا جائے گا، اور یہ اپنی پارٹی کے ایجنڈے میں شامل ہے۔اپنی حمایت بڑھاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سکھ برادری کو جموں و کشمیر کے خطوں میں ہر دو قانون ساز اسمبلی کی نشستیں دے کر قانون ساز اسمبلی کی دو نشستوں کا مطالبہ تسلیم کیا جانا چاہیے۔