عالمی چمپئن انگلینڈ کو سری لنکا نے بھی دی شرمناک شکست، 8 وکٹ سے ہرایا

انگلینڈ کی کارکردگی کرکٹ عالمی کپ 2023 میں ہر گزرتے میچ کے ساتھ خراب ہی ہوتی جا رہی ہے۔ اپنے 5 میچوں میں اس نے صرف ایک فتح حاصل کی ہے جو کہ بنگلہ دیش کے خلاف حاصل ہوئی تھی۔ اس میچ کو چھوڑ دیا جائے تو سامنے والی ٹیم سے انگلینڈ بری طرح ہاری ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ سبھی ٹیموں کے 5-5 میچ ختم ہونے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل میں نویں مقام پر، یعنی صرف نیدرلینڈس سے اوپر ہے۔ آج سری لنکا کے خلاف کھیلے گئے میچ میں تو انگلش ٹیم ہر شعبہ میں ناکام ہوتی ہوئی دکھائی دی۔ پہلے تو اس نے محض 156 رن بنائے جس کا دفاع کرنا آسان نہیں تھا، اور پھر 26ویں اوور میں ہی سری لنکا نے محض 2 وکٹ کے نقصان پر ضروری ہدف حاصل کر لیا۔

آج ٹاس انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے جیتا تھا اور پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ پہلے وکٹ کے لیے 45 رنوں کی شراکت داری کو چھوڑ دیا جائے تو مزید کوئی شراکت داری 40 رن کی بھی نہیں ہوئی۔ سب سے زیادہ 43 رن بیک اسٹوکس نے بنائے، لیکن اس کے لیے انھوں نے 73 رن کھیلے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ لگاتار وکٹ گرنے کا دباؤ ان پر کتنا زیادہ تھا۔ سلامی بلے بازوں جانی بیرسٹو نے 30 رن اور ڈیوڈ ملان نے 28 رنوں کا تعاون کیا۔ باقی کوئی بھی کھلاڑی 20 رن بھی نہیں بنا سکا۔ 6 کھلاڑی تو دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ پائے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پوری ٹیم 33.2 اوورس میں ہی آؤٹ ہو گئی اور اسکور بورڈ پر محض 156 رن بنے۔

سری لنکائی گیندباز تعریف کے لائق ہیں کہ انھوں نے کبھی بھی انگلش بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ لاہیرو کمارا نے 3 اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور 7 اوورس میں 35 رن دیے۔ رواں عالمی کپ میں پہلی بار سری لنکائی ٹیم میں شامل کیے گئے تجربہ کار آل راؤنڈر اینجلو میتھیوز نے 5 اوورس میں محض 14 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 2 وکٹ کسون رجیتھا کو بھی ملے جنھوں نے 7 اوورس میں 36 رن دیے۔ اسپن گیندباز مہیش تیکشنا کو ایک وکٹ ملا جنھوں نے 8.2 اوورس میں 21 رن خرچ کیے۔

جب سری لنکا کی بلے بازی شروع ہوئی تو 2 وکٹ جلدی گرنے سے میچ دلچسپ ہونے کی امید بنی، لیکن کسل پریرا (4 رن) اور کسل مینڈس (11 رن) کے بعد انگلش گیندبازوں کو کوئی کامیابی نہیں ملی۔ سلامی بلے باز پتھوم نسانکا نے 83 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 77 رن اور سدیرا سماراوکرما نے 54 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 65 رن بنا کر ٹیم کو 25.4 اوورس میں ہی ٹیم کو جیت دلا دی۔ یعنی سری لنکا کو 146 گیندیں رہتے ہوئے 8 وکٹ سے جیت حاصل ہو گئی۔ اس جیت کے ساتھ سری لنکائی ٹیم کو 5 میچ میں 4 پوائنٹس ہو گئے ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں پاکستان سے اوپر پانچویں مقام پر پہنچ گئی ہے۔ یعنی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں ابھی وہ زندہ رکھے ہوئی ہے۔

بہرحال، انگلش گیندبازوں کی بات کی جائے تو دفاع کے لیے رن بہت زیادہ نہیں تھے کہ ٹیم کو میچ میں فتح دلا پاتے، لیکن پھر بھی جس طرح کی گیندبازی ہوئی اس سے ٹیم مایوس ہوگی۔ کوئی بھی گیندباز ایسا نہیں رہا جس نے فی اوور 5 سے کم رَن ریٹ خرچ کیے۔ یعنی کوئی بھی کفایتی ثابت نہیں ہوا۔ کرس ووکس نے 6 اوورس میں 30 رن، ڈیوڈ ولی نے 5 اوورس میں 30 رن، مارک ووڈ نے 4 اوورس میں 23 رن، لیونگسٹون نے 3 اوورس میں 17 رن، معین علی نے 3 اوورس میں 21 رن اور عادل رشید نے 4.4 اوورس میں 39 رن دیے۔ ڈیوڈ ولی واحد گیندباز رہے جنھوں نے 2 وکٹ حاصل کیے۔