بلاک دیواس اور عوام

جموںوکشمیر میںبلاک دیواس کا انعقاد بڑے زور و شور سے شروع کیا گیا تھا ،جو ابھی تک جاری ہے ،اس کا مقصد بلاک سطح پر عوام کے بنیادی مسائل کو جاننے کے بعد ان کا ازالہ کر کے عوام کو سہولیات پہنچانا مقصود تھا ،بلاک دیوس ایک دو اور تین کا انعقاد کیا گیا ۔لیکن کیا اس کے بعد تحصیل سطح پر عوام کے مسائل کم ہو ئے یا ان میںخاطر خواہ کمی درج کی گئی ،بلاک دیوس پر بلاک سطح کے افسران و اہلکاران شامل ہوتے ہیں،جبکہ عوام کو بھی اس کی جانکاری دی جا تی ہے تاکہ وہ اپنے مسائل ان بلاک دیوس پر ابھار کر ان کا ازالہ کروائیں۔یہ لازمی ہے کہ ان پروگرام کے انعقاد پر کافی صرفہ ہو تا ہے ،کیونکہ افسران کی ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل و حرکت و پروگرام کے دوران کئے جانے والے انتظامات پر بھاری صرفہ ہو تا ہے ،تو ہمیںاس صرفہ کے بعد ان دیواس کے نتائج پر بھی نگاہ ڈالنی چاہئے ۔مگرہمیںیہ کہنے میںکوئی عار نہیںہے کہ آج بھی عوام کو بجلی و پانی کی فراہمی عوام کیہ توقع کے مطابق نہ ہو رہی ہے ،طبی سہولیات وہیںکی وہیںہیں،سرکاری سکولوںکا حال سدھرنے کی بجائے ان میںروز بروز خرابی ہی دیکھی جا رہی ہے ،اب تو سکولوںکے بچے سڑکوںپر اترا کر ٹیچر ز و لیکچرارز کی تعیناتی کی مانگ کر رہے ہیں۔یہ صدا خطہ چناب کے ہر ضلع سے اٹھتی دکھائی دے رہی ہیں۔مگر پھر بھی کوئی ان کی سدھ لینے والا نہیںہے ۔ادھر سرکاری دفاتر میںورک کلچر میںخاص سدھار نہ دیکھا جا رہا ہے جتنی تشہیر کی جا رہی ہے اس کے مطابق کام نہیں دیکھا جا رہا ہے اگر کرپشن فری ماحول کی بات کی جائے تو یہ خالی اعلانات کی حد تک محدود رہ گیا ہے ۔سرکاری دفاترمیںجانے پر معلوم ہو تا ہے کہ افسران تو میٹنگ پر گئے ہیںتو ان کے نہ ہو نے عوام جو دور دور سے اپنے کام کی غرض سے آتے ہیںان کو مایوسی کا سامناکرنا پڑتا ہے ۔بلاک دیواس کے دوران رابطہ سڑکوں کی حالت زار،نئی سڑکوںکی تعمیر و غیرہ تعمیری کاموں کی کوالٹی ،ٹھیکیداروںکے بلوںکی ادائیگی ،منریگا و پی ایم جی ایس وائی میںشفافیت معاملات ابھارے جا کر ان کا ازالہ کیا جا نا لازمی ہو جاتا ہے مگر بلاک دیواس کے دوران جو ہدایات جاری کی جا تی ہیںیا یقین دہانی کروائی جا تی ہے ان پر عمل درآمد ہوتا دکھائی نہ دے رہا ہے ،بلکہ یہ کہنا اغلب نہ ہو گا کہ خاص لوگوںکے کام ہو تے ہیںاور عام کا حال وہی ہے جو پہلے تھا ۔اس لئے ایسے پروگرام منعقد کرنے کا کیا فائدہ جس سے ہر ایک کی شنوائی نہ ہو ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بلاک دیواس کے دوران افسران کو دی جانے والی ہدایات کی جانچ پرکھ وقت وقت پر کی جائے ،اس سے عوام کے مسائل کے نمٹانے میںبڑی مدد مل سکتی ہے ورنہ اجلاس بلایا ،آئے بیٹھے اور چلے گئے ،اس کے سوا کوئی اور مقصد نہ رہ جاتا ہے جبکہ ایسے پروگرامو ںپر عوامی پیسہ خرچ ہوتا ہے ۔جس کا منصفانہ استعمال کیا جا نا لازم ہوجاتا ہے ۔