کرکٹ عالمی کپ 2023: سرزمین ہند پر پاکستان نے رقم کی تاریخ، سری لنکا کو 6 وکٹ سے ہرایا

پاکستان نے آج کرکٹ عالمی کپ 2023 کے ایک انتہائی اہم مقابلے میں سری لنکا کو نہ صرف 6 وکٹ سے شکست دی، بلکہ 345 رن کے بڑے ہدف کا پیچھا کرتے ہوئے جیت حاصل کی جو کہ عالمی کپ میں اس کا اب تک کا سب سے بڑا رنوں کا تعاقب ہے۔ سری لنکا نے پاکستان کو جیت کے لیے 345 رنوں کا ہدف دیا تھا جسے اس نے محض 4 وکٹ کے نقصان پر 10 گیندیں باقی رہتے حاصل کر لیا۔ محمد رضوان کو ان کی ناٹ آؤٹ 131 رنوں کی اننگ کے لیے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

آج ٹاس سری لنکائی کپتان داسُن شناکا نے جیتا تھا اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ گیندبازی کے لیے مشکل حیدر آباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں سری لنکائی بلے بازوں نے رنوں کی خوب بارش بھی کی۔ کسل پریرا کی شکل میں پہلا وکٹ تو محض 5 رن کے اسکور پر ہی گر گیا تھا، لیکن اس کے بعد پاتھوم نسانکا (51 رن) اور کسل مینڈس (122 رن) رن کے درمیان 102 رنوں کی بہترین شراکت داری ہوئی۔ نسانکا کے آؤٹ ہونے کے بعد سدیرا سماراوکرما میدان پر اترے تو انھوں نے بھی مینڈس کا خوب ساتھ دیا اور دونوں کے بیچ 111 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ مینڈس نے تو 122 رن محض 77 گیندوں پر بنائے اور جب وہ رنوں کو مزید تیز کرنا چاہ رہے تھے تو حسن علی کی گیند پر امام الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

مینڈس کے آؤٹ ہونے کے بعد سدیرا نے ذمہ داری سنبھالی اور رن بنانے کا سلسلہ تھمنے نہیں دیا۔ حالانکہ ان کا کسی دوسرے بلے باز نے ساتھ نہیں دیا۔ صرف دھننجے ڈی سلوا (25 رن) ہی کچھ تعاون کر سکے۔ کپتان شناکا تو محض 12 رن بنا کر اور ویلالاگے محض 10 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ اسالانکا نے 1 رن اور متھیشا پتھیرانا نے بھی ناٹ آؤٹ 1 رن بنائے۔ ایک وقت جو سری لنکائی ٹیم 375 سے 400 رن کے درمیان پہنچتی ہوئی دکھائی دے رہی تھی، وہ 50 اوورس میں 9 وکٹ کے نقصان پر 344 رن ہی بنا سکی۔

پاکستان کی طرف سے گیندبازی میں حسن علی کو سب سے زیادہ 4 وکٹ ملے، لیکن انھوں نے 10 اوورس میں 71 رن خرچ کیے۔ 2 وکٹ حارث رؤف کو ملے جنھوں نے 10 اوورس میں 64 رن دیے۔ 1-1 وکٹ شاہین آفریدی، محمد نواز اور شاداب خان کے حصے میں آئے۔

پاکستان کی جب بلے بازی شروع ہوئی تو جلدی جلدی 2 جھٹکے لگ گئے جس نے سری لنکائی خیمہ میں خوشی کی لہر دوڑا دی۔ امام الحق محض 12 رن بنا کر آؤٹ ہوئے اور کپتان بابر اعظم محض 10 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ حالانکہ اس کے بعد سری لنکائی گیندباز وکٹ کے لیے ترس گئے۔ سلامی بلے باز عبداللہ شفیق اور محمد رضوان نے 176 رنوں کی شراکت داری کر میچ پر پاکستان کی گرفت مضبوط کر دی۔ عبداللہ شفیق 103 گیندوں پر 113 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کے بعد میدان پر اترے سعود شکیل نے 30 گیندوں پر 31 رن اور افتخار احمد نے 10 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 22 رنوں کا تعاون کیا۔ محمد رضوان آخر تک ناٹ آؤٹ رہے اور 121 گیندوں پر 131 رنوں کی اننگ کھیلی۔

سری لنکا کی طرف سے گیندبازوں کی بات کی جائے تو متھیشا پتھیرانا کمزور کڑی ثابت ہوئے۔ انھوں نے آخر کے کچھ اوورس میں بے تحاشہ رن لٹائے۔ 48ویں اوور میں تو پتھیرانا نے 19 رن خرچ کیے۔ 10 اوورس میں انھوں نے 90 رن دے کر 1 وکٹ لیا۔ دلشان مدوشنکا اور مہیش تیکشنا نے کچھ بہتر گیندبازی کی جنھوں نے بالترتیب 9.2 اوورس میں 60 رن دے کر 2 وکٹ اور 10 اوورس میں 59 رن دے کر 1 وکٹ لیے۔