جے ایم سی کی غیر سنجیدگی

تین ہفتہ قبل جموںمیونسپل کارپوریشن (جے ایم سی )کے ڈپٹی میئر بلدیو سنگھ بلوریہ نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے شہر میںڈینگو کے بڑھتے کیسز پر جموںواسیوںکو یقین دلایا تھا کہ اس سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیںہے ،جے ایم سی شہر کے ہر وارڈ میںفوگنگ کے ساتھ صفائی ستھرائی پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی ۔لیکن مرض بڑھتا گیا جو ںجوںدوا کی کے مصداق شہر میںاس وقت درجنوںکیسز سامنے آرہے تھے ،جبکہ اس کے بعد شہر میںڈینگو کے کیسز کا سیلاب آیا ،روزانہ ایک سو سے زیادہ کیسز ریکارڈ ہو نے لگے جبکہ شہر میںاس سے کہیںزیادہ کیسز سامنے آئے کیونکہ ہر کوئی ہسپتال جانے کو تیار نہیںہو رہا ہے بلکہ وہ پرائیویٹ طور پر علاج پر توجہ دے رہے ہیں،کہا جا رہا ہے کہ ہر چار افراد میںسے ایک فرد ڈینگو کا شکار ہے ۔لیکن جے ایم سی کے اعلانات خالی اعلانات کی حد تک محدود رہے ،جہاںتک فوگنگ کا تعلق ہے تو یہ کام برسات کے اوائل میںشروع کیا جا نا چاہئے تھا ،اور پورے برسات کے مہینہ میںفوگنگ کرنی چاہئے تھی تاکہ مچھروںکی افزائش کو روکا جا سکے ۔لیکن ایسا نہیںکیا گیا بلکہ شہر میں جب ڈینگو نے قہر ڈھانا شروع کیا تو جے ایم سی کی نیند کھلی وہ بھی آدھی ادھوری ،کیونکہ فوگنگ کہیںکہیںہو رہی ہے ۔وہ بھی وارڈ کے محدود علاقہ تک جاری رکھی جا رہی ہے جبکہ کسی کسی وارڈ میںفوگنگ برائے نام بھی نہ ہورہی ہے ،جبکہ ڈینگو کے کیسز ہر وارڈ میں درج کئے جا رہے ہیں۔یہاںیہ بات قابل ذکر ہے کہ جے ایم سی کے ڈپٹی میئر کی پریس کانفرنس کے بعد ہسپتال میںڈینگو کے تین مریض اس دنیا کو چھوڑ گئے ۔جہاںتک صفائی ستھرائی کا تعلق ہے تو اس بارے سنجیدگی سے کام نہیںلیا جا رہا ہے ۔جے ایم سی کی جانب سے روزمرہ کی صفائی ستھرائی کے سوا مزید کوئی اقدام نہ اٹھایا جا رہا ہے ،نالوںو اس کے ارد گرد اور نالیوںمیں پڑی گندگی کو صاف نہیںکیا جارہا ہے ۔جس کی وجہ سے ڈیئنگو کے کیسز بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ایسے میںجے ایم سی کی کارکردگی پر ہر طرف سے سوال کئے جا رہے ہیں۔وہ اپنے اعلانات پر بھی خود عمل کرنے میںناکام رہا ہے ،جے ایم سی کی غٖفلت شعاری کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامناکرنا پڑ رہا ہے ۔شہر داران کو مشورے دینے کے سوا کوئی اور اقدام جے ایم سی کی جانب سے نہ اٹھائے جانے سے اب کی بار ڈینگو نے سب سے زیادہ قہر ڈھایا ہے ۔جس کی جانب جے ایم سی کے ارباب اقتدار کو سنجیدہ نوٹس لینا چاہئے تاکہ ان کیسز میںکمی واقع ہو ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔