راجیہ سبھا ممبر غلام علی کٹھانہ وزیر داخلہ سے ملاقی جموں وکشمیر میں انخلائی مہم، ترقیاتی وحفاظتی صورتحال پر تبادلہ خیال

نیوزڈیسک
نئی دہلی//راجیہ سبھا میں رکن پارلیمان انجینئرغلام علی کٹھانہ نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے نئی دہلی میں ملاقات کی ۔ انہوں نے موصوف کے ساتھ جموں وکشمیر کی حفاظتی صورتحال، ترقیاتی منظر ، انخلائی مہم اوربے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے وغیرہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ غلام علی کٹھانہ نے مرکزی وزیر داخلہ کو جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں بااثر تجاوزات کے خلاف جاری کارروائی کے بارے میں مفاد پرستوں کی طرف سے پھیلائی گئی افواہوں کی وجہ سے موجودہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایل جی انتظامیہ نے کسی غیر یقینی شرائط میں یہ وضاحت نہیں کی ہے کہ اُن غریبوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی جنہوں نے رہائش یا روزی کمانے کے لیے سرکاری اراضی کے چھوٹے ٹکڑوں پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن بااثر سیاسی طور پر حمایت یافتہ لینڈ مافیاکو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے گزشتہ سات دہائیوں سے ریاستی وسائل کو لوٹنے والے مفاد پرستوں کے پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔موصوف نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ خاتمہ چک داری بھی ایک گھوٹالہ تھا جس نے زمین کے حقداروں کو بغیر کسی معاوضے کے زمین سے محروم کر دیا اور اسے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک جذبات کو ہوا دے کر خطے میں امن کو خراب کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کر رہا ہے اور علیحدگی پسندوں کے زمینی کارکن ان کی کوششوں میں مدد کر رہے ہیں۔ایم پی کھٹانہ نے سیکورٹی فورسز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور جموں و کشمیر پولیس دشمن ملک کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اپنی پوری کوششیں کر رہے ہیں اور دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ انہوں نے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور یونین ٹیریٹری میں ڈرگ مافیا کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے سماج دشمن عناصر کی آزادانہ نقل و حرکت کے علاوہ اسلحہ اور منشیات کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے اسٹریٹجک مقامات پر گاما سکینر لگانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ایم پی کھٹانہ نے کہا کہ جموں و کشمیر اور پونچھ، راجوری، ڈوڈا، رام بن، کشتواڑ، بڈگام، کپواڑہ جیسے پہاڑی علاقوں میں سیاحت پر توجہ دینے کی بھی مانگ کی۔