وادی کشمیر میں رواں موسم کی پہلی شدید برف باری، فضائی اور سڑکوں کی آمدورفت متاثر یونیورسٹی امتحانات ملتوی، نتھہ ٹاپ میں برف میں پھنسے ہوئے تین سیاحوں کو بچایا گیا

SRINAGAR, JAN 30 (UNI) A view of fresh snowfall in Srinagar on Monday. UNI PHOTO-51U

جموں+سرینگر// وادی کشمیر میں پیر کو موسم کی پہلی بھاری برف باری نے سرینگر-جموں قومی شاہراہ کو بند کر دیا اور فلائٹ آپریشن میں بھی خلل پڑا۔سرینگر اور میدانی علاقوں میں ہلکی برف باری ہوئی جبکہ اونچی جگہوں پر شدید برف باری ہوئی جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔ سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پیر کی صبح کئی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کلدیپ سنگھ ریشی نے کہا کہ حد نگاہ صرف 200 میٹر تھی اور مسلسل برف باری ہو رہی تھی۔ اس دوران انہوں نے مسافروں کو تکلیف سے بچنے اور زیادہ ہجوم سے بچنے کا مشورہ بھی دیا۔ انہوں نے مزید کہا “براہ کرم ہوائی اڈے پر آنے سے پہلے اپنی ایئر لائنز کے ساتھ اپنی پرواز کا اسٹیٹس چیک کریں۔”بانہال-چندر کوٹ کے درمیان کئی مقامات پر پتھراؤ اور قاضی گنڈ علاقے میں تازہ برف باری کی وجہ سے سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہے۔ٹریفک پولیس کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے ’’جموں۔سرینگر ہائی وے اب بھی بلاک ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ٹی سی یو سے تصدیق کے بغیر ہائی وے-44 پر سفر نہ کریں۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ برف باری کے باعث ٹرین سروس بھی متاثر ہوئی ہے اور اب بھی برف باری ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روڈ سے برف ہٹا رہے ہیں اور جیسے ہی برف صاف ہو جائے گی ٹریفک بحال کر دی جائے گی۔شدید برف باری کی وجہ سے وادی کشمیر کے کئی دور دراز علاقوں کا ان کے ضلع ہیڈکوارٹر سے بھی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔سرینگر اور اس کے گرد و نواح کے علاقے برف کی سفید چادر سے ڈھکے ہوئے ہیں جو کہ یہاں کے رہنے والوں اور سیاحوں کے لیے بڑی خوشی کی بات ہے۔ پہاڑیوں کے آس پاس کی چھتیں، درخت، سڑکیں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں جو قدرت کے شاندار نظارے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ اس موسم سرما کے دوران سرینگر میں یہ پہلی بڑی برف باری ہے۔سرینگر اور آس پاس کے علاقوں میں اس وقت وقفے وقفے سے برف باری ہو رہی ہے۔ گلمرگ، پہلگام اور سونمرگ کے سیاحتی مقامات پر بھی آج درمیانہ درجے سے لے کر بھاری برفباری ہوئی۔ کشمیر میں موجودہ موسم کے تعلق سے جموں کے پہاڑی علاقوں میں زیادہ تر مقامات پر بڑے پیمانے پر اعتدال سے بھاری برفباری، درمیانی بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر میں آج کے لیے ‘اورینج کلر’ بھاری برف باری کی وارننگ جاری کی ہے۔ اس نے آج رات سے بارش میں بتدریج کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ اس نے مزید کہا کہ اس عرصے کے دوران برفانی تودے کے شکار علاقوں میں شدید برف باری کی وجہ سے برفانی تودے گر سکتے ہیں کیونکہ اونچائی والے علاقوں میں ایک فٹ سے زیادہ برف پڑی ہے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو اگلے دو دنوں کے دوران برفانی تودے کے شکار علاقوں میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سرینگر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صبح 830 بجے تک 31.8 ملی میٹر بارش اور 12.5 سینٹی میٹر برف پڑی۔ سرینگر۔ جموں قومی شاہراہ پر قاضی گنڈ میں 17.6 ملی میٹر بارش اور 13.0 سینٹی میٹر برف پڑی، جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22.1 ملی میٹر بارش اور 18.0 سینٹی میٹر، کپواڑہ میں 7.3 ملی میٹر بارش اور کوکرنا گ میں 4.5 سینٹی میٹر برف پڑی۔ 10.3 ملی میٹر بارش ہوئی۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے بیشتر حصوں میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے۔ گرمائی راجدھانی میں پانچ انچ سے زیادہ برف کھڑی ہوگئی ہے جبکہ دوردراز اور بالائی علاقوں میں دو سے چارفٹ برف جمع ہوگئی ہے۔وادی کو بیرون دنیا سے جوڑنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ کو پیر کی صبح ہی ٹریفک کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا جبکہ سری نگر کے ہوائی اڈے پر پروازوں کی آواجاہی بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔شدید برف باری کی وجہ سے شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل خدمات کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ خطہ لداخ کو وادی سے جوڑنے والی سری نگر لیہہ قومی شاہراہ اور وادی کو جموں کے پیرپنچال سے جوڑنے والی مشہور مغل شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت پچھلے دو ہفتے سے بند ہے کیونکہ دونوں شاہرائیں بھاری مقدار میں برف جمع ہونے کے بعد بند کردی گئی تھیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق تازہ برف کے نتیجے میں تاریخی مغل روڈ، سری نگر – لیہہ شاہراہ، گریز- بانڈی پورہ روڈ، سادھنہ ٹاپ، زوجیلا، کیرن روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل معطل کر دی گئی ہے۔دریں اثنا وادی کشمیر میں تازہ برف باری کے بیچ سری نگر ہوائی اڈے پر کم روشنی کے باعث پیر کی صبح تمام پروازوں کو معطل کر دیا گیا۔ائر پورٹ ذرائع نے بتایا کہ سری نگر میں جاری برف باری اور کم روشنی کے پیش نظر سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈاے پر پیر کی صبح تمام پروازوں کو معطل کر دیا گیا۔دریں اثنا وادی کے مختلف سیاحتی مقامات اور سری نگر میں موجود غیر مقامی سیاحوں کو تازہ برف باری سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔صوبہ جموں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ کے تمام پہاڑی علاقوں بالخصوص کٹرہ، بھدرواہ اور ڈوڈہ میں تازہ برف باری ہوئی ہے۔ جموں کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کے نتیجے میں میدانی علاقوں میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی آگئی ہے۔وادی کشمیر میں درمیانی شب سے شروع ہونے والی برف باری سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے۔محکمہ موسمیات کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو فون پر بتایا کہ وادی کشمیر میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے اگلے بارہ گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ منگل کی صبح سے موسم میں بہتر ی آنا شروع ہوگی۔اس دوران ڈویژنل انتظامیہ نے سبھی اضلاع میں کنٹرول روم قائم کئے ہیں اور لوگوں سے تلقین کی گئی کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی خاطر ہیلپ لائن نمبرات پر رابط قائم کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ دور افتادہ علاقوں میں متعلقہ محکموں کی ٹیموں کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کئے جبکہ پولیس کی جانب سے بھی ہیلپ نمبرات جاری کئے گئے ہیں ۔ کشمیر میں تازہ برف باری کے پیش نظر کشمیر یونیورسٹی اور کلسٹر یونیورسٹی کی جانب سے پیر کے روز لئے جانے والے امتحانات کو ملتوی کیا گیا۔کشمیر یونیورسٹی کے کنٹرولر ڈاکٹر ماجد زمان نے بتایا کہ موسمی حالات کے پیش نظر پیر کے روز لئے جانے والے سبھی امتحانات کو فی الحال ملتوی کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ دریں اثنا کلسٹر یونیورسٹی کے ترجمان نے بتایا کہ پیر کو لئے جانے والے سبھی امتحانات کو ملتوی کیاگیا ہیجموں وکشمیر میں برف و باراں کے بیچ رام بن کے سیاحتی مقام ناتھا ٹاپ پر اْتر پردیش سے تعلق رکھنے والے تین سیاحوں کو پولیس نے محفوظ جگہ منتقل کیا۔اطلاعات کے مطابق رام بن پولیس کو اطلاع موصول ہوئی کہ سیاحتی مقام ناتھا ٹاپ پر تین سیاح برف باری میں پھنس کررہ گئے ہیں۔پولیس ترجمان کے مطابق اطلاع ملتے ہی پولیس ٹیم فوری طورپر جائے موقع پر پہنچی اور پھنسے ہوئے سیاحوں کو محفوظ مقام کی اور منتقل کیا۔انہوں نے بتایا کہ شدید برف باری اور سخت موسمی صورتحال کے باوجود بھی پولیس ٹیم نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر سیاحوں کو بچایا۔ عوامی حلقوں نے پولیس کی اس کارروائی کو خوب سراہا ہے۔