توری گام یاری پورہ مسلح جھڑپ 2 جنگجوئوں اورڈی ایس پی ہلاک،اہلکار شدید زخمی

اڑان نیوز
کولگام//جنوبی ضلع پلوامہ کے پنگلن علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان18گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے چند روز بعد ضلع کولگام کے تورے پورہ میں فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان مختصرتصادم آرائی ہوئی جس میں 2جنگجوجموں کشمیر پولیس کا 1ڈی ایس پی ہلاک جبکہ جھڑپ میں34آر آر کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوا جس کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کیاگیا ۔اس دوران فورسز اور نوجوانوں کے درمیان پتھراو اور جھڑپیں ہوئی جس کے نتیجے میں 2نوجوان گولی جبکہ8سے زیادہ نوجوان آنسوں گیس کے گولے اور چھرے لگنے سے زخمی ہوئے جن میں سے2کو سرینگر منتقل کیا گیا۔پولیس ذرائع نے جھڑپ میں 2جنگجوکے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ونوں کی شناخت نہیں ہوئی ہے تاہم شناخت کرنے کے کوشش کی جار ہی ہے اس دوران انتظامیہ نے علاقے میں امن و قانون کی صورر حال کو برقرار رکھنے کے لئے انٹرنیٹ سروس معطل کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے تورے پورہ یاری پورہ کولگام کو فوج کے34RR سی آر پی ایف18بٹالین اور ایس او جی کولگام نے اتوارکے روز بعد دوپہر4بجے کے قریب تورے پورہ علاقے میں ایک مکان میں2جیش جنگجوکے موجود گی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد علاقے کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔پولیس ذرائع نے بتایا اس دوران جب تلاشی پارٹی اس جگہ پر پہنچ گئی تو مکان میں چھپے جنگجوئوں نے فورسز پارٹی پر بردست فائرنگ کر کے مکان سے فرار ہونے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں بتدائی طور ایک جنگجو جاں بحق ہوا ،جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں جموں کشمیر پولیس کا ایک ڈی ایس پی امن ٹھاکر ولد سوامی راج ٹھاکر ساکنہ گوگلا ڈوڈہ جموں جو ڈی ایس پی آپریشنزکولگام کے بطور علاقے میں تعینات تھا کے علاوہ ایک 34RRکا ایک حوالدار رمیورگولی لگنے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوئے۔اس دوران یہاں موجود فورسز اہلکاروں علاقے کو سیل کر زخمی ڈی ایس پی اور فوجی اہلکار کو نذدیکی اسپتال منتقل کیا جس دوران ڈی ایس پی نے زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ دیا جبکہ فوجی اہلکار کو نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا اس دوران اگر چہ شدید طور زخمی ہوئے اہلکارکے بارے میں بتایا گیا ہے وہ بھی زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا تاہم پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے ۔اس دوران فورسز نے واقعے کے فوراً بعد علاقے میں مذید کمک کو طلب کر کے مکان چھپے جنگجوئوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جس دوران دوسرا جنگجوئوں بھی مختصر جھڑپ کے بعد جاں بحق ہوا۔ادھر علاقے میں فائرنگ کی آواز سنے کے بعد ہی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے گھروں سے باہر نکل کر محاصرے کے جگہ پر پہنچ کر محاصرے میں رخنہ ڈالنے کے لئے فورسز پر شدید پتھراو کیا جس دوران ورسز نے پتھراو کرنے والے نوجوانوں پر چھرے،آنسوں گیس کے درجنوں گولے داغنے کے بعد راست فائرنگ کی جس دوران 2نوجوان گولی لگنے سے زخمی ہوئے جبکہ دیگر 8نوجوان چھروں اور پیلٹ سے زخمی ہوئے اس دوران تمام زخمی افراد کو فوری طور اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں سے 2کو سرینگر منتقل کیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا سبھی زخموں کی حالت خطرے سے باہر ۔ادھر پولیس نے بعد میں جھڑپ کی جگہ سے2غیرشناخت شدہ جنگجوئوں کی لاشوں کو اپنی تحویل میں لے کر انکی شناخت کرنے کیکام شروع کی تاہم آخری اطلاعات ملنے تک دونوں کی شناخت نہیں ہوئی ہے ادھر انتظامیہ نے جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں امن و قانون کی صورت حال کو برقرار رکھنے اور افواہ بازی کو روکنے کے لئے علاقے میں انٹرنیٹ سروس کو معطل رکھا ہے خیال رہے رواں ہفتے میں ہی جنوبی کشمیر کے پنگن علاقے میں فورسز اور جنگجوئوں کے ساتھ تصادم آرائی میں 3جنگجو1شہری اور فوجی میجرسمیت9افرادجاں بحق جبکہ ڈی آئی جی جنوبی کشمیر اور بر گیڈئیر سمیت6افراد زخمی ہوئے تھے ۔ پولیس بیان کے مطابق ڈی ایس پی امن کمار سال 2011بیچ کا’’ کے پی ایس‘‘ آفیسر رہے ہیں اور آج وہ کولگام آپریشن کی قیادت کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔گزشتہ ڈیڑھ سال سے وہ ضلع کولگام میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشنوں کے دوران کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں اور اس دوران انہوںنے کئی اعلیٰ جنگجو کمانڈروں کو ہلاک کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ پولیس بیان کے مطابق ڈی ایس پی امن کمار خوش مزاج اور ملنسار تھے اور اپنی سادگی کی وجہ سے محکمہ پولیس میں اُنہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔جاں بحق پولیس آفیسر اپنے پیشہ ورانہ فرائض کو انجام دینے میں واقعی ایک مثال تھے۔ انہوںنے کولگام میں مختصر تعیناتی کے دوران اپنے گفتار و محبت سے لوگوں کے دل جیت لئے جس کے باعث لوگوں میں وہ کافی مقبول تھے۔ پولیس آفیسر آفیسر لوگوں کی خدمت اور اُن کی مدد کیلئے پیش پیش رہا کرتے تھے۔ جاں بحق پولیس آفیسر ڈی ایس پی امن کمار ضلع ڈوڈہ کے گوگلا علاقے کا رہائشی تھا اور انہوں نے اپنے پیچھے معمر والدین ، بیوہ سرلا دیوی اور چھ سالہ بیٹے آریا کو چھوڑاہے۔