پاکستان کے امن مذاکرات کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا آرمڈفورسزجنگ بندی کی پابند،ماہ مبارک میں جنگجومخالف آپریشن نہیں:وزیردفاع

نئی دہلی// وزیر دفاع نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے امن کی کسی بھی پہل پر ہندوستان پوری سنجیدگی سے غور کرے گا۔پاکستانی آرمی کے چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حال ہی کہا تھا کہ فوجی تعاون کے ذریعہ دونوں ملکوں کے درمیان امن اور خوشحالی کا راستہ ہموار کیا جاسکتا ہے ۔ سیتارمن نے یہاں آرٹیفیشئل انٹلی جنس پر ایک سیمنار کے دوران نامہ نگاروں کی طرف سے اس سلسلے میں پوچھے جانے پر کہا کہ ”قیام امن کے سلسلے میں پاکستان کے ہر بیان پر سنجیدگی سے غورکیا جائے گا “۔خیال رہے کہ ہندوستان ، پاکستان اور چین کی افواج اس سال ستمبر میں روس میں ایک مشترکہ فوجی مشق میں حصہ لیں گی۔وزارت داخلہ کی طرف سے حال ہی سیکورٹی فورسیز کو جموں کشمیر میں ماہ رمضان میں مہم نہیں چلانے کی ہدایت کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر دفاع نے کہا ”ہمیں وزیر داخلہ کے اعلان کردہ پالیسی کا احترام کرنا چاہئے ۔ اس پالیسی میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس پر کس طرح سے عمل کیا جائے گا اور ہم اس پر پوری طرح عمل کریں گے“ ۔انہوں نے کہا کہ سبھی آرمڈفورسزکومرکزی سرکارکی جانب سے جموں وکشمیرمیں کی گئی جنگ بندی کامکمل احترام ہے ۔انہوں نے کہاکہ جنگ بندی کی پابندی کرتے ہوئے فوج اوردوسری سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے ماہ رمضان کے دوران جموں وکشمیرمیں کوئی جنگجومخالف آپریشن نہیں کیاجائیگا۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی اپیل پرمرکزی حکومت نے 16مئی کوجموں وکشمیرمیں پورے ایک ماہ یعنی ماہ مبارک کے دوران جنگ بندی نافذکرنے کااعلان کیا۔اسے پہلے 9مئی کوجھیل ڈل کے کنارے پرواقع ایس کے آئی سی سی میں وزیراعلیٰ کے طلب کردہ کل جماعتی اجلاس میں کشمیرکی ہلاکت خیزصورتحال کاجائزہ لیاگیا،اوراس اجلاس کے دوران ممبراسمبلی لنگیٹ انجینئررشیدنے یکطرفہ جنگ بندی کی تجویزپیش کی ۔کل جماعتی اجلاس کے اختتام پروزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے جنگ بندی کے مطالبے کواُجاگرکرتے ہوئے کہاکہ اجلاس میں موجودسبھی جماعتوں کے لیڈروں کی بااتفاق رائے یہ مانگ تھی کہ جموں وکشمیرمیں ہلاکتوں کے واقعات کوروکنے کیلئے جنگ بند ی عمل میں لائی جائے ۔