تاریخی مغل شاہراہ آمد و رفت کے لئے کھول دی گئی 15اپریل تک یک طرفہ ٹریفک چلایا جائے گا

نمائندہ اڑان
سرنکوٹ //خطہ پیر پنچال کو وادی ¿ کشمیر کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ کو ہفتہ کے روز موسم سرما کے چار مہینوں کے بعد گاڑیوں کی یکطرفہ آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا۔ اس روڈکو گذشتہ برس دسمبر میں مختلف مقامات پر برف جمع ہونے کے بعد گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کیا گیا تھا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ موسم سرما کے مہینوں کے بعد کھلنے والے اس روڈ پر 15 اپریل تک صرف یکطرفہ ٹریفک ہی چلے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بفلیاز سے ہفتہ کے روز 7 ہلکی گاڑیوں کو ضلع شوپیان کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔ اس شاہراہ پر 15 اپریل تک یکطرفہ ٹریفک چلے گا۔ ایک دن گاڑیوں کو پونچھ راجوری سے شوپیان جبکہ دوسرے دن گاڑیوں کو شوپیان سے پونچھ راجوری کی طرف جانے کی اجازت ہوگی۔ موسم میں مزید بہتری آنے کے بعد دوطرفہ آمدورفت بحال کی جائے گی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فی الوقت اس روڈ پر بھاری گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس روڑ کے دوبارہ کھلنے سے وادی کشمیر اور پونچھ و راجوی اضلاع کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ جن 7 ہلکی گاڑیوں کو کشمیر کی طرف جانے کی اجازت دی گئی، ان میں قریب 50 افراد سوار تھے۔ انہوں نے بتایا کہ جموں میں بھی بہت سے لوگ اسی راستے سے کشمیر جانا پسند کرتے ہیں۔ کاروبار کے سلسلے میں جموں سے کشمیر یا کشمیر سے جموں آنے والے لوگوں، طالب علموں اور اسپتال جانے والے مریضوں کو اس روڈکے کھلنے سے کافی فائدہ ہوگا‘۔