اکھنور، جموں، آر ایس پورہ اور سانبہ میں950کنال 11مرلے وقف زمین پر محکمہ دفاع کا غیر قانونی قبضہ

اکھنور، جموں، آر ایس پورہ اور سانبہ میں950کنال 11مرلے وقف زمین پر محکمہ دفاع کا غیر قانونی قبضہ
2004سے ریہاڑی جموں میں35کنال 04مرلے قبرستان بھی مقبوضہ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیرریاست میں’وقف اراضی‘پر غیر قانونی قبضہ جمانے میںکسی نے بھی کوئی کسرباقی نہ چھوڑی ہے۔ چاہئے وہ عام شخص ہو ، سرکاری محکمے ہوں یا پھرسیکورٹی فورسز، جہاں جہاں جس کو موقع ملا، اسی نے اراضی پر قبضہ کرلیا۔ستم ظریفی یہ ہے کہ ’وقف املاک‘کے تحفظ کو یقینی بنانے میں حکومت مکمل طور ناکام رہی ہے۔غیرقانونی قبضہ سے’وقف اراضی‘کو بازیاب کرانے کے لئے کوئی قدم اٹھانے کی بجائے خاموشی اختیار کرنے کو ہی بہتر سمجھا۔ حکومتی سطح پر اسی مجرمانہ خاموشی کا نتیجہ یہ ہے کہ ’وقف املاک‘کے اعدادوشمار محض کاغذوں تک محدود رہ گئے ہیں۔ اب ریکارڈ میں قلم زنی کر کے وقف املاک زمین کی نوعیت کو تبدیل کرنے کا عمل بھی بعض علاقوں میں جاری ہے۔اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ سال2005میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام سے قبل ، تحصیل جموں، تحصیل آر ایس پورہ، تحصیل اکھنور اور تحصیل سانبہ میں مجموعی طور 950.11کنال وقف اراضی محکمہ دفاع کے غیرقانونی قبضہ میں ہے جس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ وقف املاک کی کہیں بھی ’تاربندی‘ اور حدبندی نہ کی گئی تھی، اس وجہ سے سیکورٹی فورسز اور پیر ا ملٹری فورسز کو جہاں بھی اہم مقامات پر خالی ملی، اس پر قبضہ کر لیا۔ریاستی حکومت کی طرف سے اس زیر قبضہ وقف اراضی کے کرایہ، الاٹمنٹ یا بازیابی بارے کوئی ٹھوس پیش رفت نہ کی گئی۔یاد رہے کہ جموں وکشمیر ریاست میں ہزاروں کنال زمین سیکورٹی فورسز کے قبضہ میں ہے لیکن بڑی تعداد میں اراضی ایسی ہے جس کومحکمہ دفاع نے باقاعدہ معاہدہ کے تحت الاٹمنٹ کروایا ہے۔سرکارنے جب بھی یہ معاملہ وزارتِ دفاع کے ساتھ اٹھایا،اس کو سنجیدگی سے لیاگیاہے لیکن ”وقف املاک “کے حوالہ سے، اس ضمن میں ریاستی حکومت نے سرد مہری کا مظاہرہ کیاہے۔
سابقہ تحصیل جموں
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سابقہ تحصیل جموںمیں 333کنال 16مرلے وقف زمین پر محکمہ دفاع نے قبضہ کر رکھاہے۔ راٹھور ڈوک علاقہ جو اب نگروٹہ میںآتا ہے، میں خسرہ نمبر60کے تحت 182کنال18مرلے وقف زمین پر سال1967سے سیکورٹی فورسز قابض ہیں۔ٹھنگر(بہو)علاقہ میں خسرہ نمبرات7,14,15,73اور218کے تحت49کنال زمین پر1990سے قبضہ کیا ہے۔ڈیلی کنجوانی میں خسرہ نمبر384 Minکے تحت سال 1987سے56کنال04مرلے وقف زمین محکمہ دفاع کے غیر قانونی قبضہ میں ہے۔جموں شہر کے ریہاڑی قبرستان پر خسرہ نمبر39کے تحت سال2004سے فوج 35کنال04مرلے وقف زمین پر قابض ہے۔ اسی طرح رائے پوردومانہ میں خسرہ نمبر155کے تحت10کنال 10مرلے وقف زمین مقبوضہ ہے۔
سابقہ تحصیل آر ایس پورہ
سابقہ تحصیل آر ایس پورہ کل 222کنال12مرلے وقف زمین محکمہ دفاع کے قبضہ میں ہے۔ بیگہ میں خسرہ نمبرات43,18,192,289اور261کے تحت20کنال13مرلے زمین پر1985قبضہ کیا ہے۔ کھرکھولہ میں سال1980سے
خسرہ نمبر128کے تحت19کنال05مرلے، بیڈی پور جٹن میں سال 985سے خسرہ نمبرات284کے تحت63کنال02مرلے۔ سمکا میں سال 1979سے خسرہ نمبر284کے تحت37کنال13مرلے، کھڑیاں علاقہ میں سال 1975سے خسرہ نمبرات477/356کے تحت32کنال16مرلے وقف زمین پر سیکورٹی فورسز کا قبضہ ہے۔اسی طرح بھوج پور میں سال1990میںخسرہ نمبر38minکے تحت09کنال 01مرلے، بن سلطان میں سال 1980کو خسرہ نمبر170کے تحت01کنال17مرلے اور رتن صاحب میں سال 1982کو خسرہ نمبر147کے تحت38کنال05مرلے وقف زمین پر قبضہ کیاگیا۔
سابقہ تحصیل اکھنور
سابقہ تحصیل اکھنور میں مجموعی طور 323کنال05مرلے زمین پر محکمہ دفاع کا قبضہ ہے جس کو دفاعی مقاصد کے لئے استعمال میں لایاجارہاہے۔ہیکوڑہ اکھنور میں خسرہ نمبر338/461کے تحت14کنال15مرلے، گراڑھ میں خسرہ نمبر623کے تحت06کنال05مرلے، دیوانہ میں خسرہ نمبر634minکے تحت04کنال13مرلے، چک ٹھکر میں خسرہ نمبر126کے تحت11کنال11مرلے، پنگالی میں خسرہ نمبر226کے تحت02کنال05مرلے۔ چکلہ میں خسرہ نمبر527کے تحٹ06کنال13مرلے، امباراں میں خسرہ نمبرات5,94,166,168,170اور182کے تحت 101کنال اور05مرلے، امباراں علاقہ میں ہی خسرہ نمبرات183,184,251,402,432,49,3,525,1155,2131,1314,1361اور1375کے تحت28کنال14مرلے،ماوا کھوڑ علاقہ میں خسرہ نمبرات338/461کے تحت14کنال04مرلے، پگیال میں خسرہ نمبر229کے تحت05کنال14مرلے، بگوانہ چک میں خسرہ نمبر395کے تحت31کنال12مرلے اور ڈیسگال علاقہ میں خسرہ نمبرات330,334,1,114,123اور308کے تحت66کنال وقف زمین پر محکمہ دفاع نے قبضہ کیا ہوا ہے۔
سابقہ تحصیل سانبہ
سانبہ جوکہ سال 2005سے قبل جموں ضلع کی تحصیل ہوا کرتی تھی، میں مجموعی طور 70کنال18مرلے وقف زمین کو غیر قانونی طور دفاعی مقاصد اور پیرا ملٹری فورسز کے لئے استعمال کیاجارہاہے۔سابقہ تحصیل سانبہ کے سوانکھا علاقہ میں خسرہ نمبر67کے تحت04کنال، رام گڑھ میں خسرہ نمبر669minکے تحت02کنال،مہال شاہ میں خسرہ نمبر190کے تحت15مرلے، نانگا میں 279خسرہ نمبر کے تحت03کنال، ابتال میں خسرہ نمبر110کے تحت03کنال، یارڈ رڈوان میں خسرہ نمبر34کے تحت02کنال، بلوڑی میں خسرہ نمبر95کے تحت03مرلے، چمبلیال میں خسرہ نمبرات330,332,333اور335کے تحت27کنال10مرلے،چک لالہ میں خسرہ نمبر166کے تحت10مرلے اور چک بگتہ میں خسرہ نمبر136کے تحت2کنال وقف زمین محکمہ دفاع (ڈیفنس)کے زیرقبضہ ہے۔سابقہ تحصیل سانبہ میں ہی خسرہ نمبر295کے تحت16کنال زمین پر سینک ویلفیئربورڈ تعمیر کیاگیاہے۔ کنڈرال میں خسرہ نمبر480کے تحت 10کنال وقف زمین پر بارڈ سیکورٹی فورسز کی چوکی ہے۔