نوشہرہ ساتویں روز بھی مکمل ہڑتال سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بھی بند کر دئے گئے، جمعہ سے تمام سرکاری نظام بند کرنے کا اعلان

صدام بٹ
نوشہرہ// سب ڈویژ نوشہرہ کو ضلع کا درجہ دےنے کا مطالبہ لے کر جاری بند ہڑتال جمعرات کو ساتویں روز میں داخل ہو گئی ۔ تمام کاروباری ادارے بند رہے جس سے عام زندگی مفلوج رہی ۔ اس دوران ہڑتال کی کال دینے والی تنظیموں نے آج سے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو بھی بند میں شامل کر لیا اور طلبا کی بڑی تعداد نے مظاہروں اور دھرنوں میں شمولیت کی ۔ واضح رہے کہ نوشہرہ کو ضلع کا درجہ کا مطالبہ کے لئے بیو پار منڈل اور بار ایسوسی ایشن نے دے رکھی ہے جبکہ متعدد سیاسی و سماجی تنظیمیں اس کی حمایت کر رہی ہیں ۔ گزشتہ ایک ہفتے سے سب ڈویژن میں عام زندگی پوری طرح معطل ہو کر رہ گئی ہے تاہم ابھی تک حکومت کی طرف سے تعطل ختم کرنے کے لئے کسی طرح کی پہل نہیں ہوئی ہے ۔ بےوپار منڈل صدرسبھاش کپور نے بتایا کہ جمعرات کو نوشہرہ کے گرد و نواح سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد مظاہروں اور دھرنے میں شاملہ ہوئی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نوشہرہ کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان ریڈیو سے 1968میں کیا گیا تھا لیکن راجوری کے سیاسی لوگوں کے سازش سے اس پر عمل در آمد روک دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت نوشہرہ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بھی تعینات کیا گیا تھا لیکن بعد میں یہ دفتر بھی راجوری منتقل کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ پچھلے 50سال سے ضلع کا درجہ حاصل کرنے کے لئے پر امن احتجاج کر رہے ہیں لیکن آج تک کسی حکومت نے ان کا جائز حق انہیں واگزار نہیںکیا ۔ انہوں نے کہا کہ کل یعنی جمعہ سے نوشہرہ میں تمام سرکاری نظام بھی بند کر دیا جائے گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک نوشہرہ کو ضلع کا درجہ نہیں دیا جا تا ، بند ہڑتال ، مظاہرے اور دھرنے جاری رہیں گے ۔