جموں ضلع کے سرکاری اسکولوں میں اردو اساتذہ کی عدمِ دستیابی رومیش اروڑہ نے ایوان میں معاملہ اٹھایا، وائس چیئرمین کی حکومت کو جلد تعینا ت کرنے کی ہدایت

الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ضلع جموں کے سرکاری اسکولوں میں’اردو اساتذہ‘کی عدم دستیابی کا معاملہ قانون ساز یہ کے ایوانِ بالاءمیں زیربحث آیا جس پر کونسل وائس چیئرمین ظفر اقبال منہاس نے حکومت کو ہدایت دی کہ جموں ضلع کے سرکاری اسکولوں میں ترجیحی بنیادوں پر اردواساتذہ کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ وقفہ صفر کے دوران رومیش اروڑہ نے کہاکہ جموں ضلع کے سرکاری میں اردو اساتذ ہ نہیں ہیں ، جس کی وجہ سے بچے ریاست کی سرکاری زبان سے محروم ہورہے ہیں اور انہیں پھر بعد میں پولیس، محکمہ مال میں ملازمت کےد وران دقتوں کا سامنا کرنا پڑتاہے، ساتھ ہی اردو میںلکھے ریکارڈ /دستیاویزات کو پڑھنے میں دقتیں پیش آتی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے گذارش ہے کی کہ اس معاملہ پر فوری توجہ دی جائے۔ وائس چیئرمین ظفر اقبال منہاس جوکہ چیئرمین حاجی عنایت علی کی جگہ اجلاس ایوان کی صدارت کر رہے تھے، نے حکومت کو ہدایت دی کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے بھی اس ایوان میں بلکہ ہر اجلاس کے دوران سانبہ، کٹھوعہ، اودھم پور اور جموں کے سرکاری اسکولوں میں اردو ٹیچر نہ ہونے کی شکایات کی جاتی رہی ہیں، حکومت کو چاہئے کہ اس پر عملی پیش رفت کی جائے۔ قابل ذکر ہے کہ نیشنل کانفرنس سے وابستہ ایم ایل سی ماسٹر نور حسین جوکہ اب سبکدوش ہوگئے ہیں، نے لگاتار چھ سالہ مدت میںہوئے6اجلاس کے دوران کم سے کم دو سوالات سانبہ میں اردو ٹیچروں کی تعیناتی بارے پوچھنے کے علاوہ وقفہ صفر میں کئی مرتبہ یہ معاملہ اٹھایا مگر آج تک اس پر زمینی سطح پر کوئی عمل نہ ہوپایاہے۔