دنیشور شرما کا ’مشن کشمیر ‘ آئندہ ہفتے تیسرا دورہ 24دسمبر کے بعد وادی میں کئی روز قیام کریں گے

کے این ایس
سری نگر// قیام امن اورمسئلہ کشمیرکاحل تلاش کرنے کی کوشش کے تحت مذاکراتکاردنیشورشرمااگلے ہفتے تیسرے دورے کیلئے واردکشمیرہونگے ۔باوثوق ذرائع کے مطابق مرکزکے نامزدکردہ مذاکرات کاربرائے جموں وکشمیراگلے ہفتے اپنے مشن کشمیر کے تیسرے مرحلے کے تحت کشمیرآئیں گے ۔ذرائع نے بتایاکہ 24دسمبرکے بعددنیشورشرمااپنے تیسرے دورے کے سلسلے میںسرینگرواردہونگے ،اوریہاں کئی روزتک قیام کے دوران مختلف سیاسی اورغیرسیاسی وفودکیساتھ ملاقاتیں کرکے کشمیرمسئلے کے بارے میں اپنے تبادلہ خیال کے عمل کوجاری رکھیں گے ۔مذاکرات کاردنیشورشرمانے نئی دہلی سے کے این ایس کیساتھ بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ 24دسمبرکے بعدکشمیرآرہے ہیں ۔انہوں نے کہا’’میں24دسمبرکے بعدسرینگرآئونگا،اورسماج کے مختلف حلقوں وطبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کیساتھ ملاقاتیں اورتبادلہ خیال کرونگا‘‘۔تاہم دنیشورشرماکاکہناتھاکہ وہ اپنے مجوزہ تیسرے دورے کیلئے حکمت عملی مرتب کررہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں سرینگرمیں کئی دنوں تک قیام کے دوران کن لوگوں یاوفودسے ملوں گا،ابھی یہ طے نہیں ہے ۔مرکزکے نامزدمذاکرات کارنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ وہ دیکھیں گے تیسرے دورے سے کیاحاصل ہوتاہے ۔انہوں نے حریت لیڈروں کیساتھ ملاقات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جوا ب میں کہاکہ میں نے ابھی اپنے مجوزہ دورے کی ترجیحات طے نہیں کی ہیں اورنہ یہ فیصلہ لیاہے کہ میں کسی مخصوص گروپ کیساتھ ملاقات کرئونگا۔خیال رہے مرکزی سرکارکی جانب سے مشن کشمیرکی ذمہ داری سونپے جانے کے بعدانٹلی جنس بیورو(آئی بی)کے سابق سربراہ دنیشورشرمانے مذاکرات کارکی حیثیت میں 6نومبرکواپناپہلادورہ ریاست کیاتھا،جس دوران انہوں نے سرینگراورجموں میں تین تین روزتک قیام کے دوران درجنوں سیاسی اورغیرسیاسی وفودکیساتھ تبادلہ خیال کیالیکن مزاحمتی لیڈرشپ نے مذاکرات کارکی نامزدگی پرکوئی گرمجوشی نہ دکھاتے ہوئے دنیشورشرماکیساتھ ملاقات نہیں کی ۔تاہم 24نومبرکوجب مذاکرات کارنے اپنادوسرادورہ سری نگرکیاتوانہوں نے جنوبی کشمیرمیں کئی وفودکیساتھ ملاقاتیں کیں اوران میں نوجوانوں کے کچھ گروپ بھی شامل تھے۔غورطللب ہے کہ دنیشورشرمانے اپنے اولین دوروں سے متعلق جورپورٹ مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کوپیش کی ،اُسی کے تناظرمیں بعدازاں مرکزی وزارت داخلہ نے کشمیرمیں سنگباری کاارتکاب کرنے والے نوجوانوں کوعام معافی دینے کومنظوری دے دی ،اورمرکز ی وزارت داخلہ کی منظوری کے بعدریاستی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے گزشتہ ماہ یہ اعلان کیاکہ پہلی یاصرف ایک مرتبہ سنگباری کے مرتکب ہوئے4500 نوجوانوں کوعام معافی دیتے ہوئے پولیس تھانوں میں اُن کیخلاف درج کیسوں کوواپس لیاجائیگا۔اسی علان یاعام معافی کے تحت ابتک شمالی اورجنوبی کشمیرکے لگ بھگ500سے زیادہ نوجوانوں کودرج کیسوں سے خلاصی یانجات مل چکی ہے۔