3جنگجو اورخاتون جاں بحق

ہندواڑہ میں مسلح تصادم
علاقے میں احتجاجی مظاہرے صورتحال کشیدہ
یو این آئی
سری نگر// شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ علاقہ میں ہونے والے ایک شبانہ مسلح تصادم میں لشکر طیبہ سے وابستہ تین غیرملکی جنگجو مارے گئے ہیں۔ اس مسلح تصادم کے دوران ایک خاتون گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی ہے ۔ ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے کہا کہ ہندواڑہ کے یونسو میں اتوار اور پیر کی درمیانی رات کو سیکورٹی فورسز کا جنگجوؤں کے ساتھ مسلح تصادم ہوا، جس میں تین غیر ملکی جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے جنگجو ظاہری طور پر پاکستانی ہیں۔ پولیس سربراہ نے مسلح تصادم کے حوالے سے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’یونسو ہندوارہ میں جموں وکشمیر پولیس، فوج کی راشٹریہ رائفلز (آر آر) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی مشترکہ ٹیم نے تین جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے جن کا تعلق ظاہری طور پر پاکستان سے ہے۔ رات بھر بارشیں ہورہی تھیں، لیکن لڑکے (سیکورٹی فورس اہلکار) سردی کے باوجود اپنی ڈیوٹی نبھا رہے تھے‘۔ڈاکٹر وید نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو یونسو میں ایک رہائشی مکان میں جنگجوؤں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ انہوں نے بتایا ’سیکورٹی فورسز نے جب مذکورہ مکان کو محاصرے میں لیا تو ایک جنگجو نے باہر نکل کر فرار ہونے کی کوشش کی جس کو گولیاںکا نشانہ بناکر ہلاک کیا گیا ‘۔ پولیس سربراہ نے بتایا کہ بعد میں دو جنگجوؤں کو مکان کے اندر ہلاک کیا گیا۔ انہوں نے بتایا ’تصادم کے دوران ایک خاتون جنگجوؤں کی گولیوں کا نشانہ بن کر لقمہ اجل بن گئی‘۔ تاہم مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ مذکورہ خاتون جس کی شناخت مصرہ بانو دختر محمد شعبان میر کے طور کی گئی ہے، کو سیکورٹی فورسز نے گولیوں کا نشانہ بناکر ہلاک کیا۔ مقامی لوگوں کی جانب سے مصرہ بانو کی ہلاکت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ انہوں نے جنگجوؤں کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔ ایک رپورٹ میں شمالی کشمیر کے ڈی آئی جی وی کے برڈی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مصرہ اس وقت کراس فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوئی جب اس نے اپنے مکان سے باہر نکلنے کی کوشش کی جہاں جنگجو چھپے بیٹھے تھے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق ناموافق موسمی حالات کے باوجود لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے مصرہ بانو کی نماز جنازہ میں شرکت کرکے اس ہلاکت کے خلاف شدید احتجاج درج کیا۔ دفاعی ذرائع نے یو این آئی کو مسلح تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ’یونسو ہندواڑہ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج کی 22 آر آر، ریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور پیراملٹری فورس سی آر پی ایف کی 92 بٹالین نے گذشتہ رات مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا‘۔ انہوں نے کہا کہ جنگجوؤں کو فرار ہونے سے روکنے کے لئے مذکورہ گاؤں کے تمام داخلی و خارجی راستوںکو سیل کردیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا ’تلاشی آپریشن کے دوران جب سیکورٹی فورسز عبدالحمید میر کے مکان کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوؤں نے ان پر فائرنگ کی‘۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ میں تینوں جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ مارے گئے تینوں جنگجو لشکر طیبہ سے وابستہ تھے اور ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تینوں جنگجو پاکستانی ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مسلح تصادم کے دوران اپنے گھر سے باہر آنے والے ایک خاتون گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا ’اگرچہ علاقہ کی صورتحال کشیدہ ہے، تاہم کنٹرول میں ہے‘۔ ایک فوجی عہدیدار نے بتایا کہ ناموافق موسمی حالات کے باوجود سیکورٹی فورسز کا آپریشن کامیاب رہا۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح تصادم کے مقام سے تین اے کے رائفلیں اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ دریں اثنا انتظامیہ نے مسلح تصادم میں جنگجوؤں کی ہلاکت کے تناظر میں کپواڑہ اور بارہمولہ اضلاع کے متعدد علاقوں بشمول ہندواڑہ، کپواڑہ، سوپور اور بارہمولہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ یہ خدمات ظاہری طور پر جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف احتجاجوں اور کسی بھی طرح کی افواہ بازی کو روکنے کے لئے منقطع کی گئی ہیں ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق یونسو اور ا س سے ملحقہ علاقوں میں مصرہ نامی خاتون اور تین جنگجوؤں کی ہلاکت کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں امن وامان بنائے رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے ۔ یو این آئی