محبوبہ مفتی اردو میں بھی ٹویٹ کرنے لگیں

سری نگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اردو زبان میں بھی ٹویٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ رواں برس کے 25 ستمبر کو ٹویٹنگ کا آغاز کرنے والی محبوبہ مفتی کے اس اقدام کی سوشل میڈیا پر سراہنا کی جارہی ہے۔ تاہم بعض افراد نے یہ کہتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے اس اقدام پر تنقید کی ہے کہ ’میڈم۔۔یہ انڈیا ہے۔۔ پاکستان نہیں کہ آپ اردو میں ٹویٹ کررہی ہیں‘۔ مبصرین کے مطابق محترمہ مفتی اردو میں ٹویٹ کرنے والی پہلی بھارتی سیاستدان بن گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اردو میں ٹویٹنگ کا آغازاتوار کو اس وقت کیا جب وہ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں عوامی دربار کے دوران وفود اور لوگوں سے ملاقات کررہی تھیں۔ انہوں نے اردو میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’بانڈی پورہ میں عوامی وفود سے دن بھر ملاقات۔ اپنے ضلع کے مسائل اور تجاویز تحریری طور پر پیش کریں‘۔ محترمہ مفتی نے اردو زبان میں اپنا دوسرا ٹویٹ پیر کی صبح کیا اور لکھا ’کشمیر کے بیس بال کھلاڑی طاہر شبنم دوبئی کپ 2017 ءکے لئے منتخب۔ وادی کشمیر کے نوجوانوں کے لئے بنے قابل فخر‘۔ انہوں نے انگریزی زبان میں بھی ٹویٹ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اردو جموں وکشمیر کی سرکاری زبان ہے، لیکن ریاست میں اس کا استعمال اراضی دستاویزات کی تحریروں اور راشن کارڈوں پر ناموں کی لکھائی تک محدود ہے۔ محترمہ مفتی کا اردو میں ٹویٹنگ شروع کرنے پر سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے۔ جہاں بیشتر سوشل میڈیا صارفین اس کی سراہنا کررہے ہیں، وہیں بعض صارفین اس کو پاکستان کے ساتھ جوڑ رہے ہیں۔ ایک صارف نے محترمہ مفتی کے اردو میں ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ’اردو میں ٹویٹ۔ بہت خوشی ہوئی۔ اس زبان کی حفاظت، ترقی اور ترویج ہم سب کی ذمہ داری ہے‘۔ نزاکت منہاس نامی صارف نے لکھا ’بہت خوب۔ اردو ہماری سرکاری زبان ہے۔ میم اردو میں ہی ٹائپ کیا کرے‘۔ عرفان نامی ایک صارف نے لکھا ’اپنے وزیر اعلیٰ کو اردو میں ٹویٹ کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوا ہوں۔ یہ میری ثقافتی زبان ہے۔ اللہ کشمیر کو سلامت رکھے‘۔ تاہم بعض صارفین نے اس اقدام پر تنقید بھی کی ہے۔ وکرم سنگھ نامی ایک صارف نے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ’میڈم۔۔یہ انڈیا ہے۔۔ پاکستان نہیں کہ آپ اردو میں ٹویٹ کررہی ہیں‘۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اردو میں ٹویٹنگ کے ساتھ ساتھ اپنے آفیشل فیس بک پیج پر بھی اردو میں پوسٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ 57 سالہ محبوبہ مفتی نے 4 اپریل 2016 ءکو ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے جموں وکشمیر کی پہلی مسلم خاتون وزیراعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کرلیاتھا۔کشمیر کے معاملات پر گہری نگاہ رکھنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اردو میں ٹویٹنگ اور فیس بک پوسٹنگ کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا ’سوشل میڈیا کی طاقت واضح ہے۔ کشمیر میں سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو خبریں اور دیگر معلومات اردو میں پڑھنا پسند کرتی ہے‘۔ ایک صحافی نے بتایا کہ محترمہ مفتی جو کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر بھی ہیں،نے تاخیر سے اردو کی اہمیت جان لی ہے۔ ان کا کہنا تھا ’پی ڈی پی کے کسی بھی پارٹی جلسے یا ریلی میں اردو میں تحریر شدہ بینرس نظر آتے ہیں نہ پارٹی کی جانب سے اردو میں پریس ریلیز جاری کی جاتی ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ دیر سے ہی صحیح پارٹی اردو کی اہمیت جان گئی ہے‘۔ رواں برس ستمبر کے تیسرے ہفتے میں جب جموں وکشمیر کے محکمہ سیاحت نے ’زمین پر گرم ترین جگہ‘ کے عنوان سے مختصر فلم سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تو محترمہ مفتی نے اس فلم کی یوٹیوب لنک کو ٹویٹر پر شیئر کرکے اپنا پہلا ٹویٹ کیا تھا۔ یو این آئی