سرینگر جموں قومی شاہراہ کی معرکہ آرائی میں 2 جنگجو جاں بحق،ر دو فوجی اہلکار اور عام شہری زخمی

شاہ ہلال
قاضی گنڈ// سرینگر جموں قومی شاہراہ بدراگنڈ کے مقام پر خونین معرکہ آرائی میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مقامی اور ایک پاکستانی جنگجو جان بحق جبکہ فوج کے دو اہلکار اور عام شہری شدید زخمی ہوئے۔ جنوبی کشمیر کے بدراگنڈ قاضی گنڈ میں مسلح جنگجوﺅں و فورسز کے درمیان خونریز تصادم آرائی میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مقامی اور ایک پاکستانی جنگجو جاں بحق ہوا ہے۔ جبکہ طرفین کے مابین ہوئی گولہ باری میں فوج کے دو اہلکار اور ایک عام شہری شدید زخمی ہوئے ۔ اس دوران جونہی علاقے میں جنگجوکی جاں بحق کی خبر پھیل گئی تو لوگوں نے شاہراہ پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے۔جبکہ فورسز نے مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ ٹیر گیس شلنگ اور ہوائی فائرنگ کی ۔خونین جھڑپ اور پر تششد جھڑپوں کے نتیجے میں قومی شاہراہ اور اسکے مضافاتی علاقوں میں صورتحال کشیدہ ہوئی۔ ذرائع کے مطابق سرینگر جموں قومی شاہراہ پرسوموار کو جنگجوﺅں نے جموں سے سرینگر آرہی فوجی کانوائے پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں فوج کے دو اہلکار زخمی ہوئے ہیں ،ذرائع نے بتایا کہ جونہی جنگجوﺅں نے بدراگنڈ قاضی گنڈ کے مقام پر فوج کی ایک کانوائے گاڑی پر فائرنگ کی اور فوج نے قومی شاہراہ کو دونوں طرف سیل کردیا تاکہ جنگجوﺅں کو کسی بھی طرح بھاگنے کا کوئی موقعہ نہ ملے،اس دوران جنگجوﺅں نے شاہراہ پر عبدالرشید لون نامی کے مکان میں پناہ لی ،بتایا جاتا ہے کہ فورسز کو ایک خیفہ اطلاع ملی تھی کہ قومی شاہراہ پرمسلح جنگجو چھپے بیٹھے ہوئے ہیں جس کے بعد 9آر آر ،سی اار پی ایف، ایس او جی اور پولیس نے مشترکہ طور پر جائے وقوق پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیااس دوران مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کر دی ،اور اسطرح طرفین مے مابین گولیوں کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا،اور مکان کو آئی ڈی بلاسٹ کر کے اُڑا لیا،ذرایع نے بتایا کہ فائرنگ کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مقامی اور ایک پاکستانی جنگجو موقعے پر مارا گیا۔ جس میں سے ایک کی شناخت یاور بشیر وانی المعروف ایان ساکنہ ہابلش کے بطورہوئی ہے ،معرکہ آرائی میں فوج کے دو اہلکار اور ایک عام شہری بھی شدید طور پر زخمی ہوئیں اس بیچ جنگجو کی ہلاکت کے خبر پھیلتے ہی لوگوں نے سرینگر جموں قومی شاہراہ کے کئی مقامات پراحتجاجی مظاہرے کئے اس دوران فورسز نے مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ ٹیر گیس شلنگ اور ہوائی فائرنگ کی جو وقفہ وقفہ تک جاری تھا۔خونین جھڑپ اور پر تششد جھڑپوں کے نتیجے میں بدراگنڈ،بونی گام ،ویسواور اسکے مضافاتی علاقوں میں آخری اطلاعات ملنے تک صورتحال کشیدہ بنی ہو ئی