جے ڈی اے کی طرف سے گول گجرال میں مدرسہ منہدم کرنے کے بعد کشیدگی خانہ بدوشوں کے ساتھ جھڑپوں میں ایس ایچ او دومانہ سمیت 6زخمی ایس ایچ او کا تبادلہ ، ڈپٹی کمشنر کی مسلم گروپوں کے ساتھ میٹنگ

اڑان رپورٹر
جموں // جموں کے گول گجرال علاقہ میں پیر کے روز اس وقت شدیدکشیدگی پیدا ہو گئی جب جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے وہاں پر ایک مدرسہ کو مکمل طور پر منہدم کر دیا ۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ پولیس اور جے ڈی اے نے مقامی مسجد کے امام کی طرف سے مدرسہ کے اندر موجود قرآنی نسخے اور دیگر دینی کتابیں نکالنے کی گزارش بھی نہ مانی بلکہ انہیں بھی دھکے مارے ۔ ذرائع نے بتایا کہ جے ڈی اے کی ایک ٹیم پیر کی صبح پولیس کی معیت میں، جس کی قیادت ایس ایچ او دومانہ رتن سنگھ رانان کر رہے تھے ، جے سی بی مشین لے کر وہاں پہنچی اور مدرسہ کو منہدم کر نا شروع کر دیا ۔ اگر چہ وہاں پر موجود خانہ بدوشوں نے جے ڈی اے کی اس کارروائی کی مزاحمت کرنا چاہی تاہم پولیس نے طاقت استعمال کر کے انہیں وہاں سے بھگا دیا ۔ جھڑپوں کے دوران ایس ایچ او سمیت 6افراد زخمی ہو گئے۔ ان کی شناخت ایس ایچ او انسپکٹر رتن سنگھ رانا ، سب انسپکٹر نذیر احمد سکنہ سرینگر جے کے اے پی 14بٹالین حال میران صاحب اے آر پی ، جے سی بی ڈرائیور سدیش شرما ولد منسا رام سکنہ پونی حال باغِ باہو جموں ، ہیڈ کانسٹبل عبدالرشید سکنہ اننت ناگ جے کے اے پی 14بٹالین اور ایک فوٹو جرنلسٹ انکور سیٹھی شامل ہیں ۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ جب مقامی مسجد کے امام نے ایس ایچ او رتن سنگھ راناسے مذہبی کتابیں بشمول قرآن کے نسخے نکالنے تک کی مہلت مانگی تو ان کی ایک نہ سنی گئی اور اس کی بجائے انہیں دھکے مارے گئے ۔ اس دوران وہاں پر سکھ برادری کے بزرگ بھی پہنچ گئے اور جے ڈی اے اور پولیس کی طرف سے بنا نوٹس انہدامی کارروائی کی مذمت کی ۔۔ اس کے بعدخانہ بدوشوں نے سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں جس کے باعث صبح 10بجے سے بعد دوپہر 3بجے تک ٹریفک بند رہا ۔ بعد میں ضلع انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ آفیسران وہاں پہنچ گئے جن کی طرف سے اس معاملہ میں کارروائی کرنے کی یقین دہانیوں کے بعد سڑک کھول دی گئی ۔ ایس ایس پی جموں نے ایس ایچ او دومانہ رتن سنگھ راناکو تبدیل کرکے انسپکٹر سمت شرما کو نیا ایس ایچ او تعینات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔ مدرسہ کے انہدام اور قرآن شریف کے نسخوں کی توہین کی اطلاع ملتے ہی جموں کے مسلم طبقہ میں کافی غم و غصہ پھیل گیا ۔کئی تنظیموں نے جے ڈی اے اور پولیس کی اس کارروائی کی مذمت کر تے ہوئے متعلقہ آفیسران کے خلاف کیس دائر کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ دریں اثنا ڈپٹی کمشنر جموں راجیو رنجن نے مختلف مسلم تنظیموں کے ساتھ میٹنگ منعقد کی جس کے دوران اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ دوہرانے کا مطالبہ کیا گیا ۔