پلوامہ میں معرکہ لشکر ضلع کمانڈر ساتھی سمیت جاں بحق فورسز کی راست فائرنگ میں شہری دم توڑ بیٹھا،درجنوں زخمی

14SRNP 2: SRINAGAR, OCTOBER 14 (UNI) Security forces searche the house in which two militants were holed up and blasted after neutralizing them in village Litter in south Kashmir district of Pulwama on Saturday.

اڑان نیوز
پلوامہ// لتر پلوامہ میں ہفتہ کو جنگجوؤں اورفورسز کے درمیان معرکہ آرائی میں اعلیٰ لشکر طیبہ کمانڈر وسیم شاہ عرف اُسامہ اپنے ساتھی ناصر میر کے ساتھ جاں بحق ہوا جبکہ اس جھڑپ کے دوران ایک رہائشی مکان تباہ ہوگیا ۔ اس دوران انکاؤنٹر مخالف مظاہروں کے دوران فورسز کی ٹیر گیس شلنگ ،پیلٹ فائرنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری جاں بحق اور بیسیوں زخمی ہوئے جن متعدد زخمیوں کو سرینگر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ،جہاں ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔مقامی جنگجو ؤں کو جاں بحق کرنے اورعام شہری کی ہلاکت پر پلوامہ میں کشیدگی پھیل گئی ،جس دوران کئی مقامات پر تشدد بھڑک اٹھا۔انتظامیہ نے ضلع بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کردی ۔جاں بحق جنگجووں اور عام شہری کی نماز جنازہ میں سروں کا سیلاب اُمڈ آیا تینوں مہلوکین کو آبائی علاقوں میں پرنم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔قبل ازیں جنوبی ضلع پلوامہ کے لتر میں ہفتہ کی علی الصبح جنگجو وں اور حفاظتی دستوں کے مابین فائرنگ شروع ہوئی ۔لتر سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق فوج کی55آر آر ،ایس او جی پلوامہ ،پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں نے جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر لتر پلوامہ کا دوران ِ شب ہی محاصرہ کیا ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج فورسز نے پورے لتر گاؤں کو رات بھر محاصرے میں رکھا اور تمام خارجی وداخلی راستوں کو سیل کردیا ۔ذرائع کا حوالہ دےتے ہوئے نمائندے نے تفصیلات فراہم کیں اُن کے مطابق سنیچر کی علی الصبح فوج وفورسز نے گاؤں میں تلاشی کارروائی کا سلسلہ شروع کردیا ۔معلوم ہوا ہے کہ تلاشی کارروائی کے دوران فوج وفورسز کی ایک پارٹی جو نہی اُس مکان کے نزدیک پہنچی ،جہاں جنگجوؤں نے پناہ لی تھی ،انہوںنے مذکورہ فورسز پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی ،جس کے ساتھ ہی طرفین کے مابین جھڑپ کا سلسلہ شروع ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج وفورسز اور جنگجوؤں کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا ،جسکی وجہ سے پورا علاقہ گولیوں کی گن گرج سے لرز اٹھا ۔معلوم ہوا ہے کہ معرکہ آرائی کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ اعلیٰ کمانڈر وسیم شاہ عرف اسامہ ساکنہ ہف شوپیان اور اس کا ساتھی ناصر احمد میر ساکنہ لتر پلوامہ جاں بحق ہوئے جبکہ جھڑپ کے دوران ایک رہائشی مکان تبا ہ ہوگیااس کے علاوہ ملحقہ مکانات کو بھی جزوی طور نقصان پہنچا ہے ۔ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لشکر ضلع کمانڈر اور اِسکاساتھی لتر پلوا مہ انکاؤنٹر کے دوران جاں بحق ہوئے اور یہ سیکورٹی فورسز کےلئے بڑی بڑی کامیابی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وسیم شاہ عرف اسامہ جنوبی کشمیر میں نوجوانوں کوعسکریت کی راہ اختیار کرنے کی ترغیب دےنے اور دیگر کئی جنگجویانہ کارروائیوں میں ملوث تھا ۔ادھر پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کہا کہ وسیم شاہ عرف اسامہ لشکر طیبہ شوپیان کیلئے لشکرِ طیبہ کے ضلع کمانڈر تھے۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق جنگجوؤں کی تحویل سے 2 رائفلیں اور کچھ گولہ بارود بر آمد کرلیا گیا ہے۔ان کا کہناتھا کہ یہ جھڑپ سینچر کی علی الصبح اُسوقت شروع ہوگئی تھی جب فوج ،پولیس اور فورسز نے مشترکہ طور پر لتر نامی گاوں میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملنے کے بعد یہاں کا محاصرہ کر لیا اور محصور جنگجووں نے فرار ہونے کی کوشش کی۔ذرائع کے مطابق محصور جنگجووں نے محاصرہ توڑ کر نکلنے کی کوشش کی تھی لیکن فوج ،پولیس اور فورسز نے پہلے ہی کئی دائروں والا گھیرا ڈالا ہوا تھا جسکی وجہ سے جنگجووں کا بچ نکلناممکن نہیں ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ وسیم شاہ (A++)کیٹگری میں شامل تھاجبکہ اس کا ساتھی ناصر احمد( B) کیٹگری میں شامل تھا ۔ ذرائع کے مطابق وسیم شاہ عرف اسامہ 28مارچ2014سے جنوبی کشمیر میں سر گرم تھا جبکہ اس کا ساتھی ناصر میر 11مئی2017کو جنگجوؤں کی صف میں شامل ہوا تھا ۔اِ س دوران لتر پلوامہ اور اسکے مضافاتی دیہات میں اُس وقت صورتحال انتہائی کشیدہ ہوئی جب کریک ڈاؤن اور انکاؤنٹر مخالف مظاہرے جائے جھڑپ کے نزدیک شروع ہوئے ۔اطلاعات کے مطابق کریک ڈاؤن اور جھڑپ کی خبر علاقے میں پھیلنے کے ساتھ لوگوں کی ایک خاصی تعداد جن میں بیشتر نوجوان شامل تھے ،نے شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے فورسز پر سنگ زنی کی ۔اطلاعات کے مطابق گاؤں کا محاصرہ ہوتے ہی لوگوں نے مساجد کے لاوڈ اسپیکروں پر اعلان کرکے سبھی لوگوںکو باہر آنے کیلئے کہا اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں لوگ احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے محصور جنگجووں کی مدد کو آگئے ، لیکن وہ انکی کوئی مدد نہیں کر پائے۔تاہم فورسز نے مظاہرین کو قابو کرنے کیلئے کئی طرح کے ہتھیاروں کا استعمال کرکے بیسیوں کو زخمی کردیا ۔اطلاعات کے مطابق لشکر کمانڈڑ ا±سامہ اور اُنکے ساتھی ناصر میرکے بچاؤ میں احتجاجی مظاہرے کرنے والے ایک ہجوم پر فورسز کی فائرنگ سے ایک عام شہری کی موت ہوئی ہے جبکہ درجنوں دیگر زخمیوں میں کم از کم ایک کو زخمی حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ احتجاجی مطاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے،پیلٹ گن کا استعمال کیا اور پھر باضابطہ فائرنگ بھی کی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز کی اس کارروائی میں 35سے زائد مظاہرین شدید زخمی ہو گئے، جن میں سے کئی ایک کو سرینگر کے صدر اور دیگر اسپتالوں کو منتقل کیا گیا تھا جہاں گلزار احمد میر دامادِثناءاللہ میر ساکن علیال پور ہ لاسی پورہ پلوامہ نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔بتایا جاتا ہے کہ میر کو گولی لگی تھی اور زخم اس حد تک سنگین تھا کہ وہ جانبر نہیں ہو سکا۔بتایا جاتا ہے کہ محمد اشرف میر نامی ایک اور شخص کو زخمی حالت میں سرینگر کے صدر اسپتال پہنچایا گیا ،جہاں سے اُسے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ پیلٹ گن سے چھلنی ہوئے کئی مظاہرین کا پلوامہ کے ضلع اسپتال میں علاج ہورہا ہے۔لتر اور آس پڑوس کے علاقوں میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور یہاں ہڑتال بھی کی گئی جبکہ کئی ایک قامات پر احتجاجی مظاہرے جاری تھے۔امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کےلئے پولس ،فوج اور سی آر پی ایف کی تازہ کمک کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے جبکہ موبائیل انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی۔پولیس فورسز نے کئی علاقوں میں لوگوں کی نقل وحرکت روکنے کےلئے ناکے لگا ئے دئے ۔ادھر جاں بحق عام شہری اور جنگجوؤں کی میتیں آبائی دیہات پہنچا ئی گئیں ۔معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق عام شہری اور جنگجوؤں کی نماز جنازہ اپنے اپنے آبائی علاقوں میں ادا کی گئی ،جس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے ۔نمائندے کے مطابق وسیم شاہ عرف اوسامہ کی نماز جنازہ آبائی گاؤں ہیف شوپیان اور اسکے ساتھی ناصر ساکنہ لتر پلوامہ میں نمازجنازہ ادا کی گئی ۔دونوں جاں بحق جنگجوؤں کی جنازوں میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔دونوں جاں بحق جنگجوؤں کی میتوں کو آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ عام شہری کو اپنے آبائی گاؤں میں پُر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا ۔