پلوامہ میں 34 گھنٹے طویل جھڑپ ختم جاں بحق جنگجوﺅں کی تعداد 3ہو گئی

اڑان یوز
سری نگر// جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے بامنو نامی گاو¿ں میں گذشتہ34 گھنٹوں سے جاری مسلح تصادم میں جاں بحق ہونے والے جنگجوﺅں کی تعداد 3ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 6 سیکورٹی فورس اہلکار ہوگئے ہیں۔ اس کے ساتھ اوپریشن کے اختتام پذیر ہونے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جہاں سیکورٹی فورسز نے 2 جنگجوو¿ں کو پیر کے روز ہی مار دیا تھا، تیسرے جنگجو کو ختم کرنے کے لئے 3 رہائشی مکانات کو بارودی مواد سے اڑا دیاگیا۔ ذرائع نے بتایا کہ تیسرے اور آخری جنگجو کو مارنے کے لئے پیرا کمانڈوز کی مدد بھی لی گئی جنہوں نے رہائشی مکانات میں بارودی مواد نصب کیا۔ سرکاری ذرائع نے یہاں بتایا کہ مسلح تصادم تین جنگجوو¿ں کی ہلاکت کے ساتھ ختم ہوگیا ہے۔ تاہم تلاشہ مہم جاری ہے۔ دوسری جانب مسلح تصادم کے مقام اور اس کے گردونواح میں جنگجوو¿ں کی مدد کے لئے سڑکوں پر نکل آنے والے لوگوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں قریب3 درجن عام شہری زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے4 زخمی نوجوانوں کو سری نگر کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ پانچ احتجاجی نوجوان گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ مسلح تصادم میں مارے گئے سبھی 3 جنگجو حزب المجاہدین سے وابستہ تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مسلح تصادم میں مارے گئے تیسرے جنگجو کی شناخت ہونا ابھی باقی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پیر کو ہلاک کئے گئے جنگجو کی شناخت جہانگیر احمد ساکنہ چک کلر پلوامہ اور کفایت احمد کانڈے ساکنہ بامنو پلوامہ کے بطور ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جھڑپ کے مقام سے کچھ اسلحہ وگولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔ سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ جھڑپ میں ایک فوجی میجر اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس افسر سمیت 6 سیکورٹی فورس اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زخمی سیکورٹی فورس اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورس اہلکار اس وقت زخمی ہوئے جب جنگجوو¿ں نے محاصرہ توڑنے کے لئے دستی گرینیڈ پھینکے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پلوامہ کے بامنو نامی گاو¿ں میں جنگجوو¿ں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے مذکورہ گاو¿ں میں پیر کی علی الصبح تلاشی آپریشن شروع کیا۔ تاہم جب سیکورٹی فورسز مذکورہ گاو¿ں میں ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوو¿ں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوو¿ں نے فرار ہونے کی کوشش کی جس کے دوران ایک جنگجو کو مارا گیا جبکہ دو دیگر جنگجو ایک نزدیکی مکان میں داخل ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ بعدازاں طرفین کے مابین گولہ باری کے نتیجے میں ایک اور جنگجو کو ہلاک کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ تیسرے جنگجو کو ہلاک کرنے کے لئے کم از کم تین رہائشی مکانات کو بارودی مواد سے بلاسٹ کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقہ میں دھماکوں کی لرزہ خیر آوازیں رات بھر سنی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے قریب4 رہائشی مکانات کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سبھی تین جنگجوو¿ں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد آپریشن کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ دریں اثنا مسلح تصادم کے مقام اور اس کے گردونواح میں جنگجوو¿ں کی مدد کے لئے سڑکوں پر نکل آنے والے لوگوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں قریب تین درجن عام شہری زخمی ہوئے ہیں جن میں سے چار زخمی نوجوانوں کو سری نگر کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق بامنو میں جنگجوو¿ں کے سیکورٹی فورسز کے محاصرے میں پھنسنے کی خبر پھیلتے ہی پیر کو سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے مسلح تصادم کے مقام کی طرف پیش قدمی شروع کی۔ تاہم سیکورٹی فورسز نے لوگوں کی نقل وحرکت روکنے کے لئے آنسو گیس، پیلٹ فائرنگ، پاوا شیلوں اور مبینہ طور پر راست فائرنگ کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے چار شدید زخمیوں کو خصوصی علاج ومعالجہ کے لئے سری نگر کے اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس دوران ضلع پلوامہ میں جنگجوو¿ں کی ہلاکت کے خلاف منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی ہڑتال کی گئی۔ ضلع میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ سرکاری دفاتر، تعلیمی اداروں اور بینکوں میں معمول کی سرگرمیاں بری طرح سے متاثر رہیں۔