جموں وکشمیر کی انفرادیت، اجتماعیت اور وحدت کے لئے برسرجہد ہے : ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر/جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ جمہوری نظام کا کوئی بھی نعم البدل نہیں ہوسکتا اور افسر شاہی کسی بھی صورت میں عوامی اْمنگوں، احساسات ، جذبات اور مطالبات پر کھرا نہیں اْتر سکتی ہے.انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام گذشتہ 5برس سے ایک غیر جمہوری نظام کی چکی میں پس رہے ہیں، نہ کہیں عوام کی شنوائی ہورہی ہے اور نہ ہی راحت کاری۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے آج وادی بھر سے آئے ہوئے عوامی وفود، پارٹی لیڈران، عہدیداران اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گذشتہ 5برسوں سے جموں وکشمیر کے عوام کو نہ صرف مفلوج انتظامیہ کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے بلکہ تینوں خطوں کے تہذیب و تمدن اور کلچر کو بھی زک پہنچانے کی کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی جارہی ہے۔ ان سنگین چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے جموں ، کشمیر اور لداخ کے ہر ایک پشتینی باشندے کو اپنا رول نبھانا ہوگا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ نیشنل کانفرنس نے ماضی میں سخت ترین چیلنجوں کا چٹان کی طرح مقابلہ کیا ہے اور موجودہ آزمائشوں کیخلاف بھی ڈٹ کر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور لوگوں کے بے پناہ تعاون و اشتراک نے اس تنظیم کو سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنایا ہے اور اس جماعت نے ہر وقت عوام کوہی طاقت کا سرچشمہ مانا ہے،اسی تنظیم کے انقلابی تاریخی فیصلوں کی بدولت یہاں کے مظلوم اور محکموم عوام کو عزت نفس، خدا اعتمادی اور خود اعتمادی کی زندگی میسر ہوئی۔انہوں نے پارٹی سے وابستہ کارکنان اور عہدیداران کو ہدایت کی عوام کیساتھ قریبی رابطہ رکھ کر اْن کے دکھ سکھ میں پیش پیش رہیں۔انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس اپنے اصولوں پر چٹان کی طرح قائم ہے اور جموںوکشمیر کی انفرادیت، اجتماعیت اور وحدت کیلئے برسرجہد ہے۔ ہماری جماعت جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد میں کسی بھی صورت میں پیچھے نہیں ہٹ سکتی ہے۔ انہوں نے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کے مسائل و مشکلات کو ہرسطح پر اْجاگر کریں۔ اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ وہ سازشی عناصر سے ہوشیا رہے کیونکہ صرف نیشنل کانفرنس ہی دشمنوں کے نشانے پر ہے کیونکہ یہی جماعت یہاں کے عوام کی حقیقی نمائندہ ہے۔