وزیر اعظم مودی وارد جموں ، 32,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا کیا افتتاح

JAMMU, FEB 20 (UNI):- Prime Minister Narendra Modi dedicates to the nation and lays the foundation stone of multiple development projects, in Jammu on Tuesday. UNI PHOTO-70U

یوٹی لازوال امن اور ترقی کی راہ پر گامزن
دفعہ 370ملک اور جموں کشمیر کی ترقی کے درمیان بڑی رکاوٹ تھی ؍ نرنید ر مودی
کہاکشمیر کو اس طرح سے ترقی دی جائے گی کہ لوگ سویزر لینڈ بھول جائیں گے : جموں و کشمیر کے 1500 نئے بھرتی امیدواروں کو تقرری کے خطوط تقسیم کئے
سرینگر؍؍جموں و کشمیر کے لیے 32,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں اور ملک کے دیگر حصوں کے لیے 13,500 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آغاز کرنے کے بعد ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دفعہ 370جموں کشمیر کی ترقی میںسب سے بڑی رُکاوٹ بنی ہوئی تھی ۔ انہوںنے کہاکہ اس کے منسوخ کئے جانے کے بعد نہ صرف جموں کشمیر میں امن و سلامتی کی صورتحال بہتر ہوئی بلکہ حکومت پہلی بار جموں و کشمیر میں لوگوں کی دہلیز تک پہنچی ہے۔اس موقعے پر جموںوزیر اعظم نریندر مودی نے جموں ایمس کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 4 سے بڑھ کر 12 ہو گئی ہے،ایم بی بی ایس کی نشستیں 500 سے بڑھ کر 1300 ہوگئی ہیں۔مودی نے جموں و کشمیر کے تقریباً 1500 نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین میں تقرری کے خطوط بھی تقسیم کیے اور ’وکشت بھارت، جموں‘ پروگرام کے حصے کے طور پر مختلف اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی ۔اس موقعے پر وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر کو اسطرح سے ترقی دی جائے گی لوگ سوئزر لینڈ کو بھوج جائیںگے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ آرٹیکل 370 جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا تھا اور اسے 2019 میں منسوخ کر دیا گیا تھا، سابقہ ریاست کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ تھی۔مودی نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، جموں و کشمیر، جو اب ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے، نے تمام خطوں اور تمام شعبوں میں متوازن ترقی دیکھی ہے۔جموں و کشمیر کے لیے 32,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں اور ملک کے دیگر حصوں کے لیے 13,500 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آغاز کرنے کے بعد ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت پہلی بار جموں و کشمیر میں لوگوں کی دہلیز تک پہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مودی کی ضمانت ہے اور یہ جاری رہے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل 370 جموں و کشمیر میں ہمہ گیر ترقی لانے میں اہم رکاوٹ تھی اور بی جے پی حکومت نے اسے منسوخ کر دیا ہے۔جس حکومت کی ترجیح صرف ایک خاندان کی فلاح و بہبود ہے وہ عام لوگوں کی بھلائی کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہے کہ جموں و کشمیر خاندانی راج سے آزاد ہو رہا ہے۔مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عام لوگوں کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بار آئین میں درج سماجی انصاف کی یقین دہانی ملی ہے۔ آج پوری دنیا میں ترقی پذیر جموں و کشمیر کو لے کر کافی جوش و خروش ہے۔ان منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے جن کا انہوں نے یا تو افتتاح کیا یا سنگ بنیاد رکھا، مودی نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر کے لیے ایک قابل ذکر دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں منصوبے خطے کی مجموعی ترقی کو آگے بڑھائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان میں ریکارڈ تعداد میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں قائم کی گئیں، صرف جموں و کشمیر میں 50 نئے ڈگری کالج قائم کیے گئے۔دریں اثناء جموںوزیر اعظم نریندر مودی نے جموں ایمس کا افتتاح کیا۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 4 سے بڑھ کر 12 ہو گئی ہے،ایم بی بی ایس کی نشستیں 500 سے بڑھ کر 1300 ہوگئی ہیں۔وزیر اعظم نے کہاایمس جموں کے شروع ہونے کے بعد، جموں کے لوگوں کو خصوصی طبی علاج حاصل کرنے کے لیے اب دہلی نہیں جانا پڑے گا۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہاکہ گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 4 سے بڑھ کر 12 ہو گئی ہے۔ اسی طرح، اسی مدت میں، جموں و کشمیر میں ایم بی بی ایس کی نشستیں 500 سے بڑھ کر 1300 ہوگئی ہیں۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ “2014 سے پہلے جموںو کشمیرمیں پی جی میڈیکل سیٹیں نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آج یونین ٹیریٹری میں 650 پی جی میڈیکل سیٹیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس خطے میں 35 نئے نرسنگ اور پیرا میڈیکل کالجز بھی بن رہے ہیں جس سے نرسنگ کی نشستوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ایمس جموں کا افتتاح کرنے پر، وزیر اعظم نے کہاکہ مرکزی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں 15 نئے ایمس کا اضافہ کیا ہے، جن میں دو صرف جموں و کشمیر میں شامل ہیں۔وزیراعظم نے ملک کے تمام شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی کی تیز رفتاری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 2047 تک ہندوستان کے وکشت بھارت بننے کے اپنے ویڑن کو دہرایا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس وڑن کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ وِکِسٹ جموں و کشمیر وِکِسٹ بھارت کے لیے ایک پیشگی شرط ہے اور جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کے مختلف ترقیاتی اور ترقی کے منصوبوں کا مقصد اس وڑن کو حقیقت میں پورا کرنا ہے۔پی ایم مودی نے جن ترقیاتی منصوبوں کا آغاز یا سنگ بنیاد رکھا ان میں جموں و کشمیر میں تعلیم، ریلوے، ہوا بازی اور سڑک کے شعبوں سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔جبکہ ملک کے دیگر حصوں کے پروجیکٹوں میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور مرکزی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔مودی نے جموں و کشمیر کے تقریباً 1500 نئے بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین میں تقرری کے خطوط بھی تقسیم کیے اور ’وکشت بھارت، جموں‘ پروگرام کے حصے کے طور پر مختلف اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کی۔ دریں اثناء وزیر اعظم نریندر مودی نے آج جموں و کشمیر کے تقریباً 1500 نئے سرکاری بھرتیوں میں تقرری کے احکامات بھی تقسیم کئے۔ انہوں نے مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان کے ساتھ بھی بات چیت کی اور ’’وکست بھارت وکست جموں‘‘ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر بات چیت کی۔ضلع کشتواڑ سے تعلق رکھنے والی وینا دیوی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ انہوں نے اجولا یوجنا کے فوائد حاصل کیے ہیں جس نے ان کی زندگی کو بہتر بنایا ہے اور انہیں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے وقت نکالنے کی اجازت دی ہے۔ پہلے وہ جنگلوں سے کھانا پکانے کے لیے لکڑیاں لاتی تھی۔ اس نے وزیر اعظم کو یہ بھی بتایا کہ ان کے خاندان کے پاس ا?یوشمان کارڈ ہے اور اس کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ان کی اور ان کے اہل خانہ کی اچھی صحت کی خواہش کی۔کٹھوعہ کی کیرتی شرما، جو راشٹریہ اجویکا ابھیان کی ایک مستفید ہیں، نے وزیر اعظم کو سیلف ہیلپ گروپ سے منسلک ہونے کے فوائد کے بارے میں بتایا۔ اس نے اپنا کاروبار 30,000 روپے کے قرض کے ساتھ شروع کیا اور بعد میں 1 لاکھ روپے کے دوسرے قرض کے ساتھ تین گایوں کو اپ گریڈ کیا۔ اس نے نہ صرف اپنے گروپ بلکہ پورے ضلع کی خواتین کے لیے خود انحصاری کی امید ظاہر کی۔ اس کے گروپ نے بینک کا قرض ادا کر دیا ہے اور اب ان کے پاس 10 گائیں ہیں۔ وہ اور اس کے گروپ کے ارکان نے بہت سی دوسری سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کو 3 کروڑ لکھپتی دیدیاں بنانے کے منصوبے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔پونچھ کے ایک کسان لال محمد نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ان کا تعلق سرحدی علاقے سے ہے جہاں ان کے کچے مکان کو سرحد کے دوسری طرف سے گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے پی ایم ا?واس یوجنا کے تحت ملنے والے 1,30,000 روپے کے لیے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا جہاں وہ اب رہائش پذیر ہیں۔ وزیراعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ حکومت کی اسکیمیں ملک کے دور دراز علاقوں تک پہنچ رہی ہیں اور انہیں پکے گھر کی مبارکباد دی۔ لال محمد نے وزیر اعظم کی تعریف میں ’وکست بھارت‘ کے موضوع پر ایک شعر بھی سنایا۔