کشمیر میں اگلے ایک ہفتے کے دوران برف و باراں کی پیش گوئی

سری نگر// وادی کشمیر کے بالائی علاقوں کے بعد اب میدانی علاقوں میں بھی طویل خشک موسمی صورتحال کا سلسلہ ختم ہونے کی پیش گوئی کے ساتھ لوگوں کی دعائیں اور نمازیں رنگ لانے کی امید ظاہر ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں اگلے کم و بیش ایک ہفتے کے دوران برف وباراں کی پیش گوئی کرتے ہوئے کسانوں سے باغوں کی دوا پاشی کرنے سے احتراز کرنے کی صلاح دی ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق دو درمیانی درجے کی مغربی ہوائوں کے نتیجے میں جموں وکشمیر میں 28 جنوری کی دوپہر سے 3 فروری تک موسم خراب رہ سکتا ہے۔انہوں نے کہا: ‘وادی میں 28 اور 29 جنوری کو کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں یا برف باری کا امکان ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ اس دوران کپوارہ، بارہمولہ، گاندربل، شوپیاں اور کولگام اضلاع کے بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوسکتی ہے۔موصوف ترجمان نے کہا کہ بعد ازاں وادی کے کئی مقامات 30 اور 31 جنوری کو بھی ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں یا برف باری کا امکان ہے اور مذکورہ بالا اضلاع کے بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں یکم فروری سے 3 فروری تک بھی کئی مقامات پر بارشوں یا برف باری کا امکان ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس دوران صوبہ جموں کے میدانی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ رک رک کر بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ایک ہفتے کے دوران وادی میں دن کے درجے حرارت میں گراوٹ ریکارڈ ہوسکتی ہے۔محکمے نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ برف باری کے باعث وادی کے پہاڑی علاقوں خاص کر سنتھن پاس، مغل روڈ، سادھنا پاس، رازن پاس اور زوجیلہ پاس پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل متاثر ہو سکتی ہے۔انہوں نے کسانوں سے کہا ہے کہ وہ اس دوران باغوں یا کھیتوں کی دوا پاشی یا آب پاشی کرنے سے احتراز کریں اور کھیتوں یا باغوں میں جمع پانی کی نکاسی کا بند و بست کریں۔ادھر محکمہ موسمیات کی طرف سے برف و باراں کی پیش گوئی سے لوگ خاص طور پر کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔کسانوں کا کہنا ہے کہ برف وباراں سے ان کے کھیت کھلیان اور باغ دوبارہ زندہ ہوں گے۔