جموں و کشمیرسال 2023: دفعہ 370 کے متعلق عدالت عظمیٰ کا فیصلہ اور سری نگر میں منعقدہ تاریخی جی ٹونٹی ٹورزم اجلاس

سری نگر//جموں وکشمیر میں سال 2023 جن خصوصی فیصلوں اور اقدام کے باعث یاد گار اور تاریخی حیثیت کا حامل ہے ان میں سے سری نگر میں تاریخی جی ٹونٹی ٹورزم اجلاس کا انعقاد اور دفعہ 370 کی تنیسخ کے لئے دائر عرضیوں کے بارے میں عدالت عظمیٰ کا فیصلہ خاص طور پر قابل ذکر ہے۔تاہم یہ امر بھی یہاں لائق ذکر ہے کہ ایک اور برس بیت گیا کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا بگل نہیں بجایا گیا بلکہ بلدیاتی و پنچایتی انتخابات کے انعقاد کو بھی فی الوقت ملتوی کیا گیا ہے۔سال 2023 کے ماہ مئی میں سری نگر میں تاریخی جی ٹونٹی ٹورزم اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا اس اجلاس میں مختلف ممالک سے وابستہ زائد از 70 مندوبین نے شرکت کی جن کا 22 دسمبر کو سری نگر ہوائی اڈے پر کشمیر کے روایتی انداز میں شاندار استقبال کیا گیا۔اس سہہ روزہ تاریخی اجلاس کے پیش نظر سری نگر شہر کی قابل دید آرائش و زیبائش کی گئی تھی۔ان مندوبین نے متعدد سیشنز میں حصہ لینے کے علاوہ وادی کے مشہور زمانہ مغل باغات نشاط باغ،چشمہ شاہی، پری محل اور کشمیر آرٹس ایمپوریم کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے دورے کے آخری دن سر نو تزئین شدہ پولو ویو مارکیٹ میں شاپنگ کی۔اس اجلاس کو جموں وکشمیر کے لئے کئی اعتبار سے تاریخی اور منفعت بخش قرار دیا گیا۔حکام کا ماننا ہے کہ سری نگر میں ماہ مئی میں منعقدہ جی ٹونٹی ٹورزم سربراہی اجلاس سیاحوں کے بے تحاشا رش کا ایک بڑا محرک ہے۔انہوں نے کہا کہ جی ٹونٹی ٹورزم سر براہی اجلاس ہر لحاظ سے انتہائی کامیاب رہا ہے اس سے سیاحتی شعبے کو کافی دوام ملا۔ان کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کے انعقاد سے جموں وکشمیر میں غیر مقامی سیاحوں کی آمد میں 59 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔سال 2023 کے آخری ماہ میں عدالت عظمیٰ نے دفعہ 370 کی تنسیخ کے خلاف دائر عرضیوں کے متعلق اپنا فیصلہ سنایا۔مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر کے دفعہ 370 کو ختم کیا تھا اور جموں وکشمیر کو دو حصوں میں منقسم کیا تھا۔عدالت عظمیٰ کی پانچ رکنی آئینی بینچ نے 11 دسمبر کو دفعہ 370 کی تنیسخ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔تاہم عدالت نے حکومت کو جموں وکشمیر میں ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات کا انعقاد کرانے اور جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو بحال کرنے کی ہدایت دی۔علاقائی سیاسی جماعتوں خاص طور پر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے دفعہ 370 کی بحالی کے لئے جد وجہد کو جاری رکھنا کا عہد کیا۔عمر عبداللہ نے سماجی رابطہ گاہ ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘میں مایوس لیکن دل شکن نہیں ہوا ہوں، ہماری جدو جہد جاری رہے گی’۔ان کا پوسٹ میں مزید کہنا تھا: ‘بی جے پی کو اس مقام تک پہنچنے کے لئے کئی دہائیاں لگ گئیں اور ہم اس طویل جد وجہد کے لئے تیار ہیں ہم دفعہ 370 کے حوالے سے کامیاب ہوں گے’۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کا یہ فیصلہ ایک پڑائو ہے منزل نہیں ہے۔انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ‘ایکس’ پر جاری ایک ویڈیو بیان میں کہا: ‘میرے پیارے ہم وطنو: ہمت مت ہارو،امید مت چھوڑو جموں وکشمیر نے کئی اتار چڑھائو دیکھے ہیں اور سپریم کورٹ کا آج کا یہ فیصلہ ایک پڑائو ہے منزل نہیں ہے’۔ڈیموکریٹک پروگرسیو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے چیئر مین اور جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر میڈیا کو بتایا: ‘بنیادی طور پر جو 5 اگست 2019 کو دفعہ 370 کی تنسیخ کا فیصلہ تھا وہ غلط تھا وہ جلدی میں لیا گیا فیصلہ تھا اور اس کے متعلق سیاسی جماعتوں کو پوچھا جانا چاہئے تھا’۔عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے پر جہاں جموں میں کچھ جماعتوں نے جشن منایا وہیں فیصلہ سنانے کے روز وادی کشمیر میں معمولات زندگی حسب معمول رواں دواں تھے چہ جائیکہ انتظامیہ نے سری نگر مین سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔سال 2023 کے دوران سری نگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت کئی اہم پروجیکٹوں کا افتتاح کرکے ان کو عام کے نام وقف کیا گیا۔سال کے اوائل میں ہی سری نگر میں پولو ویو مارکیٹ کو سر نو تزئین کے بعد عوام کے لئے وقف کیا گیا وہیں تجارتی مزکز لال چوک میں واقع تاریخی گھنٹہ کی سر نو تعمیر مکمل کی گئی اور ماہ مئی میں ہی راج باغ میں جہلم ریور فرنٹ کا بھی افتتاح کیا گیا۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ماہ نومبر میں ای-بس سروس کا افتتاح کیا اور سمارٹ سٹی اقدام کے تحت خریدی گئی بیٹری سے چلنے والی 100 گاڑیوں کے بیڑے کا آغاز کیا۔حکام کے مطابق سال 2023 کے دوران جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال میں بہتری واقع ہوئی ہے۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 23 اکتوبر کو جموں شہر کے مضافات میں واقع ماتا بھدرکالی کی عبادت گاہ میں کشمیری پنڈتوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ‘مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے دہشت گردی یہاں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے’۔ سابق پولیس سر براہ دلباغ سنگھ نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 29 اکتوبر کو جموں وکشمیر کا پانچ سالہ رپورٹ کارڈ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یونین ٹریٹری میں گذشتہ چند برسوں سے شہری ہلاکتوں، امن و قانون اور کولیٹرل ڈمیج کے واقعات صفر کے برابر رونما ہوئے ہیں جبکہ ملی ٹنسی کا گراف بھی صفر کی طرف آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہڑتال، پتھر بازی بھی ختم ہوئی ہے اور ملی ٹنٹ صفوں میں بھرتی کا عمل بھی رک گیا ہے۔تاہم سال 2023 میں سیکورٹی صورتحال میں بہتری کے با وصف ملی ٹنسی سے متعلق کئی واقعے پیش آئے۔سال کے پہلے ہی مہینے میں راجوری کے ڈانگری میں ملی ٹنٹوں کے حملے میں 4 افراد از جان جبکہ اسی علاقے میں آئی ای ڈی دھماکے میں مزید دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ماہ دسمبر کے 21 تاریخ کو راجوری کے بفلیاز علاقے میں ملی ٹنٹوں کے گھات لگا کر حملے میں 4 فوجی جوان جان بحق ہوگئے جبکہ اسی جگہ تین عام شہریوں کو پر اسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر سرحدی اضلاع پونچھ اور راجوری میں اس سال کے دوران کئی حملوں میں زائد از 15 فوجی جواں جاں بحق جبکہ 6 عام شہری ہلاک ہوگئے۔جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے میں ماہ ستمبر میں تلاشی آپریشن کے دوران تاک میں بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی ہمایوں بٹ، کرنل منپریت سنگھ اور میجر آشیش دھونک سمیت جاں بحق ہوئے تھے۔ گرمائی دارلحکومت سری نگر کے عید گاہ علاقے میں سال رواں کے 29 اکتوبر کو جنگجوئوں کے حملے میں زخمی ہونے والا پولیس انسپکٹر 40 روز بعد دہلی کے ایک ہسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔اور شمالی ضلع بارہ مولہ کے گانٹہ مولہ شیری علاقے میں24 دسمبر کو ملی ٹینٹوں نے ریٹائرڈ ایس ایس پی محمد شفیع پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔ذرائع کے مطابق سال 2023 کے دوران مجموعی طور پر جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی کے واقعات میں زائد از 134 ہلاکتیں ہوئیں جن میں زائد از 87 ملی ٹنٹ، 33 سیکورٹی فورسز اہلکار اور 12 عام شہری شامل ہیں۔ یو این آئی