راجوری واقعہ: تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگل علاقے میں تیسرے روز بھی آپریشن جاری، انٹرنیٹ خدمات معطل

جموں/جموں وکشمیر کے ضلع راجوری کے تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگل علاقے جہاں جمعرات کی سہہ پہر ملی ٹنٹوں کے دو فوجی گاڑیوں پر حملہ میں 4 فوجی جوان جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوئے تھے، میں ہفتے کو تیسرے روز بھی وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے۔معلو م ہوا ہے کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کی تلاش کے لئے علاقے میں وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ وہاں چھپے دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لئے فضائی نگرانی کی جا رہی ہے اورسراغ رساں کتوں کو بھی کام پر لگایا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر فضائیہ کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے جبکہ فوج نے ایک وسیع العریض جنگلی علاقے کو پوری طرح سے محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوںپر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ محاصرے کو سنگین تر کرنے کے لئے فوج کی اضافی کمک کو طلب کیا گیا ہے۔ادھر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم نے جمعہ کے روز جموں وکشمیر کے ضلع راجوری کے تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگل علاقے میں جائے انکائونٹر کا دورہ کیا۔جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوئن اور 16 کور کمانڈر سندیپ جین نے جمعے کے روز پونچھ کے بفلیازمیں جاری آپریشن کا جائزہ لیا۔جموں وکشمیر کے راجوری ضلع کے تھانہ منڈی بفلیاز علاقے میں ملی ٹینٹوں نے فورسز کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا جس نتیجے میں 4 فوجی جوان جاں بحق ہوئے جبکہ مزید تین کو تشویشناک حالت میں فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔جموں نشین دفاعی ترجمان نے بتایاکہ راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں میں 20 دسمبر سے ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات سہ پہر 3 بجکر 45 منٹ پر دہشت گردوں نے دو فوجی گاڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں تین اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوئے جبکہ مزید تین فورسز اہلکاروں کو علاج ومعالجہ کی خاطر ہسپتال منتقل کیا گیا۔بعض ذرائع کے مطابق حکام نے راجوری اور پونچھ میں بنا بت احتیاط انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا ہے۔یو این آئی