آن لائن گھوٹالہ: کئی مقامات پر چھاپہ ماری کے دوران قابل اعتراض مواد ضبط، تشہیر کرنے والے یوٹیوبرز بھی شکنجے میں: پولیس

سری نگر//جموں وکشمیر پولیس نے مبینہ طور دھوکہ دینے والی کمپنی ‘کیوریٹو سروے پرائیویٹ لمیٹڈ’ کے خلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین اور سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے والے یوٹیوبرز کو بھی تحقیقات کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ بتادیں کہ منگل کے روز سری نگر کے کرنگر علاقے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے ‘کیوریٹو سروے پرائیویٹ لمیٹڈ’ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور الزام لگایا کہ کمپنی نے لوگوں کو 60 کروڑ روپیہ کا چونا لگا کر فرار کی راہ اختیار کی۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سابیئر پولیس کشمیر کو اطلاع موصول ہوئی کہ ’’کیوریٹو سروے پرائیوٹ لمیٹیڈ ‘‘ نے ایک دھوکہ دہی والی وئب سائٹ کے ذریعے لوگوں سے مبینہ طورپر جعلسازی کرکے کافی منافع کمایا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ مذکورہ کمپنی نے عام لوگوں کو اپنی وئب سائٹ پر رجسٹر کرنے اور سروے میں شراکت دار بننے کی تلقین کی تھی۔ وئب سائٹ پر رجسٹرڈ افراد کے لئے کمپنی نے ادائیگی کا وعدہ کیا تھا۔ترجمان کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے مذکورہ کمپنی نے مبینہ طور پر رجسٹرڈ افراد کی واجب ادا رقم روک دی اور ڈائریکٹر اور پرموٹرز فرار ہو گئے۔انہوں نے مزید بتایاکہ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے سابیئر پولیس نے آئی پی سی اور آئی ٹی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر زیر نمبر 39/2023کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔ان کے مطابق تحقیقات اور چند متاثرین کی تفصیلات سے پتہ چلا ہے کہ کمپنی نے مبینہ طورپر ان کی وئب سائٹ پر رجسٹرڈ افراد کو پیسے دینے کاوعدہ کیا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ قلیل مدت میں آسان رقم کی لالچ نے متعدد افراد کو اس مبینہ طورپر جعلی اور دھوکہ دہی والی اسکیم کی اور راغب کیا۔موصوف ترجمان کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران ہی سابیئر پولیس نے کمپنی کے متعدد بینک کھاتوں کو منجمد کیا ہے۔سائبیر پولیس نے متعدد مقامات جن میں کمپنی کے دفاتر بھی شامل ہیں پر چھاپے مارے جس دوران قابل اعتراض مواد جس میں الیکٹرانک آلات، اہم کاغذات وغیرہ شامل ہیں کوبرآمد کرکے ضبط کیا جبکہ دفاتر کو بھی سربمہر کیا گیا ہے۔پولیس ترجمان کے مطابق کمپنی کے مالک اورپرموٹرز کی شناخت کے لئے کارروائی شروع کی گئی جبکہ کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین اور سوشل میڈیا پر اس اسکیم کی تشہیر کرنے والے افراد کے بارے میں بھی چھان بین شروع کی گئی ہے۔پولیس نے عوام الناس کومشورہ دیا ہے کہ وہ آن لائن گھوٹالوں سے ہوشیار رہیں اور اپنی محںت سے کمائی گئی رقم کو انویسٹ کرنے سے قبل آن لائن اسکیموں کے بارے میں تصدیق کیا کریں۔پولیس نے متاثرین سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے پاس اس کمپنی کے بارے میں کوئی معلومات ہے تو وہ تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ رابط قائم کریں۔انہوں نے مزید کہاکہ معاملے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری ہے۔یواین آئی۔