اوڑی تصادم :تین دہائیوں سے سرگرم لانچ کمانڈر اور اس کا ساتھی مارا گیا: کمانڈنگ آفیسر

سری نگر//فوج کا کہنا ہے کہ اوڑی سیکٹرمیں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں لانچ کمانڈر ساتھی سمیت مارا گیا۔انہوں نے کہاکہ لانچ کمانڈر لیپا سیکٹرسے لے کر راجوری تک سرگرم تھا۔کمانڈنگ آفیسر کے مطابق تصادم آرائی کے دوران کئی ملی ٹینٹ زخمی بھی ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک لانچ کمانڈر پچھلے تین دہائیوں سے پاکستانی زیر قبضہ کشمیر سے ملی ٹینٹوں کو اس طرف دھکیلنے میں پیش پیش تھا اور اس کی ہلاکت دہشت گرد تنظیموں کے لئے بہت بڑا دھچکا ہے۔ان باتوں کا اظہار کمانڈنگ آفیسر کرنل راگھو نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے بتایا کہ بدھ کی صبح فوج نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد اوڑی سیکٹر میں سیکورٹی فورسز کو جگہ جگہ تعینات کیا۔انہوں نے بتایا کہ فوج کو خفیہ ایجنسی سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر سے ملی ٹینٹوں کا ایک گروپ اس طرف آنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔کمانڈنگ آفیسر کے مطابق بدھ کی صبح جوں ہی ملی ٹینٹوں کا ایک گروپ اس طرف آیا تو پہلے سے تعینات فورسز اہلکاروں نے انہیں للکارا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ان کے مطابق گولیوں کا تبادلہ تھم جانے کے بعد سیکورٹی فورسز نے تصادم کی جگہ دو ملی ٹینٹوں کی لاشیں برآمد کی جن کی بعد میں شناخت بشیر احمد ملک اور احمد غنی شیخ کے بطور ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ تصادم آرائی کے دوران دہشت گرد گروپ میں شامل کئی ملی ٹینٹ زخمی ہوئے ہیں۔کمانڈنگ آفیسر نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹینٹوں کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔کرنل راگھو نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بشیر احمد ملک کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ لانچ کمانڈر کے بطور پر اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ بشیر احمد ملک ملی ٹینٹوں کو اس طرف دھکیلنے میں ماہر تھا اور وہ پچھلے تین دہائیوں سے یہ کام کررہا تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ مہلوک لانچ کمانڈر متعدد کالعدم تنظیموں سے وابستہ دہشت گردوں کو بھارتی حدود میں داخل کرانے میں ملوث رہا ہے۔ان کے مطابق بشیر احمد ملک کی ہلاکت دہشت گرد تنظیموں کے لئے بہت بڑا دھچکا ہے اور یہ کہ اس کو مار گرانے سے اب دراندازی کے واقعات میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہونے کا قوی امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ لانچ کمانڈر بشیر احمد ملک اتنا سرگرم دہشت گرد تھا کہ لیپا سیکٹر سے لے کر راجوری تک وہ دہشت گردوں کو اس طرف دھکیلنے میں اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔یو این آئی