عالمی کپ 2023: آخری میچ بھی ہارا پاکستان، انگلینڈ 93 رنوں سے فتحیاب

انگلینڈ تو عالمی کپ 2023 کے سیمی فائنل کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہو چکا تھا، آج اس نے پاکستان کو 93 رنوں سے شکست دے کر اسے بھی ہندوستان سے وطن واپسی کے لیے مجبور کر دیا۔ سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے پاکستان کا راستہ ویسے بھی ناممکن ہی دکھائی دے رہا تھا، لیکن انگلینڈ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 50 اوورس میں 337 رن بنا ڈالے، اور پھر اس بڑے اسکور کے دباؤ میں پاکستانی ٹیم بکھر گئی۔ اگر آخری وکٹ کے لیے محمد وسیم اور حارث رؤف کے درمیان 53 رنوں کی شراکت داری نہیں ہوتی تو شکست کا فاصلہ پاکستان کے لیے مزید بڑا ہوتا۔

آج ٹاس انگلش کپتان جوس بٹلر نے جیتا تھا اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ انگلش بلے باز آخری میچ میں اس رنگ میں دکھائی دیے جس کے لیے وہ عالمی کپ شروع ہونے سے پہلے مشہور تھے۔ ڈیوڈ ملان (31 رن) اور جانی بیرسٹو (59 رن) نے انگلینڈ کو تیز شروعات دی، پھر جو روٹ (60 رن) اور بین اسٹوکس (84 رن) نے انگلش ٹیم کو ایک بڑے اسکور کی طرف گامزن کر دیا۔ آخر میں کپتان جوس بٹلر نے 18 گیندوں پر 27 رن اور ہیری بروک نے 17 گیندوں پر 30 رن بنا کر یقینی بنایا کہ انگلینڈ کا اسکور 300 کے پار پہنچے۔ آخر میں ڈیوڈ ولی نے بھی 5 گیندوں پر 15 رن بنا ڈالے جس سے انگلینڈ 50 اوورس میں 9 وکٹ کے نقصان پر 337 رن بنانے میں کامیاب ہو گئی۔

پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی نے شروع میں اپنی گیندبازی سے کچھ حد تک انگلش بلے بازوں کو ضرور پریشان کیا، لیکن حارث رؤف نے 3 اوورس میں 31 رن دے کر پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کر دیں۔ حالانکہ حارث رؤف نے 10 اوورس میں 64 رن دے کر 3 وکٹ ضرور حاصل کیے۔ شاہین آفریدی نے 10 اوورس میں 72 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ محمد وسیم کو بھی 2 وکٹ ملے جنھوں نے 10 اوورس میں 74 رن خرچ کیے۔ ایک وکٹ افتخار احمد کو حاصل ہوا جنھوں نے 7 اوورس میں 38 رن دے کر کچھ حد تک کفایتی ثابت ہوئے۔ شاداب خان (10 اوورس میں 57 رن) کا گیندبازی فارم پھر خراب دکھائی دیا اور ایک بار پھر وہ وکٹ سے محروم رہے۔ 3 اوورس میں 25 رن دینے والے آغا سلمان کو بھی کوئی وکٹ نہیں ملا۔

یہ بھی پڑھیں : ویڈیو: مولانا ابوالکلام آزاد پر ایک قلمی خاکہ، یومِ پیدائش پر خصوصی پیشکش
پاکستان کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو فخر زماں سے بہت امیدیں تھیں، لیکن دونوں سلامی بلے باز سستے میں آؤٹ ہو گئے۔ عبداللہ شفیق تو دوسری ہی گیند پر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے، جبکہ پچھلے میچ میں طوفانی اننگ کھیل کر جنوبی افریقہ پر پاکستان کو حیرت انگیز فتح دلانے والے فخر زماں 9 گیندوں پر 1 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ بابر اعظم (38 رن)، محمد رضوان (36 رن) اور سعود شکیل (29 رن) نے اچھی شروعات ملنے کے بعد اپنا وکٹ گنوا دیا جس سے پاکستانی ٹیم مشکل میں پھنس گئی۔ آغا سلمان نے 45 گیندوں پر 51 رن ضرور بنائے، لیکن باقی کوئی بلے باز میدان پر جم کر نہیں کھیل سکا۔ گیندبازوں نے آخر میں کچھ رن ضرور بنا دیے جس سے پاکستان کی شکست کا فاصلہ کچھ کم ہو سکا۔ شاہین آفریدی نے 25 رن، محمد وسیم نے ناٹ آؤٹ 16 رن اور حارث رؤف نے 35 رنوں کا تعاون کیا۔ پاکستنا کی پوری ٹیم 43.3 اوورس میں 244 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

انگلینڈ کی جانب سے اپنا آخری انٹرنیشنل میچ کھیل رہے ڈیوڈ ولی نے شاندار گیندبازی کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے 10 اوورس میں 56 رن دے کر عبداللہ شفیق، فخر زماں اور آغا سلمان جیسے بلے بازوں کو پویلین بھیجا۔ عادل رشید (10 اوورس میں 55 رن)، گس ایٹکنسن (8 اوورس میں 45 رن) اور معین علی (10 اوورس میں 66 رن) نے 2-2 وکٹ حاصل کیے، جبکہ کرس ووکس نے 5.3 اوورس میں 27 رن دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ اپنے آخری بین الاقوامی میچ میں ڈیوڈ ولی کی بہترین کارکردگی کے لیے انھیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ پیش کیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ عالمی کپ 2023 میں ہندوستان اور نیدرلینڈس کو چھوڑ کر سبھی ٹیموں نے اپنے اپنے 9 لیگ میچ کھیل لیے ہیں۔ ہندوستان بمقابلہ نیدرلینڈس میچ کل کھیلا جائے گا، حالانکہ اس میچ میں کسی کی بھی جیت اور ہار سے سیمی فائنل میچوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہندوستان، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں پہلے ہی سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔ ہندوستان کا مقابلہ جہاں نیوزی لینڈ سے پہلے سیمی فائنل میں 15 نومبر کو ہوگا، وہیں جنوبی افریقہ کا مقابلہ آسٹریلیا سے دوسرے سیمی فائنل میں 16 نومبر کو ہوگا۔ آج انگلینڈ نے اپنی جیت سے یہ یقینی بنا لیا ہے کہ وہ پوائنٹس ٹیبل میں ساتویں مقام پر رہے گا، یعنی چمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیم کوالیفائی کر چکی ہے۔ سری لنکا چمپئنز ٹرافی سے باہر ہو چکا ہے اور دوسری ٹیم نیدرلینڈس یا پھر بنگلہ دیش ہوگی جو چمپئنز ٹرافی نہیں کھیل پائے گی۔ نیدرلینڈس اگر ہندوستان سے جیتتا ہے تبھی وہ چمپئنز ٹرافی میں کوالیفائی کر پائے گا، ورنہ بنگلہ دیش کے لیے راستہ ہموار ہے۔