میرواعظ کی سرگرمیوں پر قدغن افسوسناک انہیں اپنا کام کرنے دیا جائے: فاروق عبداللہ

اُڑان نیوز نیٹ ورک
سرینگر//نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ میرواعظ محمد عمر فاروق کو جامع مسجد میں جمعہ خطبہ سے روکنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’ان لوگوں نے دنیا میں پرچار کیا ہے کہ میرواعظ کو رہا کیا گیا ہے لیکن یہاں حقیقت کچھ اور ہی ہے، وہ ایک مذہبی لیڈر ہیں، اگر وہ نمازِ جمعہ پر خطبہ دیں گے تو اسلام کے بارے میں ہی کہیں گے۔ اُن کا کام قوم کو صحیح راستہ دکھانا ہے اور آج کل ہمارے بچوں میں منشیات کے استعمال کا جو رجحان بڑھ رہاہے اور ہمارے معاشرے کو ختم کررہا ہے، میرواعظ صاحب اس کے بارے میں بولتے، جو شراب کی دکانیں کھولیں جارہی ہیں، لوگوں کو ان سے دور رہنے کی ترغیب دیتے لیکن ان کو بند رکھا گیا ہے۔ میں ملک کے وزیر داخلہ سے اپیل کرتا ہوں کہ میرواعظ پر جاری قدغنوں کو ختم کرکے ان کو اپنا کام کرنے دیا جائے۔‘‘ غلام نبی آزاد کے اُس بیان ، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صرف میں نے دفعہ370پر بات کی، کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’’آزاد صاحب نے ہی یہ بھی کہا تھا کہ دفعہ370قصۂ پارینہ ہے اور کبھی واپس نہیں آسکتا ہے، اس کے علاوہ میں کچھ اور نہیں کہنا چاہتاہوں‘‘۔قبل ازیں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی ، امن و خوشحالی کی متمنی ہے اور ہماری جماعت یہاں کے عوام کو آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی کیلئے ہر حال میں برسرجہد رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں امن و استحکام کی بحالی اور تعمیر و ترقی کیلئے کام کریگی اور ہر سطح پر لوگوں کی راحت رسانی کیلئے پیش پیش رہے گی۔ عوام کی ہر حال میں خدمت کرنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی اصول رہا ہے اور پارٹی آج بھی اپنے سنہری اصولوں پر کاربند ہے