دوران ِ ڈیوٹی کرنٹ لگنے سے معذور ہوئے محکمہ بجلی کے نیڈ بیسڈ ڈیلی ویجرکو 28لاکھ روپے معاوضہ دیاجائے

عدالت عالیہ کاحکومت ِ جموں وکشمیر کو حکم
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے حکومت ِ جموں وکشمیر کو دوران ِ ڈیوٹی کرنٹ لگنے سے معذور ہوئے محکمہ بجلی کے نیڈ بیسڈ ڈیلی ویجرکو 28لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم صادر کیا ہے۔ یہ فیصلہ جسٹس محمد اکرم چودھری کی بنچ نے سال 2017کو دائر عرضی (OWP)میں سنایا۔ضلع راجوری کے تحصیل سندربنی سے تعلق رکھنے والے پشوندر سنگھ نے اِس عرضی میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ محکمہ بجلی کو ہدایت کی جائے کہ اُس کے حق میں ایک کروڑ روپے معہ 12فیصد معاوضہ واگذار کیاجائے۔ پٹیشن میں کہاگیاتھاکہ مدعی محکمہ بجلی میں نیڈ بیسڈڈیلی ویجر کے طور کام کرتا تھا۔ 8نومبر2014کو وہ بجلی بحالی میں آئی تکنیکی خرابی کو درست کرنے کے لئے کام کررہاتھا، کو اُس کو شدید بجلی کرنٹ لگا اور وہ کھمبے سے نیچے گر گیا۔ کھمبے پر چلنے سے قبل گریڈ اسٹیشن پر موجود اُس کے ساتھیوں نے یقین دلایاتھاکہ جب تک وہ کھمبے سے نیچے نہیں اُترتے بجلی بحال نہیں کی جائے گی لیکن اُن کی لاپرواہی کی وجہ سے کام کے دوران ہی بجلی آئی جس سے مدعی کو شدید جھٹکا لگاجس سے وہ شدید طور جھلس گیا۔ اُس کو گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں منتقل کیاگیا جہاں سے مزید علاج کے لئے امرتسر جانا پڑا ہے جہاں آپریشن کرنے کے بعد اُس کا دائیاں ہاتھ کاٹ دیاگیا۔ اس معاملہ کی نسبت پولیس تھانہ سندر بنی میں ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔ وکیل ِمدعی نے کہاکہ ایک فلاحی ریاست ہونے کے ناطے حکومت کی یہ ذمہ داری ہے کہ آئین ِ ہند کی دفعہ21کے تحت ہر شہری کی زندگی اور آزادی کو یقینی بنایاجائے۔ خطرناک کاموں پر کام کرنے والوں کو اگر لاپرواہی کی وجہ سے کوئی نقصان پہنچتا ہے تو اُس کی بھرپائی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ یہ حادثہ محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے ہوا ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایاکہ بجلی کرنٹ لگنے سے پیش آنے والے حادثات کے متاثرین کو معاوضہ دینے سے تعلق حکومت کے آرڈ نمبر328-PDD/ 2011اورآرڈر نمبر454-F/2019کے تحت شرائط وضوابط ہیں۔ محکمہ کی کوئی غلطی نہیں، نیزمدعی نے بہت زیادہ معاوضے کا دعویٰ کیا ہے جس کا وہ حقدار نہیں۔ عدالت عالیہ نے وکلاءکی دلائل سننے اور دستیاب ریکارڈ کے بعد ہاگیاکہ کرنٹ لگنے کی وجہ سے مدعی معذور ہوچکا ہے اور وہ کام کرنے کے قابل نہیں۔ ہائی کورٹ نے
28,10,000روپے معہ پانچ فیصد سالانہ سود کے ساتھ معاوضہ دینے کا حکم صادر کیا۔ جسٹس اکرم چودھری نے کمشنر سیکریٹری محکمہ برقیات، چیف انجینئر ای ایم اینڈ آر ای ونگ جموں ڈویژن، اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سندر بنی راجوری کو حکم دیاکہ چھ ہفتوں کے اندر اندر مدعی کے حق میں یہ معاوضہ ادا کیاجائے۔