’زمین ہماری حکم تمہارا نہیں چلے گا‘ انسداد تجاوزات مہم مخالف پی ڈی پی کا سرینگر میں احتجاج

SRINAGAR, FEB 7 (UNI):- Peoples Democratic Party (PDP) workers staging a protest march against the ongoing eviction drive in Srinagar on Tuesday. UNI PHOTO-9U

نیوزڈیسک
جموں+سرینگر//پی ڈی پی کے لیڈروں اور کارکنوں نے منگل کو یہاں انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاج درج کیا۔احتجاجی ’زمین ہماری حکم تمہارا نہیں چلے نہیں چلے گا‘ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس لئے احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا: ’کشمیر کے لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے انہدامی مہم چلا کر یہاں کے لوگوں میں یہ وسوسہ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ ہاتھ جوڑ کر ان کے پاس جائیں‘۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں ایک سیاسی کھیل کھیلا جا رہا ہے۔موصوف احتجاجی نے کہا کہ لوگ سو برسوں سے مکانوں میں رہ رہے ہیں اور آج انہیں کوئی نوٹس نہیں دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ غنڈہ گردی ہے جو ہمیں منظور نہیں ہے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ اس انہدامی مہم کو بند کرائیں۔ پی ڈی پی کے ایڈیشنل ترجمان نجیب عباس خان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کی زمینوں اور گھروں سے بے دخل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو بے گھر کرنے کیلئے بلڈوزر کے من مانی استعمال کے ذریعے مسماری کی مشق کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں غیر قانونی قبضے والی کالونیوں کو ریگولرائز کیا جا رہا ہے جبکہ جموں و کشمیر میں مقامی لوگوں سے زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔مظاہرین نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت انہیں دبانے کے لیے پولیس کا استعمال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلڈوزر پالیسی کو بلا تاخیر روکا جائے۔ نعرے بازی کے درمیان مظاہرین کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگوں کی عزت و وقار کو پامال کیا جا رہا ہے اور لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لیے خلل پیدا کیا جا رہا ہے۔ انجینئر نجیب خان نے کہا کہ بی جے پی کے لیے جموں و کشمیر زیادہ معنی نہیں رکھتا بلکہ اکثر اس کا استعمال فرقہ وارانہ منافرت کے مبینہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا”لوگوں کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ ان کے پاس کوئی کہنے کی ضرورت نہیں ہے، اقتدارر کی راہداریوں تک رسائی نہیں ہے۔ قانون کی پاسداری نہیں کی جا رہی ہے۔” مظاہرین نے کہا کہ “عام لوگوں کو کچلنے کے لیے لاٹھی کا راستہ اختیار کیا جا رہا ہے۔