نیوزپورٹل چناب ٹائمزکی منفردپہل سرازی سمیت مختلف زبانوں میں نشریات شروع کردی

عارف ملک
بھلیسہ //مقامی زبانوں کو فروغ دینے کے لیے نجی نیوز پورٹل چناب ٹائمز نے ایک سال قبل پورٹل کے ذریعہ مختلف زبانوں میں خبریں نشر کرنا شروع کر دی ہیں جو اب نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ہندوستان میں 121 کروڑ میں 19500 سے زیادہ زبانیں بولی جاتی ہیں۔ جموں کشمیر یو ٹی میں کشمیری، ڈگری، اردو ہندی اور انگریزی کو 2020 کے بل میں سرکاری زبانوں کا درجہ دیا گیا لیکن اس کے باوجود یو ٹی بھر میں کئی ایسی زبانیں ہیں جو مختلف علاقوں میں بولی جاتی ہیں جنہیں سرکاری زبان کا درجہ نہیں دیا گیا لیکن مقامی نجی نیوز پورٹل چناب ٹائمز نے ان زبانوں کو سرکاری زمرے میں نہ لانے کے لیے ماضی و موجودہ دور کی حکومتوں کی لاپرواہی قرار دیا جس کی وجہ سے خطہ چناب کی زبانیں اور ثقافت ختم ہو گی۔ چناب ٹائمز سال 2021 میں خطہ چناب کی علاقائی زبانوں میں سرخیاں فراہم کرنے کے لیے ایک پہل شروع کی اور اس وقت اضافی معاونت کے طور پر اُردو کے ساتھ ساتھ سرازی اور بھدرواہی میں خبریں نشر کی جارہی ہیں جس کے لیے عوامی حلقوں میں چناب ٹایمز کی پوری ٹیم کی ستایش کی جارہی ہے۔ڈوڈہ ضلع کے محلہ علاقے کے ایک مقامی رہائشی، سید اللہ بٹ نے کہا کہ ہمیں اپنی مقامی زبان سرازی میں تقریبات یا پروگرام سننا پسند ہے۔ پچھلے سال جب میرے چھوٹا فون تھا تو میں اپنے پڑوسی کے فون سے چناب ٹائمز پر سرازی کی خبریں سنتا تھا۔ اب، میں نے روزانہ سرازی کی خبریں سننے کے لیے خاص طور پر اسمارٹ فون خریدا ہے۔وہاں ہی ادھیان پور علاقے کے ایک اور مقامی باشندے وسیم احمد اخون نے سرازی نیوز کو مقامی زبانوں کے فروغ کی طرف ایک مثبت قدم اور ترقی کی طرف ایک قدم قرار دیا۔