اوڑی سیکٹر میں 9روز سے جاری فوجی آپریشن ختم ، لشکرجنگجو گرفتار ،دوسرا ہلاک

File Photo

لانچنگ پیڈوں پر جنگجوئوں کی بڑی تعداد دراندازی کی تاک میں، فوج الرٹ اور متحرک:میجر جنرل وریندر
نیوزڈیسک
اوڑی//فوج نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اوڑی سیکٹر میں دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایک جنگجو کو ہلاک جبکہ ایک پاکستانی جنگجو کو گرفتار کیا ہے۔فوج کی 19 ویں انفنٹری ڈویڑن کے جی او سی میجر جنرل وریندرا وٹس نے منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اوڑی سیکٹر میں دراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بناتے ہوئے فوج نے ایک پاکستانی جنگجو کو زندہ پکڑا جبکہ دوسرے جنگجو کو ہلاک کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زندہ پکڑے جانے والے جنگجو نے اپنی شناخت علی بابر پاٹرا ولد مرحوم محمد لطیف ساکن دپالپور ضلع اوکاڑہ پنجاب پاکستان کے بطور ظاہر کی ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘اس (گرفتار جنگجو) نے اعتراف کیا کہ وہ لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم کے ساتھ وابستہ تھا اور اس کو مظفر آباد میں تربیت دی گئی ہے’۔سری نگر میں تعینات دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل عمران موسوی نے مارے جانے والے جنگجو کی شناخت 33 سالہ عتیق الرحمان عرف قاری انس ساکن ضلع اٹک پنجاب پاکستان کے طور پر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک جنگجو کو ہلاک جبکہ دوسرے کو گرفتار کرنے کا واقعہ 26 ستمبر کا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘علی بابر نے اپیل کی کہ وہ خودسپردگی اختیار کرنا چاہتا ہے جس کے بعد فوجیوں نے اسے زندہ پکڑا۔ اگر کوئی جنگجو خودسپردگی اختیار کرنا چاہے تب بھارتی فوج یہ نہیں دیکھتی کہ جنگجو مقامی ہے یا پاکستانی’۔میجر جنرل وریندرا وٹس نے کہا کہ گذشتہ سات دنوں کے دوران سات جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘جنگجوؤں کے اتنے بڑے گروپ کی سرگرمیاں سرحد پر تعینات پاکستانی فوج کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہیں اور سرحد پار لانچ پیڈز پر جنگجوؤں کی سرگرمیاں جاری ہیں’۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ماہ فروری میں جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد پر اتفاق کے بعد ایل او سی پر گذشتہ روز سب سے بڑا آپریشن چلایا گیا اور اس کے علاوہ 18 ستمبر سے اوڑی اور رام پور سیکٹروں میں کئی آپریشنز چل رہے ہیں۔میجر جنرل وریندرا وٹس نے کہا کہ گذشتہ روز جب طرفین کے درمیان انکاؤنٹر شروع ہوا تو دو جنگجو سرحد کے اندر آئے جبکہ چار سرحد کے اْس پار تھے۔انہوں نے کہا: ‘تصادم آرائی کے بعد چار جنگجوؤں جو سرحد کے اْس پار تھے، نے اندھیرے کا فائدہ اٹھایا اور وہ پاکستان کی طرف واپس بھاگنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ دو جنگجو سرحد کے اس پار داخل ہو چکے تھے’۔موصوف جی او سی نے کہا کہ دراندازی کی یہ کوشش سلام آباد نالہ علاقے میں کی گئی جہاں سال 2016 میں جنگجوؤں نے ایک فوجی بیس پر حملہ کر کے 19 فوجی جوانوں کو از جان کر دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں کے دوران پہلی بار دراندازی کے دوران کسی پاکستانی جنگجو کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کے دوران 7 اے کے 47 سیریز ہتھیار، 9 پستول اور زائد از 80 گرینیڈ برآمد کئے گئے ہیں اور اس کے علاوہ ہندوستان اور پاکستان کی کچھ کرنسی کو بھی برآمد کیا گیا ہے۔میجر جنرل وریندرا وٹس نے کہا کہ تین پورٹرس ان جنگجوؤں کی مدد کر رہے تھے جو ایل او سی تک ان کے ساتھ تھے۔قبل ازیں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ فوج نے اوڑی سیکٹر میں ایل او سی پر جنگجوؤں کے ایک گروپ کو دراندازی کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا۔انہوں نے بتایا کہ فوج کی طرف سے چیلنج کئے جانے پر جنگجوؤں نے اندھا دھند فائرنگ کرنا شروع کر دی جس کی فوج نے جوابی کارروائی اور نتیجتاً طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ تصادم آرائی کے دوران ایک جنگجو ہلاک جبکہ دوسرے کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس دوران چار فوجی اہلکار بھی زخمی ہو گئے۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دس دنوں کے دوران یہ جنگجوؤں کی طرف سے دراندازی کرنے کی تیسری کوشش ہے۔اس سے پہلے18 اور19 ستمبر کی درمیانی شب جنگجوؤں کی ایک کوشش کو ناکام بنا دیا گیا تھا اس دوران دو فوجی اہلکار زخمی ہو گئے تھے جبکہ جنگجو واپس بھاگنے میں کامیاب ہوئے تھے۔اس کے بعد اوڑی سیکٹر میں چند روز قبل ہی سیکورٹی فورسز نے تین دراندازوں کو ہلاک کر دیا تھا۔