مرکزی وزیر نتن گڈکری نے زوجیلا ٹنل کی تعمیر کا جائزہ لیا، کہا کام بہت ہی مشکل

BALTAL (KASHMIR) SEP 28 (UNI) Union Minister of Road Transport and Highways Nitin Gadkari flanked by his wife Kanchan Gadkari and Minister of State Retd. General Vijay Kumar Singh with other officials inspecting Asias largest all-weather connectivity between Srinagar valley and Leh the Zojila and Z-Morh tunnel projects on Tuesday. UNI PHOTO SRN8.

ہمالیائی خطے میں سڑکوںکا وسیع جال سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا: نتن گڈکری
نیوزڈیسک
سرینگر//روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ پر بننے والی ایشیا کی سب سے بڑی زوجیلا ٹنل کی تعمیر ایک بہت مشکل کام ہے۔تاہم ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ ارادے مضبوط ہوں تو مشکلات پر فتح حاصل کی جا سکتی ہے اور اس پروجیکٹ پر جاری کام ڈیڈ لائن سے پہلے تکمیل کو پہنچایا جا سکتا ہے۔نتن گڈکری نے منگل کو یہ باتیں زائد از چھ ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی زوجیلا ٹنل پر جاری کام کرنے کا جائزہ لینے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا: ‘زوجیلا ایشیا کی سب سے بڑی ٹنل ہو گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اس پر کام شروع کرنے کا اقدام اٹھایا ہے۔ یہ ایک بہت ہی مشکل کام ہے۔ بہت مشکلیں آئیں گی۔ ارادے مضبوط ہوں تو مشکلات پر فتح حاصل کی جا سکتی ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘اس کی تعمیر سے وابستہ افراد کو چیلنجز کا سامنا کرنا ہو گا اور مشکل موسمی صورتحال میں کام کرنا ہو گا۔ ہماری کوشش ہے کہ کام چوبیسوں گھنٹے جاری رہے۔ کمپنی سے وابستہ اہلکار جس طرح سے کام کر رہے ہیں مجھے لگتا ہے کہ ہم اس کو مقررہ وقت سے پہلے ہی تکمیل کو پہنچا سکتے ہیں۔ ہم اس کو 2023 کے آخر تک مکمل کرنا چاہتے ہیں’۔واضح رہے کہ زوجیلا ٹنل پر کام گذشتہ برس 15 اکتوبر کو چوٹیوں کی بلاسٹنگ کے ساتھ شروع کیا گیا تھا۔نتن گڈکری نے تب کہا تھا کہ سری نگر – لیہہ شاہراہ پر تعمیر ہونے والی ساڑھے چودہ کلو میٹر طویل زوجیلا ٹنل ایشیا کی سب سے لمبی اور تاریخی سرنگ ہو گی۔انہوں نے کہا تھا کہ زوجیلا سنگل ٹیوب ٹنگل ہو گی۔ سرنگ اور اپروچ روڈ ایک ساتھ بنائے جائیں گے۔موصوف مرکزی وزیر نے کہا تھا: ‘سرنگ سے قریب 33 لاکھ میٹرک ٹن ملبہ نکالے جانے کا اندازہ ہے جس کا استعمال اپروچ روڈ میں کرنے سے پانچ سو کروڑ روپے کا خرچہ بچے گا’۔انہوں نے کہا تھا کہ سرنگ اور روڈ کا کام چھ سال کے اندر مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔ لیکن میری متعلقین سے گزارش ہے کہ وہ ہمیں یہ کام چار سال کے اندر ہی مکمل کر کے دیں۔گڈکری نے کہا تھا کہ زوجیلا پار کرنے میں ساڑھے تین گھنٹے لگتے تھے لیکن سرنگ بننے کے بعد یہ سفر صرف پندرہ منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اس سرنگ کا لداخ اور کشمیر کی اقتصادی پوزیشن بہتر بنانے میں ایک بڑا کردار ہو گا۔ لوگوں کو روزگار ملے گا اور سرمایہ کاری ہو گی۔قابل ذکر ہے کہ زوجیلا ٹنل کی تعمیر لداخی لوگوں کی ایک دیرینہ مانگ تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اس ٹنل کی تعمیر سے سری نگر – لیہہ شاہراہ پر سفر نہ صرف محفوظ و آرام دہ ہوگا بلکہ کافی وقت بھی بچے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے مئی 2018 میں اس ٹنل کی سنگ بنیاد ڈالی تھی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا تھا کہ زوجیلا سرنگ صرف ایک سرنگ نہیں بلکہ جدید دور کا ایک عجوبہ ہے۔