جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے انتخابات

جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے انتخابات
ووٹنگ شرح 89.43فیصد رہی،نتائج کا اعلان آج ہوگا
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموںکے لئے سنیچر وار کو ووٹ ڈالے گئے جس میں 89.43فیصد رائے دہندگان نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔کل اہل ووٹروں کی تعداد1580تھی جس میں سے 1413نے ووٹ ڈالے۔ سخت ترین حفاظتی انتظامات کے بیچ ہائی کورٹ جانی پور کے احاطہ میں موجود بار روم میں ووٹنگ کا عمل صبح 10:30بجے شروع ہوااور یہ قریب 5:00بجے تک جاری رہا۔چار پولنگ بوتھ قائم کئے گئے تھے جن میں سے ایک مخصوص خواتین وکلاءکے لئے تھا۔ عدالت کے باہر بھاری تعداد میں سی آ ر پی ایف اور پولیس کی نفری تعینات رہی تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ذرائع کے مطابق نتائج کاعلان29اگست کو کیاجائے گا۔ ووٹ شماری کا عمل دوپہر1بجے سے شروع ہوگا اور قریب شام 6بجے تک حتمی نتائج متوقع ہیں۔امسال اُمیدواروں کو بڑے پوسٹر اور اشتہارات لگانے پر پابندی تھی ، بار ایسو سی ایشن نے اپنے خرچے پر متعدد مقامات پر چار بڑے بینرز لگائے تھے جس پر سبھی اُمیدواروں کی تفصیلات معہ تصاویر شائع تھی تاکہ رائے دہندگان کو آسانی رہے۔ اِس کے علاوہ ہائی کورٹ احاطہ میں کہیں بھی کوئی پیسٹر، بینرز، جھنڈیاں وغیرہ نہیں تھیں۔منتخب پریزائڈنگ افسر کی غیر موجودگی میں عبوری الیکشن کمیٹی کی زیر نگرانی منعقدہ اِن انتخابات میں پانچ عہدوں (صدر، نائب صدر، جنرل سیکریٹری، جوائنٹ سیکریٹری اور خزانچی)کے لئے کل 15ا±میدوار میدان میں ہیں۔صدر کے لئے ایڈووکیٹ اشوک شرما، سنیئر ایڈووکیٹ ایم کے بھاردواج، ایڈووکیٹ نرمل کوتوال اور ایڈووکیٹ رنجیت سنگھ جموال ، نائب صدر کے لئے سردار گرجیت سنگھ وزیر، موہندر پال سنگھ (پالی)، پریم سنگھ پاوار اور روہت ورما، جنرل سیکریٹری کے لئے امت گپتا، ہمانشو شرما، سرجیت سنگھ اندوترہ، جوائنٹ سیکریٹری کے لئے ایڈووکیٹ آدیتہ شرما اور ایڈووکیٹ اتول رینہ جبکہ خزانچی کے لئے سردار امن دیپ سنگھ اور ساہل شرما ا±میدوار ہیں۔خیال رہے کہ اپریل 2020کو الیکشن ہونے تھے لیکن کورونا وباءکی وجہ سے انعقاد میں تاخیر ہوئی۔ایگزٹ پول کے مطابق صدر کے لئے ایم کے بھارد واج ، نائب صدر موہندر پال سنگھ عرف پالی، جنرل سیکریٹری میں سرجیت سنگھ اندوترہ، جوائنٹ سیکریٹری کیلئے آدیتہ شرما اور خزانچی کے لئے امن دیپ سنگھ کی جیت بتائی جارہی ہے۔ایم کے بھارد واج اور نرمل کوتوال کے درمیان ہار جیت کا فرق اِس بات پر منحصر رہے گاکہ اشوک شرما کتنے ووٹ حاصل کرتے ہیں۔ جوائنٹ سیکریٹری جس میں صرف دو اُمیدوار ہیں، کے درمیان کانٹے کی ٹکر متوقع ہے جبکہ خزانچی کے لئے بھاری اکثریت سے امن دیپ سنگھ کی جیت متوقع ہے۔ صدر عہدہ کے لئے مد ِ مقابل ا±میدواروں میں ایڈووکیٹ اشوک شرما سابقہ ایم ایل اے کالاکوٹ رہے ہیں اور ا±ن کا شمار کانگریس کے سنیئر لیڈران میں ہوتا ہے۔ ایم کے بھاردواج کا تعلق بھی کانگریس سے ہے اور وہ اِس سے قبل دو مرتبہ بار ایسو سی ایشن کے صد ر رہ چکے ہیں، آخری مرتبہ 2013میں وہ صدر بنے تھے ۔ رنجیت سنگھ جموال کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے، وہ بھاجپا لیگل سیل کے سنیئر ممبر ہیں۔ سال 2013میں انہوں نے 532ووٹ لیکر جنرل سیکریٹری کا الیکشن جیتا تھا۔ ایڈووکیٹ نرمل کوتوال سنیئر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رہ چکے ہیں، وہ جموں وکشمیر اپنی پارٹی کا حصہ بھی تھے لیکن کاغذات نامزدگی بھرنے سے قبل انہوں نے ایک پریس کانفرنس منعقد کر کے پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیاتھا ۔ذرائع کے مطابق بار ایسو سی ایشن جموں میں رجسٹرڈ وکلاءکی تعداد 4500سے زائد ہے لیکن اِس مرتبہ کانٹ چھانٹ کر کے جموں کے علاوہ دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے صرف اُنہیں وکلاءکو ووٹ دینے کا حق دیاگیا، جواصل میں یہاں وکالت کرتے ہیں۔ریاسی، کٹھوعہ، اودھم پور، رام بن، کشتواڑ، ڈوڈہ، بھدرواہ، پونچھ، راجوری اضلاع کی ضلع ومنصف عدالتوں میں کام کرنے والے سینکڑوں وکلاءنے متعلقہ بار ایسو سی ایشنوں کے علاوہ یہاں بھی اپنی رجسٹریشن کرو ا رکھی تھی اور اِس سے قبل وہ بھی ووٹ ڈالنے کے اہل تھے، مگر اِس مرتبہ اُنہیں یہ حق نہ دیاگیا۔علاوہ ازیں جن ووٹروں کو ممبرشپ لئے ایک سال سے کم کا عرصہ ہوا ہے، کو بھی ووٹ ڈالنے کا حق نہیں تھا۔یہ پہلا موقع ہے کہ خواتین وکلاء نے جموں بار ایسوسی ایشن میں کسی بھی عہدے کے لیے نامزدگی داخل نہیں کی ہے۔جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں جوکہ صوبہ جموں کی اہم نمائندہ تنظیم مانی جاتی ہے اور خطہ سے متعلق سیاسی، سماجی واقتصادی معاملات کو اُجاگر کرنے میں یہ ایک اہم Pressure Groupکا کام کرتی رہی ہے، میں منتخب ہوکر آنے والی نئی ٹیم کیلئے کئی چیلنجز درپیش ہوں گے کیونکہ اِس وقت وکلاءکئی قسم کی مشکلات کا شکار ہیں۔ عدلیہ سے رجسٹریشن کا عمل منتقل ہوکر محکمہ مال کے پاس چلاگیاہے۔ کنزیورم کورٹس بند کر دیئے گئے ہیں۔ ملازمتوں سے متعلق سبھی مقدمات ہائی کورٹ سے سینٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹریبول(CAT)منتقل کر دیئے گئے ہیں۔ کیٹ بنچ جموں میں جگہ دستیاب نہیں۔فیملی کورٹس کی منتقلی بھی زیر غور ہے،ٹریفک کورٹوں کو اعلیحدہ کرنے اور ہائی کورٹ کو جانی پور سے رائیکہ منتقلی بھی اہم مسئلہ ہے۔ اِس کے علاوہ بار اور بنچ کے درمیان تعلقات بہتر نہ ہیں، جس وجہ سے وکلاءمیں کافی غم وغصہ ہے، متذکرہ مسائل کو حکومتی سطح پر اُٹھاکر فوری حل کرنے پر نئی ٹیم کی توجہ مرکوز ہوگی اور اگر حکومت کا مثبت رد عمل نہ آیا تو ایجی ٹیشن بھی متوقع ہے جس کا عندیہ پہلے ہی چناو¿ لڑ رہے اُمیدواروں نے دے دیا ہے۔اس کے علاوہ امیدواروں نے انتخابی منشور میں وکلاءکے لئے ہاو¿سنگ کالونی اور ان کے لیے انشورنس پالیسی کا وعدہ کیا گیا ہے۔