خطہ پیر پنچال کے نام

اب مرے خطّہ کے لوگوں کو بدلنا چاہئیے
عُمر گزری پستیوں میں اب سنبھلنا چاہئیے۔
بُغض و نفرت کے سبھی اصنام کو اب توڑ کر،
مہروالفت کے نئے سانچے میں ڈھلنا چاہئیے۔
غلغلہ ہے روشنی کا چارسُو اے دوستو،
اب ہمیں تاریک غاروں سے نکلنا چاہئیے۔
نسلِ نو کو اک نیا پیغام دینا ہے ہمیں،
اِنکی آنکھوں میں نئے خوابوں کو پلناچاہئیے ۔
ہوچکے ہیں ہم سفر سب منزلوں سے ہمکنار،
ہم رُکے ہیں مدتوں سے ہم کو چلنا چاہئیے۔
ہم نے بسملؔ خون کے آنسو بہائے عُمر بھر
اب بلاؤں کو ہمارے سر سے ٹلنا چاہئیے۔

خورشید بسملؔ
تھنہ منڈی راجوری جے کے۔
موبایل:9622045323