بانہال میں عصمت دری کے بعدحاملہ دوشیزہ کا قتل، دو گرفتار

بانہال میں عصمت دری کے بعد دوشیزہ کا قتل
نعش ایک ماہ بعد جنگل سے برآمد ، دو ملزمین گرفتار
دانش وانی
بانہال // 30 جولائی کو بانہال کے چھان کوٹ، ڈولیگام کے علاقے سے ایک 22 سالہ نامعلوم لڑکی کی مکمل طور سے خراب ہوئی لاش کو برامد کیا تھا۔ لاش کی برآمدگی کے بعد پولیس سٹیشن بانہال نے اس سلسلے میں 174 ضابطہ فوجداری کے تحت کیس درج کرکے تحقییقات کا ا?غاز کیا اور اس دوران بشیر احمد وانی ساکنہ سلاڑھ ، شیر بی بی نے ایک مہینے سے غائب اپنی لڑکی شبینہ بانو کے طوراس کی پہچان کی لیکن انہوں نے ایک مہینے اور تین دن سے غائب اپنی لڑکی کا کی گمشدگی کی اطلاع پولیس کو نہیں دی۔ لڑکی کی شناخت اور پراسرارگمشدگی کا معاملہ سامنے انے کے بعد ایس ایس پی رامبن نے اس سنسنی خیز کیس کی تحقیقیات ایس ایچ او بانہال سید عابد بخاری کو سونپ دی اور انہوں نے ایس ڈی پی او بانہال ا?شیش گپتا اور ایس ایس پی رامبن حسیب الرحمان کی نگرانی اور صلاح مشورے اور مدد کے ساتھ لڑکی کے قتل کی اس سنسنی خیز واردات کا پردہ لاش ملنے کے محض تین دن کے اندر اندر فاش کردیا۔ منگل کے روز بانہال ڈاک بنگلہ میں سنئیر سپر انٹنڈنٹ اف پولیس رامبن حسیب رحمان کی طرف سے اس قتل کے سلسلے میں پریس کانفرنس کے موقع پر متاثرہ لڑکی کے علاقے اور بانہال سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ڈاک بنگلہ کے باہر موجود تھی اور بیوپار منڈل بانہال ، سیاسی ، سماجی اور پنچایتی اداروں نے پولیس کی اس کامیابی کی سراہنا کرتے ہوئے پولیس کو مبارکباد پیش کی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران اس لرزہ خیز قتل کے واقع سے پردہ ہٹاتے ہوئے ایس ایس پی رامبن حسیب الرحمان نے زرائع ابلاغ کے نمائیندوں کو بتایا کہ بانہال پولیس کی طرف سے 30 جولائی کو لاش ملنے کے بعد پیشہ ورانہ طریقے سے اس کیس کی تحقیقات شروع کیں۔ انہوں نے کہا کال ریکارڈ تفصیلات میں پایا گیا کہ دو افراد اس قتل کی واردات میں ملوث پائے گئے اور دونوں مہلوک خاتون شبینہ بانو کے ساتھ برابر رابطے میں تھے اور دونوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملزموں کی تفتیش کے دوران انہوں نے انجام دی گئی قتل کی اس قتل کو قبول کیا اور اس کیس کو قتل اور عصمت دری اور مجرمانہ سازش کی دفعات میں تبدیل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ملزم عاشق حسین ولد گل بٹ ساکنہ کاستی گڑھ ضلع ڈوڈہ سے تعلق رکھتا ہے اور وہ کھڑی کیعلاقے میں تعمیراتی کمپنی میں ڈارئیور کے طور کام کرتا تھا اور اس کے اور لڑکی کے درمیان تعلقات تھے جس کی وجہ سے لڑکی حاملہ ہوگئی تھی۔ ایس ایس پی نے کہا کہ دوسرا ملزم نسار احمد زوہدہ ولد غلام حسن زوہدہ ساکنہ چنجلو بانہال کے بھی مہلوک لڑکی سے تعلقات تھے۔ انہوں نے کہا کہ 28 جون کی ا?خری کال تفصیل سے پولیس کی تحیققیاتی ٹیم کو علم ہوا کہ نسار احمد اور شبینہ بانو کی فون لوکیشن پھاگو بانہال تھی جبکہ دوسرا ملزم عاشق حسین بٹ کاستی گڑھ ڈوڈہ سے نسار احمد کو فون پر مسلسل رابطے میں رہ کر ہدایات دے رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 29 جون کو نسار احمد نے فون پر عاشق بٹ کے کہنے کے مطابق شبینہ کو بتایا کہ وہ اس کی شادی عاشق بٹ سے کرانے والا ہے اور اسی وعدے پر وہ اسے ڈولیگام جنگلوں کی طرف لے گیا اور انہوں نے ایک گوجر محمد اسرائیل کے ڈھوک میں پناہ لی۔ انہوں نے کہا 30 جون کی صبح 8 بجے وہ اسرائیل گوجر کے گھر سے جنگل کی طرف روانہ ہوئے اور تحقیقات کے مطابق وہ لڑکی کو لیکر ٹھنڈی چھاووں کے جنگلوں میں لڑکی کو قتل کرنے کے ارادے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے جنگل میں یہاں وہاں گھومتا رہا۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ 30 جون 2020 کی دوپہر بعد دو بجے جنگل کے چھان کوٹ علاقے کے ایک الگ تھلگ مقام پر اس نے لڑکی پر وار کرکے اسے قتل کر دیا اور اپنی طرف سے لاش اور دیگر سامان کو چھاڑیوں میں چھپا کر نسار احمد وہ وہاں سے فرار ہوگیا اور وہ عاشق سے رابطے میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی مزید زاویوں سے جاری تحیقیقات میں جو کچھ بھی اس سازش سامنے ا?ئے گا اسے میڈیا سے شئیر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی ہر ممکن کوشش ہے کہ ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پولیس سٹیشن بانہال میں کیس نمبر 115/2020 زیر دفعہ 302 اور 376 انڈین پینل کوڈ اور دیگر سیکشنوں کے تحت درج کیا گیا ہے اور دونوں ملزم عاشق حسین بٹ اور نسار احمد زوہدہ پولیس حراست میں زیر تفتیش ہیں اور قتل کی اس واردات سے جڑے مزید معاملات کی تحقیقیات کی جارہی ہے۔