گلاب گڑھ کی عوام آج بھی قدم طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور

گلاب گڑھ کی عوام آج بھی قدم طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور
علاقے میں بنیادی سہولیات و تعمیرات وترقی کا نام و نشان نہیں!
وزیر احمد خان
مہور //ضلع ریاسی کے اسمبلی حلقہ گلابگڑھ کے متعدد علاقہ جات موجودہ ترقی یافتہ دور میں بھی قدیم طرز کی زندگئی گزارنے پرمجبور ہیں۔اسمبلی حلقہ گلابگڑھ کی عوام کے مطابق گلابگڑھ ، نہوچ، ڈوگہ ، شیر گڑھی، چنجالکوٹ ،بگوداس نند کوٹ ،باگنکوٹ، چنگرہ، ممنکوٹ، کنڈردھان بی بھیڑ ،طولی اپر ،پھگولی، کالابن، شکاری، بنہ،ملی کوٹ ،ججبگلی وغیرہ میں تعمیر و ترقی کا کوئی نشان بھی نہیں ہے۔ عوام کا کہنا تھا کہ ان علاقوں کو ادھمپور ڈوڈہ لوک سبھا نشست کے اقتدار پسند امیدوار اور اسمبلی حلقہ گلابگڑھ کے سیاسی اقتدار پسند رہنما ہمیشہ ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ووٹ بنک کرنے کے بعد ان علاقوں کو محض اللہ کے بھروسے پر چھوڑ دیا ہے۔لوگوں کے مطابق انہیں آج کے اس جدید دور میں بھی بنیادی سہولیات جن میں سڑک ،پانی، بجلی بھی میسر نہیں جس کی وجہ سے وہ دن بدن طرح طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرتے چلے آ رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ ہر ایک وزیر اعظم ہند ہندوستان کو ڈیجیٹل انڈیا بنانے کا خواب دیکھا رہے ہےں تو پھر آج 71 سال گزرنے کے باوجود بھی گاو¿ں کے لوگ ابھی بھی بنیادی سہولیات سے کیوں محروم ہیں۔انہوں نے کہا ڈوڈہ ادھمپور لوک سبھا نشست کے رہنماوں نے اسمبلی حلقہ گلابگڑھ کے سیاسی اقتدار پسند لیڈران گلابگڑھ کی عوام کو عرصہ 71 سال سے سبز باغ دیکھا کر اپنی کرسی کے لئے ووٹ طلب کرتے آ رہے ہیں اور ووٹ حاصل کرنے کے بعد سب خواب بول جاتے ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ ضلع ریاسی کے علاقہ گلابگڑھ کے تمام گاوں میں یہ تمام پریشانیاں کویڈ -19 میں عوام کو رلانے پر مجبور کر رہی ہیں۔ انہوں اسمبلی حلقہ گلابگڑھ کی عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ آنے والے انتخابات میں اسمبلی حلقہ گلابگڑھ کی تبدیلی لانا اشد ضروری ہے۔