پونچھ میں 41میں سے 25ٹسٹ منفی ،16کی رپورٹ آنا باقی!

پونچھ میں 41میں سے 25ٹسٹ منفی ،16کی رپورٹ آنا باقی!
1695افراد زیر نگرانی،جمعرات کو ضروری اشیاءسے لدی108گاڑیاں ضلع حدود میں داخل
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کرونا وائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلاو¿ کے خلاف احتیاط کے طور لاک ڈاو¿ن جاری ہے۔ابھی تک ضلع سے کورونا متاثرکوئی بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے تاہم احتیاط کے طور سخت ترین اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع پونچھ میں کل 1695افراد زیر نگرانی ہیں جن میں سے 212گھروں میں قرنطینہ اور 164انتظامیہ کی زیر نگرانی قائم قرنطینہ مراکز میں ہیں جبکہ 12افراد کو اسپتالوں میں رکھاگیاہے۔500افراد نے نگرانی مدت مکمل کر لی ہے جبکہ 807افراد گھریلو نگرانی میں ہیں،جن پر انتظامیہ کی طرف سے قائم ٹیمیں قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ پونچھ ضلع سے کل 41 مشتبہ افراد کے نمونے جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں سے 25ٹسٹ منفی آئے ہیں اور16کی رپورٹیں ابھی آنا باقی ہے۔ خیال رہے کہ پونچھ ضلع میں 45قرنطینہ مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں1000افراد کورکھنے کی گنجائش ہے۔اشیاءضروریہ کی سپلائی سے متعلق ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ راہل یادو نے بتایاکہ ضروری سپلائی بلاخل جاری ہے،9اپریل بروز جمعرات کو ضروری اشیاءسے لدی 108گاڑیاں جموں سے پونچھ آئیں ۔ ان میں سبزی کی 10گاڑیاں، راشن کی 26گاڑیاں، 05گیس سلنڈر، تیل کے 07ٹینکر، مرغے کی 14گاڑیاں، فاڈر کی 21گاڑیاں، کریانہ سامان سے لدھی15گاڑیاں، دودھ کی 02گاڑیاں، ادویات کی 03اور آرمی سپلائی کی 05گاڑیاں شامل ہیں۔ موصوف نے دعویٰ کیاکہ ایف سی آئی سے 26387کوئنٹل چاول اور9406.40کوئنٹل گندم اُٹھائی گئی ہے جس میں سے 26183.96کوئنٹل چاول اور 9069.62کوئنٹل گندم صارفین میں تقسیم کی گئی ہے۔ ادویات اور ایل پی جی گیس بھی مناسب تعداد میں دستیاب ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے پونچھ میں 1630مزدور ہیں جنہیں 15مختلف مقامات پر راشن وکھانا تقسیم کیاجارہاہے۔پونچھ بھر کے سرکاری اسکولوں میں کل 63766طلبا رجسٹرڈ ہیں جن میں خشک مڈ ڈے میل تقسیم کر دیاگیاہے۔ تعلیمی تعاون1.99کروڑ روپے جبکہ فی مزدور 1000روپے کے حساب سے 40لاکھ روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔موصوف نے بتایاکہ انتظامیہ پوری طرح متحرک ہے کہ اگر کسی کو بھی کوئی پریشانی ہوئی تو وہ ضلع کنٹرول روم نمبر01965-222079 سے رابطہ کرے جوکہ چوبیس گھنٹے فعال رکھاگیاہے البتہ لوگوں کی شکایات ہیں کہ کنٹرول روم نمبر پر کوئی فون ہی نہیں اُٹھاتا۔نیز مڈ ڈے میل اسکیم کے تحت راشن بھی سبھی جگہ تقسیم نہ کیاگیا ہے اس حوالہ سے انتظامیہ کے دعوو¿ں میں صداقت نہیں۔