پہلی ہلاکت کے بعد صوبہ جموں میں لاک ڈاون سخت!

پہلی ہلاکت کے بعد صوبہ جموں میں لاک ڈاون سخت!
اودھم پور انتظامیہ نے کئی اقدامات اُٹھائے،مریضوں کو ای پاس جاری کرنے کا فیصلہ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کورونا وائرس سے ہلاکت کا پہلامعاملہ سامنے آنے کے بعدصوبہ جموں میں جمعرات کو سخت ترین بندشیں اور پابندیاں رہیں۔پورے صوبہ میں جمعرات کو لاک ڈاو¿ن سخت سے سخت تر رہا وہیں لوگوں میں بھی خوف وتشویش کی لہریں روز افزوں مزید بڑھ ہی رہی ہیں۔ صوبہ میں تمام تر معمولات زندگی ٹھپ رہے اور ہر سو خوف و خاموشی کا ماحول برابر طاری رہا۔ بدھ کو حکومتی ترجمان روہت کنسل نے رات پونے بارہ بجے ٹوئٹ کے ذریعے 61سالہ خاتون مریض کی گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں ہسپتال میں انتقال کی تصدق کی تھی جوکہ کورونا وائرس کیلئے مثبت قرار پائی تھی ۔ اودھم پور سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون ممکنہ طور ہڈیوں اور جوڑوںکے درد میں مبتلا تھیں اور بستر علالت پر تھیں۔جمعرات کو صبح سے ہی پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے تیور سخت سے سخت نظر آئے۔بٹھنڈی، سنجواں اور اُس کے مضافاتی علاقہ جات کریانی تالاب، راجیور نگر، قاسم نگر، رحیم نگر، کرگل کالونی وغیرہ کو مکمل طور سیل کر دیاگیا۔ ایس ایس پی جموں کی قیادت میں بڑی تعداد میں پولیس نفر ی صبح ہی علاقہ میں پہنچی، تمام داخلی وخارجی پوائنٹس پر خارداریں بچھادی گئیں۔ اس کے علاوہ ہرسو میٹر کی دوری پر گولی، کوچوں میں پیرا ملٹری فورسز اہلکار تعینات کئے گئے جبکہ اشیاءضروریہ کی دکانیں بھی لاو¿ڈ اسپیکرکے ذریعے اعلان کر کے پولیس نے بند کروائیں، البتہ شام4بجے سے چھ بجے تک ضروری اشیاءخریداری کے لئے چھوٹ دی گئی۔بٹھنڈی، سنجواں، نروال، چھنی، ملک مارکیٹ ، قاسم نگر وغیرہ علاقوں میں اِس قدر سختی تھی کہ وہاں سے میڈیا اور پولیس کو بھی آنے یا جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی جموں شردھار پٹیل نے بتایاکہ جمعرات سے بٹھنڈی، سنجواں اور آس پاس کے علاقوں میں سختی برتی گئی ہے تاکہ کورونا پھیلاو¿ کو روکا جائے۔ انہوں نے لوگوں سے گذارش کی کہ وہ گھروں میں ہی رہیں، محفوظ رہیں تاکہ اُن کی وجہ یا کسی دوسرے کی وجہ سے وہ انفکیشن کا شکار نہ ہوں۔ موصوف نے بتایاکہ اشیاءضروریہ کی سپلائی پر بندش نہیں، اُس کے لئے سول انتظامیہ نے معقول انتظامات کئے ہیں۔کٹھوعہ ضلع میں بھی سخت اقدامات کئے گئے جہاں ضروری سامان کی خریداری کے لئے 11بجے سے 5بجے تک ہی اجازت دی جارہی ہے۔سرمائی راجدھانی جموں کے دیگر علاقوں میں بھی بدستور لاک ڈاو¿ن رہا۔ سبھی کاروبارے ادارے، مراکز اور بازار بند رہے جبکہ سڑکیں بھی سنسان دکھائی دیں، جگہ جگہ پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکار ہی زیادہ نظر آئے۔صوبہ بھر میں بین ریاستی ٹرانسپورٹ بند ہے۔صرف ضروری اشیاءکی سپلائی کی اجازت دی جارہی ہے، اس وجہ سے جموں میں وادی کشمیر، چناب اور پیرپنچال خطہ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لو گ درماندہ ہیں۔جموں کے جانی پور علاقہ میں لوگوں کی شکایت پر پولیس اور ڈاکٹروں کی ٹیم نے ایک شخص کو پکڑ کر قرنطینہ مرکز میں منتقل کیا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص جوکہ بظاہر ذہنی مریض لگتا ہے نے بتایاکہ سول سیکریٹریٹ میں وہ محکمہ ٹرانسپورٹ میں اکاو¿نٹ افسر ہے، اُس متعلق لوگوں نے شکایت کہ وہ پاگلوں سی حرکت کرتا ہے اور گیٹ پر آکر تھوک کر چلاجاتاہے۔ایس ایچ او جانی پور نے بتایاکہ اِس شخص کو قرنطینہ مرکز منتقل کیاگیاہے جہاں اِس کا ٹسٹ بھی کرایاجائے گا، تحقیقات کی جارہی ہے کہ وہ کیوں گھوم رہاتھا، اگر ضرورت پڑی تو ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی۔ ضلع مجسٹریٹ کٹھوعہ نے حکم نامہ میں کہا ہے کہ خریداری کے دوران سماجی دوری برقرار ر کھی جائے بصورت دیگر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اُدھر اودھم پور جہاں سے تعلق رکھنے والی خاتون کی گذشتہ روز موت ہوگئی تھی، میں انتظامیہ نے سخت ترین اقدامات اٹھائے ہیں۔ لوگوں کو گھروں کے اندر ہی رکھنے کے لئے ’راشن آن ویل‘ خصوصی پہل کے تحت ہول ڈیلوری شروع کی ہے ۔ اس مقصد کے لئے انتظامیہ نے آر ای کے ، بی ایس اینڈ جی، این ایس ایس، سول رضاکاروں اور مختلف محکمہ جات کے عملہ پرمبنی 100رضاکاروں کو تیار کیا ہے۔ راشن ڈیلروں کو خصوصی چھکڑے اور آٹو فراہم کئے گئے ہیں جوکہ متعلقہ وارڈوں کے کاو¿نسلروں کے ساتھ مل کر سبزیاں وپھل علاقوں میں تقسیم کریں گے۔ ضروری اشیا ءکی خریداری کے لئے صبح8بجے سے 12بجے تک ڈھیل دینے کا حکم صادر کیا ہے۔ ایمرجنسی کے دوران رابطہ کرنے کے لئے 24×7گھنٹے کنٹرول روم نمبر01992-272727, 272728قائم کیاگیاہے جبکہ ڈاکٹر ہلپ لائن نمبر94192-16042بھی جاری کیاگیاہے۔ قرنطینہ مراکز میں 1300سے زائد افراد کی گنجائش ہے۔ اودھم پور انتظامیہ نے مریض جنہیں لاک ڈاو¿ن کے دوران کرفیو کی ضرورت ہے کہ لئے ای پاس سروس شروع کی ہے۔ ضلع ترقیاتی کمشنر اودھم پور ڈاکٹر پیوش سنگلہ نے بتایاکہ کوئی ب ھی مریض جس کو کرفیو کی ضرورت ہے وہ https://epassudhampur.nic.net.in پر ای پاس کے لئے رابطہ کرے جس کے لئے اُس کو اپنا موبائل نمبر دینا ہوگا، جس پر اُس کو تصدیق کے لئے او ٹی پی آئے گا، شناختی فوٹو اور ڈاکٹر کے نسخہ کی کاپی اپ لوڈ کرنے کے بعد اُ س کو ای پاس ای میل اور رجسٹرڈ موبائل نمبر پر بھیج دیاجائے گا۔