جموں سرینگر شاہراہ تیسرے روز یک طرفہ ٹریفک کے لئے جُزوی بحال

دانش وانی
بانہال //گذشتہ تین روز سے بند پڑی جموں سرینگر شاہراہ کو جمعہ شام کو جُزوی طور پر بحال کر کے شاہراہ کے مختلف مقامات پر درماندہ سینکڑوں مسافروں کو وادی کی طرف جانے کی جازت دینے کے ساتھ ہی ان مسافروں نے راحت کی سانس لی ہے ۔ بدھوار شام سے شاہراہ پر بارشوں کی وجہ سے دوبارہ شاہراہ ہونے کی وجہ سے ڈگڈول ، رامسو بانہال،رام بن اور چندرکورٹ کے علاوہ میں پانچ سے زائید مسافر گاڑیاں درماندہ ہو کر رہ گئی تھی ۔ان درماندہ گاڑیوں میں سے ایک سو سے زائید گاڑیاں پنٹھیال ڈگڈول کے مقام درماندہ ہوئی تھی جو بعد میں نہ واپس رام بن آسکی اور نہ ہی آگے بڑھ سکے ۔ ان درماندہ مسافروں کو ریسکو کر نے کے لئے رامبن سے انتظامیہ اور کیو آر ٹی کی ٹیم نے بڑی کوشش کی تھی لیکن لگاتار گر آ رہے پتھروں کی وجہ سے یہ لوگ جمعرات شام تک بھی اُن کے پاس نہ پہنچ پائے تھے ۔ تاہم بعد میں مقامی رضاکاروں اور لوگوں کی مدد سے انہیں نزدیکی بستی کی طرف منتقل کر دیا گیا اور انہیں لوگوں کے گھروں ،پنچایت گھر اور مساجد و سکولوں مین ٹھہرایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعی کے روز موسم میں سُدھار کے ساتھ ہی انتظامیہ کی نگرانی میں شاہراہ پر معمور تعمیراتی ایجنسیوں نے اپنے آدمیوں اور مشینری کااستعمال عمل میں لاکر پنٹھیال کے مقام پر پسی کو ہٹا کر وہاں پر درماندہ گاڑیوں کوکشمیر کی طرف چھوڑ دیا گیا جبکہ بعد میں شام سات بجے کے قریب ماروگ اور دیگر مقامات پر گر آئے ملبے اور پسیوں کو صاف کر کے رام بن چندرکورٹ کے سیکٹر مین درماندہ مسافر گاڑیوں کووادی کی طرف چھوڑ دیا گیا اور شام دیر تک یہ سلسلہ جاری تھا۔ٹریفک پولیس کے ایک آفیسر نے بتایا کہ شاہراہ کو بحال کئے جانے کے ساتھ ہی پہلے ڈگڈول پنٹھیال کے مقام درماندہ گاڑیوں کو چھوڑ دیا گیا اور بعد میں شامکے وقت دیگر پسیوں کی صفائی مکمل ہونے کے بعد ذرائع کے مطابق ان میں سے کئی مسافروں نے پتھروں اور پسیوں سے بچنے کے لئے شاہراہ پر زیر تعمیر ایک فورلین ٹنل کے اندر گھس کر جان بچا لی ۔ اس کے علاوہ رام بن اور بانہال میں درماندہ سینکڑوں مسافروں کو مختلف مقامی جامع مساجد کے علاوہ لوگوں نے اپنے گھروں میں ٹھہرایا اور اُن کے لئے کھانے پینے کا انتظام بھی کیا ۔ کئی درماندہ مسافروں نے مقامی لوگوں کے اس جذبے ایثار کو سرہاتے ہوئے اُن کا شکریہ ادا کیا ہے ۔درماندہ مسافروں کے لئے مقامی نوجوانوں اور عام لوگوں کی طرف سے کی گئی مدد پر انتظامیہ کے علاوہ دیگر مقامی سماجی مذہبی و سیاسی لیڈران نے اس اقداما کو سراہا ہے ۔ بانہال اور رام بن میں مقامیمساجد کے آئمہ نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ شاہراہ بند ہونے کی صورت میں ان لنگروں اوردیگر انتظامات کر نے والے رضاکاروں اور دوکانداروں کی مدد کے لئے سامنے آنے چاہئے تاکہ مسافروں کو زیادہ مشکلوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ درماندہ مسافروں میں ہر طبقہ کے لوگ شامل تھے جن کی بنا مذہب و ملت رنگ اور ذات پات کے مقامی لوگوں نے درماندہ مسافروںکی مدد کی ہے ۔درماندہ مسافروں میں کواتین بچے اور بزرگ بھی شامل تھے ۔