خطہ چناب کے لوگ آج بھی اُنیسویں صدی میں زندگی گذارنے پر مجبور

دانش اقبال
ڈوڈہ//خطہ چناب میں بر ف باری کی وجہ سے بہت سے مسائل سے لوگوں کو سامنا کر نا پڑھ رہا ہے ۔ایک طرف بجلی کی عدم دستیابی دوسری طرف خطہ چناب کا ریاست کے ساتھ رابطہ منقطع ہونا گوں نہ گوں مشکلات پیدا کر رہا ہے ۔راشن، بجلی ، طبی سہولیات اور رابطہ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی، ضروری ساز و سامان اوردوائیوں کی کمی کی وجہ سے بیمار لوگوں کو لگاتار سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ رابطہ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو ہسپتالوں تک پہنچانا مشکل ہو رہا ہے ۔مقامی لوگوں نے کہا کہ ہسپتال میں کسی طریقے سے پہنچنے کے بعد مریض کو جموں لے جانے کی صلاح دی جاتی ہے کیونکہ ان ہسپتالوں میں انتظام نہ ہونے کے لئے کہا جاتا ہے ۔خطہ چناب ہفتوں تک بجلی کے بغیر رہتا ہے اور ضلع کشتواڑ کے علاوہ ضلع ڈوڈہ اور ضلع رام بن کے کئی علاقے گذشتہ برفباری کے دو ہفتوں کے بعد بھی بجلی کے بغیر ہیں اور عوام کو اُنیسویں صدی پر زندگی جینے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ خطہ چناب کے بیشتر علاقوں میں بجلی ٹاور اور کھنبے زمین بوس ہو گئے ہیں تاریں گری پڑی ہیں ۔ اس ناقص میڑیل کے استعومال پر کئی سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں اور اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ تھوڑی سی برفباری کے بعد بجلی نظام کا درہم برہم ہونا سمجھ سے بالا تر ہے اور عوام کو مشکل ترین زندگی گذرانے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈوبائی کمشنر کی طرف سے جاری کیا گیا بیان کہ نوے فیصدی علاقوں میں بجلی سپلائی کو بحال کیا گیا ہے حقیقت سے کوسوں دور ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ ذمہ دار شخص کی طرف سے ایسے بیانات جاری کرنا تشویش کُن ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ مقامی سیاست دان لوگوںن کو صرف ایک ووٹ بنک کی حثیت سے استعمال کرتے ہیں اور بعد میں اُن کی مشکلات پر کوئی بھی دھیان نہیں دیتے جوکہ قابل افسوس ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ عوامی مشکلات کو سرکار تک پہنچانے کے لئے بھی یہ لیڈر حضرات گنوارہ نہیں کرتے ۔ خطہ چناب کے لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ بیروکریٹ طبقہ اس بات کو ذہن میں رکھ کر کام کرتے ہیں کہ معاملہ کچھ بھی ہو اُن کی تنخوائیں کوئی بھی نہیں روک سکتا اور نہ ہی اُنہیں جواب دہ بنایا جا سکتا ہے کیونکہ وہ زمینی صورت حال کو ہی کچھ اس طرح سے پیش کرتے ہیں کہ اُن پر کوئی آنچ نہ آن پائے تاہم چھوٹے۶ درجے کے ملازمین کو مہنیوں تک تنخوائیں واگذار نہیں کی جاتی اور جمہوری طرز پر اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کر نے پر اُن پر تانا شاہی حکم جاری کیا جاتا ہے کہ کام پر نہ لوٹو گے تو ملازمت سے فارغ کر دئے جائوں گے ۔خطہ چناب کے ضلع کشتواڑ کے تمام علاقوں میں ابھی تک بجلی سپلائی بحال نہ کی گئی ہے ، ضلع رام بن کے تحصیل کھڑی کے درجنوں علاقوں گذشتہ ایک ماہ سے بجلی کے بغیر ہیں ، ضلع ڈوڈہ کے گھٹ ،گندنہ، دھڑا، زہانڈ، پاروتی،روتی پدرنہ،ہامبراہ، دیونی ،شیرشی کے علاقوں دیگر درجندیہات لگاتار بجلی کے بغیر ہیں اور عوام کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے ۔