کشمیر میں بھاجپا کی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی’نوراکشتی‘کے مترادف

کشمیر میں بھاجپا کی بلدیاتی انتخابات میں کامیابی’نوراکشتی‘کے مترادف
جیت پرفرضی جشن نہیں ،محاسبہ کی ضرورت
جموں میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی کواسمبلی چناو¿ کی نسبت51فیصد کم ووٹ ملے:دویندر سنگھ رانا
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//نیشنل کانفرنس صوبائی صدر دویندر سنگھ رانا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے حالیہ بلدیاتی چناو¿ نتائج پر منائے جارہے جشن کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے پارٹی لیڈران کو مشورہ دیا ہے کہ انتخابات پر جشن منانے کے بجائے محاسبہ کیاجائے۔ انہوں نے پارٹی کی کشمیر کے اندر جیت کو ’نورا کشتی‘قرار دیا ہے۔ یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں دویندر سنگھ رانا نے کہاکہ حالیہ بلدیاتی انتخابات پر بی جے پی کا جشن نقلی اور مضحکہ خیز ہے۔ اصل میں بی جے کو جموں کے لوگوں نے مسترد کیا ہے، بیان بازی اور آتش بازی اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں میونسپل کارپوریشن میں گذشتہ اسمبلی چناو¿ کے مقابلہ بی جے پی کو بہت کم ووٹ ملے ہیں جوکہ پارٹی کے لئے سبق سیکھنے کی بات ہے۔ دویندر سنگھ نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے بتایاکہ اسمبلی انتخابات2014کو بی جے پی نے جموں میونسپل کارپوریشن کی تین اسمبلی حلقوں گاندھی نگر، جموں ایسٹ اور جموں ویسٹ سے مجموعی طور 1لاکھ48ہزار061ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ حالیہ بلدیاتی چناو¿ میں بھاری ووٹنگ ہونے کے باوجود بھاجپا کو 75,578ووٹ ملے ہیں۔اسی طرح بی جے پی کو51فیصد کم ووٹ ملے ہیں۔اسی طرح اودھم پور اور کٹھوعہ اضلاع جوکہ جموں۔ڈوڈہ پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے، میں صرف بی جے پی کو ہیرانگر میونسپل کمیٹی میں اکثریت ملی ہے ، باقی کسی بھی جگہ پارٹی کی پوزیشن خراب رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی اس غلط فہمی میں ہے کہ لوگوں نے نیشنل کانفرنس کو سبق سیکھایا بلکہ بلدیاتی چناو¿ میں پارٹی کو اپنی کارکردگی پر محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی ۔ پی ڈی پی دورِ حکومت کے دوران سرینگر ضمنی پارلیمانی انتخابات کے دورا ن محض7.13فیصدووٹنگ ہوئی جبکہ اننت ناگ میں انتخابات ہی منسوخ کرنے پڑے۔ اس کے برعکس سال 2014کے دوران عمر عبداللہ قیادت والی سرکار کی طرف سے قائم کئے گئے سازگار ماحول کی وجہ سے سرینگر پارلیمانی نشست پر28فیصد ووٹنگ ہوئی۔اسی طرح اسمبلی چناو¿2014کے دوران زیادہ سے زیادہ ووٹنگ76فیصد اور کم سے کم پولنگ49فیصد ہوئی۔انہوں نے کشمیر میں بھاجپا کی طرف سے میونسپلٹی کی100نشستیں جیتنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا”یہ انتخابات ’نوراکشتی‘کے مترادف ہیں جس میں خود بی جے پی نے ہی الیکشن کروائے، اکیلے ہی حصہ لیا اور خود ہی الیکشن لڑا۔ایک سوال کے جواب دویندر سنگھ رانا نے کہا”نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیر کے اندر جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں۔ پارٹی نے کبھی بھی الیکشن سے بائیکاٹ نہیں کیا ہے لیکن اس پرمرتبہ بلدیاتی وپنچایتی چناو¿ سے دوری اس لئے اختیار کی گئی کہ مرکزی سرکار سٹیٹ سبجیکٹ قوانین اپنا موقف واضح کرے کیونکہ خصوصی پوزیشن کے ساتھ چھیڑخانی کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کبھی بڑے مقصد کے لئے چھوٹی قربانیاں دینی پڑتی ہیں۔یومِ الحاق بارے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بھارت کے ساتھ الحاق پر ماتم یا خوشی منانے کا کوئی سوال نہیں، ہم اس کے کبھی خلاف نہیں ہیں لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ الحاق کے وقت جوشرائط وضمانت دی گئی ، ان کو مکمل بحال کیاجائے۔اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے بیشتر سنیئرلیڈران موجود تھے۔