پنچائت ملوانہ کے عوام کا دیہی ترقی محکمہ میں مبینہ فنڈز کی ہیر پھیر کا الزام

محمد اصغر بٹ
ڈوڈہ//ضلع ڈوڈہ میں ایک ماہ کے اندر کسی نہ کسی غریب کی صدا روز نامہ اْڑان کے ذریعہ سرخیوں آ ہی جاتی ہے تحصیل گندنہ ملوانہ کے عوام نے دیہی ترقی بلاک کے ملازمین پر ناانصافی برتنے کا الزام عائد کیا ہے پنچائت ملوانہ کے عوام نے محکمہ دیہی ترقی بلاک گندنہ کے کام کاج پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ یہاں سب کچھ ٹھیک نہیں اور بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری ہوئی ہے عوام کا الزام ہے کہ پنچائت ملوانہ میں سینکڑوں کی تعداد میں سیمنٹ سے لدے ٹرک یہاں آئے ہیں مگر زمینی سطح پر کچھ بھی نظر نہ آ رہا ہے جبکہ غریب دہاڑی دار کے جاب کارڈ خالی ہی رہ گئے ہیں فنڈس کہاں چلی گئی پتہ نہ ہے ملوانہ کے مقامی باشندہ غلام قادر لون نے بتایا کہ گزشتہ چھ برسوں سے ناہی کام ملا اور جو کام کیا اْس کے عوض صرف دس ہزار اجرت ملی ہے۔ہر بار گرام سبھا اجلاس میں کام کی وصولی کے لئے درخواست دی ہے مگر محکمہ نے درخواست کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا صرف منظور نظر اثر رسوخ رکھنے والے لوگ ہی محکہ کے آلہ کار بنیں ہیں اور غریب عوام کے حقوق کی مل کر پامالیاں کی جا رہی ہیں اور کوئی پْرسان حال نہ ہے جبکہ ،وینڈر (vendor)جدید دور میں رشوت خوری کا بڑا ہتھیار بنا ہے جس پر کسی کی پکڑ نہ ہے اور محکمہ نے گندنہ ملوانہ میں اپنے لوگوں کو وینڈر درج کرایا ہے جو محکمہ کی دلالی پر کھرا اْترتے ہیں اور ساتھ ہی پنچائت میں پنچ سرپنچ بلاک ملازمین کے بطور ایجنڈ کام کر رہے ہیں وہ بھی رشوت خوری میں برابر کے شریک ہیں اس اسکیم کے نفاذ کے برعکس خزانہ عامرہ کا استعمال ہو رہا ہے اور غریب عوام کی حق تلفی ہو رہی ہے۔اس سلسلہ میں مقامی باشندہ نے آر.ٹی.آئی درج کرکے محکمہ سے ریکارڈ طلب کیا تھا مگر تاحال ٹال مٹول ہی کیا جا رہا ہے اْنہوں نے اے.سی.ڈی ڈوڈہ و ڈائریکٹر رجسٹرار انفارمشن کو بھی اپیل کی ہے مگر تاحال RTI کا کوئی جواب نہ ملا ہے۔اْنہوں نے غریب عوام کی اپیل اور انصاف کی مانگ کرتے ہوئے ریاستی گورنر سے استدعا کی ہے کہ محکمہ کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائے جائے اور ایسی کاروائی انجام دی جائے تاکہ دیگر علاقوں میں بھی بد نظمی دھندلیوں پر قابو پایا جا سکے. اور خزانہ عامرہ سے نکلا پیسہ مستحق افراد اور ترقیاتی منصوبوں کی عمل آوری میں خرچ ہو اور ضلع انتظامیہ بھی اس سمت میں اقدام کرے ورنہ عوام کا اسکیم کی حقیقی معنوں پر اعتماد ہی ختم ہو جائے گا۔