جموں میں چناو ی عمل مکمل، سب کی نظریں20اکتوبر پر مرکوز

میونسپل انتخابات 2018….
جموں میں چناو ی عمل مکمل، سب کی نظریں20اکتوبر پر مرکوز
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں صوبہ میں تیسرے مرحلہ کی ووٹنگ کے ساتھ ہی میونسپل انتخابات 2018کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ چوتھے اور آخری مرحلہ کے تحت صرف کشمیر صوبہ میں ووٹ 16اکتوبر کو ڈالے جائیں گے۔تین مراحل کے دوران جموں صوبہ کے تمام37اربن لوکل باڈیز میں بڑھ چڑھ کر رائے دہندگان نے حق دہی کا استعمال کیا۔ ہندو اکثریتی اضلاع سانبہ، کٹھوعہ اور جموں کے ساتھ ساتھ مسلم اکثریتی علاقوں پونچھ، راجوری، ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن، اور اودھم پور و ریاسی میں بھی بھاری تعداد میں لوگوں نے ووٹ ڈالے۔ مجموعی طور خطہ جموں میں پولنگ کی شرح68.4فیصد رہی ۔ جموں میں سرحدی ضلع پونچھ کے تھنہ منڈی علاقہ میں سب سے زیادہ90فیصد سے زائد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ریاست میں کل 79اربن لوکل باڈیز میں سے 37جموں خطہ میں ہیں جس میں 75وارڈوں کے ساتھ جموں میونسپل کارپوریشن بھی شامل ہے۔ کل 1145وارڈوں میں سے 521جموں صوبہ میں ہیں جہاں رائے دہندگان کی کل تعداد6,44,568لاکھ ہے۔ میونسپل انتخابات کے لئے کل2,990امیدواروں نے قسمت آزمائی ہے جس میں 2,137جموں صوبہ سے ہیں۔کشمیر کے اندراب تک231امیدوار بلامقابلہ منتخب قرار پائے ہیں جبکہ جموں میں صرف13امیدوار ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔اگر چہ پی ڈی پی نیشنل کانفرنس نے دفعہ35-Aمعاملہ پر ’الیکشن بائیکاٹ ‘کیا ہے لیکن جموں خطہ میں اس کا اثر کہیں نہیں دیکھنے کو ملا بلکہ دونوںجماعتوں کو اپنی ساکھ بچانے کے لئے پراکسی (درپردہ)امیدواروں کو میدان میں اُتارنا پڑا، کہیں ورکروں اور لیڈران کو بظاہر خود کو تنقید سے بچانے کے لئے پارٹی سے برطرف ومعطل بھی کیاگیا۔جموں صوبہ میں اب سب کی نظریں20اکتوبر پرمرکوز ہیں جس دن ووٹوں کی گنتی اور نتائج سامنے آنے ہیں۔پارٹی بنیادوں پر ہورہے انتخابات میں پینتھرز پارٹی ، بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس میدان میں ہیں لیکن اصل مقالہ قومی سطح کی روایتی حریف بھاجپا اور کانگریس کے درمیان متوقع ہے، وہیں پینتھرز پارٹی کو بھی کافی نشستیں ملنے کی توقع ہے۔