اقتدار پر قابض بی جے پی کو آئین میں تبدیلی کرنے نہیں دیں گے:راہل گاندھی

یو این آئی
چماراجانگر (کرناٹک)// آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کے روز کہا کہ کانگریس مرکز میں بی جے پی کی زیر اقتدار قومی جمہوری محاذ (این ڈی اے ) حکومت کو اپنے مفادات کے موافق آئین میں تبدیلی کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ مئی میں ہونے والے کرناٹک اسمبلی الیکشن سے قبل آج یہاں ‘ جنادیش ریلی’ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ “انہوں (بی جے پی) نے ملک کے آئین پر حملے کا نیا طریقہ شروع کیا ہے ۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے اسی آئین کے لئے انتھک لڑائی لڑی اور یہ اسے بدلنا چاہتے ہیں۔ ہم انہیں آگاہ کرتے ہیں کہ ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے ۔ خواہ ، وہ جتنی بھی کوشش کرلے ، ہم انہیں آئین میں کسی تبدیلی کی اجازت نہیں دیں گے “۔ کسانوں کا قرض معاف نہ کرنے کے لئے بی جے پی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “بی جے پی نے آپ کا پیسہ حاصل کیا اور اسے امیروں کو دے دیا اور انہوں نے سرمایہ داروں کو دیئے گئے 2.5 لاکھ کروڑ کا قرض معاف کردیا، جبکہ غریب کسانوں کا چھوٹا قرض وہ معاف نہیں کررہے ہیں”۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرناٹک آتے ہیں اور بدعنوانی کے خلاف بات کرتے ہیں، جبکہ ان کی پارٹی کے سابق وزیر اعلی بی ایس یدیورپا اور ان کے چار سابق ساتھیوں، جو کرپشن کے معاملے میں جیل جاچکے ہیں، نے بھی اسٹیج میں ان کے ساتھ شرکت کی۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی کی طرف سے کئے گئے کالادھن کے خاتمے اور سالانہ دو کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے وعدوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ اس طرح کی چھوٹی باتیں نہیں کی جانی چاہئے ۔ جو بات کہیں اس میں وزن ہونا چاہئے اور اس کی پابندی ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ میسور میں مہارانی ویمنس کالج کی طالبات کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران طالبات نے ان سے پوچھا کہ ہرسال دو کروڑ روزگار پیدا کرنے کی بات کرکے مسٹر مودی نے جھوٹ کیوں بولا ، جبکہ دوسری طالبہ کا کہنا تھا کہ نوٹ بندی ایک آفت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس کرناٹک میں وزیر اعلی سدارمیا کی زیر قیادت کانگریس حکومت نے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کئے ہیں اور اگر آئندہ اسمبلی انتخابات میں حکومت بنانے کے لئے ووٹ ملا تو ریاست میں کانگریس حکومت کی حصولیابیاں دوگنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ “ہم سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھیں گے “۔