درابو کی برخاستگی سے بی جے پی مرکزی لیڈر شپ کو تشویش اتحاد پر پڑنے والے اثرات پر غور و خوض کے لئے ریاستی سینئر لیڈران کی دہلی طلبی

اڑان نیوز
جموں // ڈاکٹر حسیب درابو کو پیر کے روز وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے وزارت خزانہ سے برخاست کر نے کے بعد اتحادی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی میں بھی اتھل پتھل ہے اور مرکزی لیڈر شپ نے جموں و کشمیر سے پارٹی کے سینئر لیڈران کو نئی دہلی طلب کر لیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی لیڈر شپ جموں و کشمیر میں اپنی اتحادی جماعت پی ڈی پی کی طرف سے لئے گئے اس غیر معمولی فیصلے کے تناظر میں مخلوط حکومت کے مستقبل سے متعلق تشویش ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھاجپا مرکزی لیڈر شپ ریاستی لیڈروں کے ساتھ اتحاد پر پڑنے والے اثرات اور صورتحال کا حل نکالنے کے راستوںسے متعلق تبادلہ خیال کرے گی ۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حسیب درابو پی ڈی پی اور بی جے پی میں رابطہ کا ذریعہ تھے اور 2015میں نظریاتی طور پر بعد المشر قین ان پارٹیوں کو مخلوط حکومت بنانے میں ان کا اہم کردار تھا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت مرحوم مفتی محمد سعید کے ساتھ مل کر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مخلوط حکومت بنانے کے لئے مشترکہ ایجنڈا بنانے میں درابو نے کافی کام کیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ مفتی محمد سیعد کی وفات کے بعد 2016میں جب ایک بار پھر پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط حکومت بنانے میں رکاوٹیں پیش آئیں تو ڈاکٹر درابو نے اس وقت بھی دونوں پارٹیوں کے مابین نظریاتی خلیج کو پاٹنے میں اہم رول نبھایا ۔ ذرائع کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی اعلیٰ لیڈر شپ کو اب یہ خدشہ ستا رہا ہے کہ ڈ اکٹر حسیب درابو کی غیر موجودگی میں کیا پی ڈی پی سخت موقف اپنائے گی ۔ پارٹی کے ریاستی لیڈران مرکزی لیڈر شپ کو آئندہ حکمت عملی طے کرنے میں مدد کریں گے ۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر حسیب درابو نے گزشتہ دنوں نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں جموں و کشمیر کے مسئلہ کو سیاسی کی بجائے سماجی قرار دیا تھا جس کے بعد ریاست میں ایک بڑا سیاسی طو فان کھڑا ہو گیا تھا ۔ جہاں خود پی ڈی پی کے لیڈران ان کے پارٹی نظریاتکے برعکس بیان دینے پر سخت نا راض ہو گئے تھے ، وہیں نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور دیگر ریاستی سیاسی جماعتوں نے بھی کافی نکتہ چینی کی تھی ۔پارٹی نے این سے نے پی ڈی پی پر اپنے نظریات تیاگ دینے کا الزام لگایا تھا ۔ پارٹی ہائی کمانڈ نے درابو سے بیان سے متعلق وضاحت طلب کی تھی ۔ اس کے بعد گزشتہ روز وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نئی دہلی سے واپسی پر دیگر کابینی رفقا اور سینئر لیڈران کے ساتھ مشورت کے بعد درابو کو وزارت خزانہ سے برخاست کرنے سے متعلق سفارش گورنر این این ووہرا کو بھیجی تھی جنہوں نے اسے فوری طور پر منظور کر لیا تھا ۔