جموں کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے نہیں دی جائے گی:بار ایسو سی ایشن جموں آصفہ قتل معاملہ کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہئے روہنگیااور بنگلہ دیشیوںکو جموں بدرکیاجائے

اڑان نیوز
جموں//جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں صدر بی ایس سلاتھیہ نے کہا ہے کہ جموں کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اوراگر ضرورت پڑی تو حکومت کو بھی گرا دیاجائے گا۔ یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں سلاتھیہ نے کہاکہ جموں وکشمیر حکومت کی طرف سے متعلقہ حکام کو جو حالیہ ہدایات دی گئی ہیں کہ قبائلی آبادی سے تعلق رکھنے والے کسی بھی ممبرجس نے جنگلات اراضی پر قبضہ کیا ہے، سے چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے، انتہائی قابل اعتراض ہے۔انہوں نے الزام لگایاکہ یہ جموں کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کی گہری سازش ہے جس سے ریاست کے اقلیتی طبقہ کے جذبات مجروع ہوئے ہیں۔ سلاتھیہ نے کہاکہ 1994سے جموں کی ڈیموگرافی تبدیل ہوئی ہے اور پچھلے تین سالوں میں جموں کے آس پاس اور کٹھوعہ وسانبہ اضلاع میں بڑے پیمانے پر مسلم آباد ہوئے ہیں۔ اس سے جموں میں قوم پرستوں کے لئے سنگین صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ بار صدر نے حکومت کی ڈائریکشن کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے فوری انہیں واپس لینے کو کہا۔ سلاتھیہ نے آصفہ معاملہ میں سی بی آئی انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا۔ بار ایسو سی ایشن صدر نے مطالبہ کیا ہے کہ روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کو بھی جموں سے بدر کیاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ فوجی تنصیبات کے نزدیک روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کا بسنا قومی سیکورٹی کیلئے خطرہ ہے۔ پریس کانفرنس میں سچن گپتا، پریم سدوترہ، ہمانشو شرما، چیتن مسری، پردیپ مجوترہ، سی ایم شرما، ڈی ایس چوہان، راجندر جموال، راجیش تھاپا، ایم پی سنگھ پالی، روہن نندا، انکور شرما، چوہدری پرویز احمد، ویشال ٹنڈن، ارجن سنگھ منہاس، مونیش چوپڑہ، ورون کوتوال، پنکج جموال، پنکج شرما، موہندر سنگھ، بھنو پرتاپ سنگھ، راجیو چرگوترہ، نرمل مگوترہ اور بھنو سلاتھیا بھی موجود تھے۔