پی این بی گھوٹالہ ، کاویری تنازع و آندھرا پردیش معاملہ لوک سبھا میں حزبِ اختلاف کا زبر دست ہنگامہ ، کارروائی کل تک کے لئے ملتوی

یو این آئی
نئی دہلی//پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے سیشن کے پہلے دن پیر کے روز بینک گھوٹالے ، کاویری تنازع اور آندھرا پردیش کے معاملے پر ہنگامے کے سبب لوک سبھا میں کوئی کام کاج نہیں ہوسکا اور کارروائی کل تک کے لئے ملتوری کردی گئی۔وقفہ سوالات میں ایک بار کارروائی ملتوی کئے جانے کے بعد دوپہر 12 بجے کارروائی دوبارہ شروع ہوتے ہی کانگریس کے ممبران بینک گھوٹالے کے معاملے پر وزیراعظم سے جواب دینے ، حکمران جماعت کی پارٹیوں ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر کانگریس کے ممبران، آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے ، ٹی آر ایس کے ممبران تلنگانہ میں ریزروریشن کا کوٹہ بڑھانے نیز انا دراک کے ممبران کاکاویری ندی کے پانی کے تنازعہ کے معاملے پر اسپیکر کی نشست کے نزدیک آکر نعرے بازی اور شور شرابہ کرنے لگے ۔ ترنمول کانگریس کے ارکان بھی بینک گھوٹالے کے معاملے شور مچا رہے تھے ۔شور شرابے کے درمیان ہی لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے ضروری دستاویزات ایوان میں پیش کئے ۔ انہوں نے ایوان کو ناگالینڈ سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ نیفیو ریو کے استعفے کی بھی اطلاع دی۔ اسپیکر نے بتایا کہ ریو کا استعفیٰ 22 فروری کو منظور کرلیا گیا ہے ۔اس دوران پیلی پٹی لگائے ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر کانگریس کے ممبر ‘وی وانٹ جسٹس’ کے نعرے لگا رہے تھے ۔ ٹی آر ایس کے ممبروں نے ہاتھوں میں تختیاں اٹھا رکھی تھیں جس میں لکھا تھا ‘تلنگانہ ریاست کا ریزرویشن کوٹا بڑھا¶’ جبکہ انا درامک کے ممبر ان کاویری ندی کے معاملے پر شور شرابہ کررہے تھے ۔ کانگریس کے کچھ ارکان بھی اسپیکر کی نشست کے نزدیک تھے اور وہ بینک گھوٹالے پر وزیراعظم نریندر مودی سے جواب دینے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ اس دوران کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی ایوان میں موجود تھیں۔شور و ہنگامہ بڑھنے پر سمترا مہاجن نے تقریبا 10 منٹوں میں ہی کارروائی کل تک کے لئے ملتوری کردی۔اس سے قبل صبح کارروائی شروع ہونے پر اسپیکر سمترا مہاجن نے چار آنجہانی سابق ارکان روڈولف روڈرگس، کملا پرساد سنگھ، کھگین داس اور فریڈا ٹوپنو کے انتقال کی اطلاع دی اور تمام اراکین نے دو منٹ خاموش رہ کران ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس کے بعد وقفہ سوالات شروع ہوتے ہی ٹی ڈی پی، وائی ایس آر کانگریس، ٹی آر ایس اور انا درامک کے ممبران اپنے اپنے مطالبے لیکر اسپیکر کی چیئر کے پاس آکر شور و ہنگامہ کرنے لگے ترنمول کانگریس اور کانگریس کے ارکان بینک گھوٹالے کا معاملہ اٹھا رہے تھے ۔ انہوں نے” نیرو مودی کہا ںگیا؟“ کے نعرے لگائے ۔اسپیکر نے اپوزیشن ممبران سے خاموش رہنے اور اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر ہوتا نہ دیکھ کر انہوں نے کارروائی 12 بجے تک کے لیے ملتوری کردی۔