پولیس اسٹیشن ترال میں دھماکہ زیر حراست جنگجوجاں بحق، اہلکار زخمی جنگجومنصوبے کے تحت پھینکے گئے گرینیڈ حملے میںتھانے کے اندجاں بحق ہوا:پولیس قصبے میںاحتجاج اور پتھراؤ کے واقعات رونما،فورسز نے آنسوگیس کے گولے داغے

سید اعجاز
ترال //پولیس تھانہ ترال میں ہوئے دھماکے میںزیر حراست سابق جنگجوجاں بحق اور ایک اہلکار زخمی ہوا ہے۔ پولیس نے گرفتار جنگجو کی ہلاکت پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا مذکورہ جنگجو فرار ہونے کی کوشش کے دوران جاں بحق ہوا اور واقعے کے حوالے سے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے قصبہ ترال میںدوشنبہ کو ساڑھے بارہ بجے دن پولیس اسٹیشن میں ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی،دھماکے کی سماعت شکن آواز کی وجہ سے علاقے میں کچھ دیر تک افرا تفری مچ گئی تاہم چند لمحوں کے اندر ہی صورتحال واضح ہوگئی کہ پولیس اسٹیشن کے صحن کے اند ایک گرینیڈ دھماکہ ہوا ہے۔ابتدائی طور اسے جنگجو حملہ تصور کیا گیا ۔تاہم بعد میں یہ معلوم ہوا کہ چند ہفتے قبل سوپور میں ترال کے واگڑ علاقے سے تعلق رکھنے والا حزب جنگجو مشتاق احمد چوپان کوگرفتاری کے بعدگزشتہ دنوں کسی کیس کے سلسلہ میںپولیس اسٹیشن ترال لایا گیا تھا،وہ اس دھماکے میں جاں بحق ہوا ہے مذکورہ جنگجو کی ہلاکت پر علاقے میں لوگوں نے طرح طرح کی چہ میگوئیاں شروع کیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پولیس تھانہ ترال ایک ایسی جگہ پر قائم ہے جہاںتک رسائی حاصل کرنا آسان بات نہیں بلکہ یہ جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ،تھانہ پولیس کے گرد وسیع علاقہ کے پر بھاری تعداد میں فورسز تعینات ہیں اور پولیس سٹیشن پہنچنے سے قبل کئی سیکورٹی چیک پوسٹس سے گزرنا پڑتا ہے ۔ عوامی حلقوں کا یہ کہناہے کہ بالآخر اتنی سخت سیکورٹی میں گرینیڈ پولیس سٹیشن تک کیسے پہنچا اور حملہ آور اپنی جان بچانے میں کس طرح کامیاب ہوا۔۔حملے کے فوری بعدریاستی پولیس نے ایک بیان جاری کیا کہ جس کے مطابق ’’حزب المجاہدین سے وابستہ مشتاق احمد چوپان ساکنہ واگڑ ترال نے پولیس حراست سے برقعہ پہن کر فرار ہونے کی کوشش کی ہے بیان کے مطابق مہلوک جنگجوجب مین گیٹ کے قریب پہنچاتوگیٹ سے باہر کسی نا معلوم فرد پیش بندی کے تحت پولیس کی توجہ ہٹانے کے لئے ہتھہ گولہ صحن کے اندر پھینکا جوکہ ذور دار آواز کے ساتھ پھٹ گیا اور مذکورہ جنگجو آہنی ریزوں کی ز د میں آکر جاں بحق ہواواقعے میں جموں کشمیر پولیس کا ایک اہلکار معراج الدین جو کہ اس وقت سنتری کی ڈیوٹی پر تھا زخمی ہوا ہے مذکورہ اہلکار کو علاج معالجے کے لئے فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے مجسٹریل انکوئری کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق مشتاق احمد کے خلاف ترال پولیس تھانے میں کئی کیس درج تھے جن میں 55/2017/ u/s 18,20,38,76/2017,U/S 302,rpc ,7/25 18,20 ,ULAO P/S TRAL درج تھے پولیس نے بیان میں بتایا کہ مشتاق حال ہی میں سوپور پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہوا تھا اور پولیس تھانہ سوپور میں اس کے خلاف ایک کیس 10/2018 7/25درج ہے اوراونتی پورہ پولیس کو مطلوب ہونے کی بناء پر اسکی تحویل تبدیل کی گئی تھی۔ جو نہی مشتاق کی ہلاکت کی اطلاع اور تصاویر سوشل میڈیا پر پھیل گئیں ترال بازار میں دکانیں آناً فاناً بند ہوا ۔جبکہ نوجوانوں نے بس اسٹینڈ ترال میں فورسز کی گاڑیوں پر شدید پتھراو کیافورسز نے مشتعل نوجوانوں پر آنسو گیس کے گولے داغے جس دوران بازار میں زبردست اتھل پتھل مچ گئی اور سڑکوں سے ٹرانسپورٹ آناً فاناً غائب ہوا پورے بازار میں سناٹا چھایا رہا تادم تحریر علاقے سے کسی گرفتاری یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ۔